محفوظ ہوں ؛ جلد گھر آؤں گا ؛ جعفر ایکسپریس ٹرین ڈرائیور کا گھر والوں سے رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : جعفر ایکسپریس ٹرین کے ڈرائیور امجد یاسین نے اپنے گھر والوں سے فون پر رابطہ کر کے بتایا ہے کہ وہ محفوظ ہیں اور جلد گھر آ جائیں گے۔
امجد یاسین کے بھائی عامر یاسین نے اس رابطے کی تصدیق کی ہے۔ انھوں نے امجد یاسین کی تازہ تصویر بھی شیئر کی ہے
اس سے قبل رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ جعفر ایکسپریس کے ڈرائیور زخمی ہوگئے ہیں اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے ہیں تاہم اب ان کی بخیر و عافیت ویڈیو سامنے آگئی ہے۔
جعفر ایکسپریس حملہ ؛ نہتے شہریوں اور مسافروں پر حملے غیر اِنسانی اور مذموم عمل ہے؛ صدر مملکت
واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن بھی مکمل کرلیا ہے اور تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا کہ آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے اور تمام یرغمال مسافروں کو رہا کردیا گیا تاہم آپریشن سے پہلے 21 مسافر شہید ہوگئے تھے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس
پڑھیں:
جعفر ایکسپریس حملہ؛ متاثرین کی معلومات کیلیے راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پر ہیلپ ڈیسک قائم
لاہور:جعفر ایکسپریس کے متاثرین کی معلومات کے لیے راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پر ہیلپ ڈیسک قائم کر دی گئی۔
ترجمان ریلویز کے مطابق کسی بھی مسافر سے متعلق تمام معلومات ہیلپ ڈیسک سے معلوم کی جا سکتی ہیں، راولپنڈی ہیلپ ڈیسک کوئٹہ اور پشاور کنٹرول سے رابطے میں ہے۔
ریلوے اسٹیشن کوئٹہ کے انکوائری آفس میں ایمرجنسی سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے تاہم مزید معلومات کے لیے 0819201210، 0819201211 اور 117 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
کوئٹہ کا ٹرین آپریشن عارضی طور پر معطل کر دیا ہے جسے سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد بحال کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں؛ جعفر ایکسپریس حملہ؛ کوئٹہ سے اندرون ملک ٹرین سروس معطل
واضح رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملے اور 500 مسافروں کو یرغمال بنانے کے بعد کلیئرنس آپریشن میں اب تک 27 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے جبکہ 155 مسافروں کو بازیاب کروا لیا گیا۔
ٹرین صبح ساڑھے نو بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی، جب ٹرین گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے سے گزری تو وہاں نامعلوم مسلح افراد نے ٹرین پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، خود کش بمباروں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے اور خود کش بمباروں نے تین مختلف جگہوں پر عورتوں اور بچوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
عورتوں اور بچوں کی خود کُش بمباروں کے ساتھ موجودگی کی وجہ سے آپریشن میں انتہائی اختیاط برتی جا رہی ہے۔