Express News:
2025-03-12@23:54:52 GMT

روزکھاؤ انڈے

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

پچھلے دنوں ہم نے ایک سیاسی اورمنتخب نمایندوں کی نوکری فروشی کا ذکر کیا تھا جس کا نام آئل اینڈ گیس رکھا گیا، اس ادارے نے تیل اورگیس زمین سے تو نہیں نکالا لیکن بے بیچارے نوجوانوں سے خوب خوب نکالا، جو بیروزگاری کی وجہ سے سب کچھ کرنے کو تیار ہوجاتے ہیں ۔

اب ہماری بات کی تصدیق آڈیٹر جنرل کی اس رپورٹ نے بھی کردی ہے جو اسی ادارے میں ہونے والی دکانداریوں پر مبنی ہے ، سیکڑوں بے چارے اس میں مطلوبہ قیمت کے عوض بھرتی کیے گئے اور پھر نکالے گئے کہ کوئی اور زیادہ قیمت دینے والا ضرورت مند بھی لوٹا جا سکے ، یوں بیچارے بہت سارے پڑھے لکھے نوجوان آتے رہے۔

ان اور آوٹ ہوتے رہے اور دکانداری زوروں پر چلتی رہی، وہ بدنصیب رقم تو ہارگئے لیکن ساتھ ہی عمر بھی ہار کر اوور ایج ہوگئے،بہت سے بیچاروں نے عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا لیکن عدالتوں میں بھی اسی ملک وقوم کے بندے بیٹھے ہوتے ہیں اور وہ اپنی نوکریاں خرید چکے ہوتے ہیں خیر ان نوجوانوں کی قتل گاہ کے اسرار ابھی اور بھی کھلیں گے ۔

ہم ایک اور مجوزہ ادارے کا ذکر خیر کرنا چاہتے ہیں جس کے قیام کا اعلان وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا نے کیا ہے اورمعاونین اس پر پھلجھڑیاں چھوڑ رہے ہیں۔ جناب وزیراعلیٰ کے اعلان و بیان کے مطابق پولیس کے متوازی یا پولیس کی مدد کے لیے ایسی ہی ایک اورفورس قائم کی جائے گی۔ ہمیں نہیں معلوم کہ اس نئی فورس کی زچگی ہوئی ہے یا نہیں یا دوسرے تمام منصوبوں اورمژدہ ہائے جنت الفردوس کی طرح کاغذوں ہی کاغذوں میں زندہ رہ کر فوت ہوجائے گا ،کاغذوں میں زندہ رہنے اور وفات پانے پر ایک لطیفہ دم ہلا رہا ہے جو خالص ہمارا طبع زاد اور ٹی وی پرنشر شدہ ہے ۔

اس لطیفے نما حقیقے میں ایک بوڑھے کی پنشن بند ہوجاتی ہے تو وہ متعلقہ دفتر جاکر پتہ لگانے کی کوشش کرتا ہے، متعلقہ بابو مناسب اورحق حلال فیس لے کر کاغذات میں غوطہ لگاتا اورکافی دیر تک غوطہ خوری کے بعد بڈھے کو یہ مژدہ سناتا ہے کہ تم تو مرچکے ہو، بڈھا حیران ہوکر کہتا ہے ،کیسے مرچکا ہوں ، یہ جو تمہارے سامنے زندہ وپایندہ لیکن شرمندہ کھڑا ہوں ، بابوجی اسے کہتا ہے ،میں کاغذات کی بات کررہا ہوں تم کاغذات میں مرچکے ہو، بڈھا طیش میں آکر بولتا ہے۔

 کیا میں کوئی کیڑا ہوں، دیمک ہوں، مچھر، مکھی ہوں جو کاغذات میں دب کر مرچکا ہوں لیکن اس کا سارا گرجنا برسنا بے کار جاتا ہے ، بابو اسے بس یہی بتاتا ہے کہ تم کاغذات میں مردہ ہو اور مردہ ہونے کی وجہ سے تیری پنشن بھی مردہ ہوچکی ہے، کافی دیر تک بحث مباحثے کے بعد بابوجی مزید تھوڑا سا حلال لے کر اورجیب میں منتقل کرنے کے بعد بتاتا ہے کہ خود کو کاغذات میں زندہ کرنے کے لیے اسے کچھ مسیحاؤں سے رجوع کرنا پڑے گا جس میں گاؤں کے نمبردار ، پٹواری اورتحصیل دار سے لے کر اوپر کے کچھ ہفت خوانوں سے گزرکر آنا ہوگا، بیچارا برسرزمین زندہ لیکن کاغذات میں مردہ بوڑھا چل پڑتا ہے اورجیسا کہ کلرک نے سمجھایا ہوا تھا، دوچار مہینے میں متوقع پنشن سے کئی گنا زیادہ خرچ کرکے کاغذات میں زندہ ہوجاتا ہے لیکن جب متعلقہ بابوجی کے پاس پہنچتا ہے تو وہ اسے صرف تین مہینے کی پنشن دیتا ہے ، بڈھا کہتا ہے کہ تین نہیں بلکہ میری چھ مہینے کی پنشن باقی ہے ۔

بابوجی پھر کاغذات میں غوطہ زن ہوجاتا ہے اورتھوڑی دیر کی غواصی کے بعد بتاتا ہے کہ یہ تو کرنٹ سہ ماہی کی پنشن ہے جس میں تم نے خودکو کاغذات میں زندہ کردیا لیکن اس سے پہلے والی سہ ماہی میں تم بدستور مردہ ہو اس لیے تمہیں الگ سے ثبوت لانا ہوگا کہ موجودہ سہ ماہی سے پہلی والی سہ ماہی میں بھی تم زندہ ہو۔

تو جناب عالی برسرزمین کی دنیا الگ ہے اورکاغذی دنیا الگ ہے بلکہ اب تو ایک تیسری دنیا ’’بیانات‘‘ کی بھی لانچ ہو چکی ہے جس میں جوہوتا ہے وہ ہوتا نہیں اورجو نہیں ہوتا وہ ہی ہوتا ہے ، اگر آپ نے غور فرمایا ہے تو اس تیسری بیانات کی دنیا میں وہی سب کچھ ہوتا ہے جو باقی دو دنیاؤں تک پہنچنے سے پہلے ہی فوت ہوجاتا ہے ۔

اس تیسری دنیا میں آج کل عوام جنت الفردوس پہنچ کر قیام وطعام میں مصروف ہیں، پہلی ترجیحات سب کی سب پوری ہوچکی ہیں ہرطرف امن وامان کا دوردورہ ہے ، راوی کے ساتھ ساتھ ، چناب، جہلم، ستلج، بیاس کے ساتھ ساتھ دریائے سندھ بھی چین ہی چین لکھتا ہے ، شیر اوربکری ایک بوتل سے منرل واٹر پی رہے ہیں ۔

 پی ٹی آئی کی دکان میں ہم نے دیکھا ہے ، دیکھ رہے ہیں اوردیکھتے رہیں گے کہ بکریاں چرانے والے اب بھینس چرارہے ہیں، انڈے بٹورنے والے پولٹری فارم کھولے ہوئے ہیں اور سبزیاں بیچنے والے نوکریاں بیچ رہے ہیں ۔

خیروہ تو اب ہمارا مقدر ہے لیکن اس نئی فورس سے بہتوں کا بھلا ہوجائے گا بشرطیکہ چوزہ انڈے سے نکل آیا کیوں کہ چوزہ وہ واحد آئٹم ہے جسے پیدا ہونے سے پہلے بھی کھایا جاسکتا ہے اورپاکستان میں عموماً اورصوبہ خیر پخیر میں خصوصاً بے تحاشا کھایا جاتا ہے ۔

 منڈے ہو یا سنڈے

خوب کھاؤ انڈے

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کاغذات میں ہیں اور رہے ہیں مردہ ہو کی پنشن سہ ماہی کے بعد

پڑھیں:

ریاست سب کچھ کرنے کو تیار ہے لیکن صبر سے کام لے رہی ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان

بلوچستان اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ معصوم نہتے مسافروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، ان کیمرہ بریفنگ میں کئی بار بتا چکا ہوں وہ لوگ ڈائیلاگ کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ معصوم اور نہتے لوگوں کا خون بہا رہے ہیں، کب تک پاکستان توڑنے کی باتیں برداشت کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ریاست، حکومت اب بھی صبر سے کام لے رہی ہے، حکومت سب کچھ کرنے کو تیار ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ معصوم نہتے مسافروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، ان کیمرہ بریفنگ میں کئی بار بتا چکا ہوں وہ لوگ ڈائیلاگ کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ معصوم اور نہتے لوگوں کا خون بہا رہے ہیں، کب تک پاکستان توڑنے کی باتیں برداشت کریں گے، ریاست، حکومت اب بھی صبر سے کام لے رہی ہے، حکومت سب کچھ کرنے کو تیار ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ حالات کے حوالے سے کنفیوژن دور کرنا پڑے گی، ایک تو معصوموں کا خون بہا رہے ہیں اور دوسرے ٹی وی پر باتیں کر رہے ہیں، ابھی تک ریاست نے لڑنا شروع نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پورے پاکستان کو دہشت گردی کے معاملے پر کنفیوژ کیا ہے، وہ آپ کو مار رہے ہیں، آپ جرگہ کرنے کی بات کر رہے ہیں جو ریاست کو توڑنے کی بات کرے گا، بندوق اٹھائے گا ریاست اس کا قلع قمع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کون قتل و غارت کررہا ہے؟ ہم ان کا نام لینے سے کیوں گھبراتے ہیں؟ عام بلوچ کو تو گلے لگایا جائے گا لیکن دہشت گردوں کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچ تاریخ دلیری اور مہمان نوازی سے بھری پڑی ہے، یہ کون سی تاریخ ہے کہ آپ نہتے لوگوں پر حملہ کرتے ہیں، ٹرین پر حملہ کرتے ہیں، یرغمال بناتے ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • جعفر ایکسپریس حملہ: ٹرین کا ڈرائیور معجزانہ طور پر زندہ بچ گیا
  • ریاست سب کچھ کرنے کو تیار ہے لیکن صبر سے کام لے رہی ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان
  • سیاسی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن پاکستان کی ترقی اور خوشحالی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، احسن اقبال
  • آبادی بڑھنے کی شرح پر بریک لگایا گیا تھا لیکن دوبارہ ایکسلیٹر پر پاوں رکھ دیا گیا: احسن اقبال
  • K&Ns نے عوام میں موت باٹنا شروع کر دی،حلال فروزن چکن کے نام پر بڑا فراڈ بے نقاب
  • محسن نقوی کام کرنا چاہتے ہیں لیکن مسئلہ یہ ہےکہ وہ کرکٹ کو نہیں جانتے: شاہد آفریدی
  • امریکاکاجنگی اور کمرشل بحری جہازوں کی صنعت کو دوبارہ زندہ کرنے کا منصوبہ
  • چیمپئنز ٹرافی فائنل: اختتامی تقریب میں پاکستان کو نظرانداز کرنے پر شعیب اختر نے بھی سوال اٹھادیا
  • چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان نام کا میزبان