Islam Times:
2025-03-12@20:49:39 GMT

امریکہ، عدالت نے فلسطینی طالبعلم کی ملک بدری روک دی

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

امریکہ، عدالت نے فلسطینی طالبعلم کی ملک بدری روک دی

محمود خلیل کی گرفتاری اور ممکنہ ملک بدری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت بدھ کو نیویارک کی وفاقی عدالت میں ہوگی۔ محمود خلیل کی گرفتاری کے بعد نیویارک میں سیکڑوں افراد نے ان کی رہائی کے لیے مظاہرہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی جج نے فلسطینی کارکن محمود خلیل کی ملک بدری پر روک لگا دی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق محمود خلیل کو ہفتے کے روز امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے گرفتار کیا تھا، جس پر حماس کی حمایت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ جج جیسی ایم فرمین نے فیصلہ دیا کہ عدالت کا دائرہ اختیار برقرار رکھنے کے لیے خلیل کو امریکا میں رہنے کی اجازت دی جائے۔ محمود خلیل کی گرفتاری اور ممکنہ ملک بدری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت بدھ کو نیویارک کی وفاقی عدالت میں ہوگی۔ محمود خلیل کی گرفتاری کے بعد نیویارک میں سیکڑوں افراد نے ان کی رہائی کے لیے مظاہرہ کیا۔

فیڈرل پلازا میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں مظاہرین نے ”فری، فری فلسطین“ کے نعرے لگائے اور امریکی حکومت کے سیاسی دباؤ کے تحت فلسطینی حامیوں کو نشانہ بنانے کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ امریکی سول لبرٹیز یونین آف نیویارک نے کہا کہ سیاسی مؤقف کی بنیاد پر کسی کو سزا دینا یا جلا وطن کرنا غیر آئینی اقدام ہے۔ محمود خلیل کے وکیل، ایمی گریر نے ان کی گرفتاری کو سیاسی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا اور عدالت میں ان کی فوری رہائی کی درخواست دائر کر دی۔ کولمبیا یونیورسٹی کے سابق طالبعلم محمود خلیل کی گرفتاری نے امریکا میں فلسطینی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن پر سوالات اٹھا دئیے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ملک بدری کے لیے

پڑھیں:

بین الاقوامی عدالت کے وارنٹ پر فلپائن کے سابق صدر کی گرفتاری

منیلا: فلپائن کے سابق صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے کو منیلا ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔ ان کی گرفتاری بین الاقوامی عدالت (ICC) کی جانب سے انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں جاری وارنٹ کے تحت عمل میں آئی۔

ڈوٹیرٹے، جو 79 سال کے ہیں، 2016 سے 2022 تک فلپائن کے صدر رہے اور اپنے دورِ حکومت میں انہوں نے منشیات کے خلاف سخت مہم چلائی۔ اس مہم میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے بیشتر پولیس مقابلوں یا نامعلوم افراد کے ہاتھوں مارے گئے۔

انٹرنیشنل کولیشن فار ہیومن رائٹس ان فلپائن (ICHRP) نے ڈوٹیرٹے کی گرفتاری کو "تاریخی لمحہ" قرار دیا۔ تنظیم کے چیئرمین پیٹر مرفی نے کہا: "آج انصاف کی جیت ہوئی ہے۔ یہ گرفتاری ان مظلوموں کے لیے امید کی کرن ہے جو ڈوٹیرٹے کے جبر کا شکار ہوئے تھے۔"

تاہم، ڈوٹیرٹے کے سابق ترجمان، سالواڈور پینیلو نے گرفتاری کی مذمت کی اور اسے "غیر قانونی" قرار دیا، کیونکہ فلپائن نے 2019 میں ICC کی رکنیت چھوڑ دی تھی۔

ڈوٹیرٹے حالیہ دنوں میں ہانگ کانگ کے دورے پر تھے، جہاں وہ 12 مئی کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے اپنی مہم چلا رہے تھے۔ گرفتاری کے وقت وہ چھڑی کے سہارے چل رہے تھے، تاہم حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان کی صحت مستحکم ہے اور وہ حکومتی ڈاکٹروں کی زیرِ نگرانی ہیں۔

ڈوٹیرٹے کی "منشیات کے خلاف جنگ" کو عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ اس دوران 6,000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جب کہ کچھ رپورٹس کے مطابق یہ تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ تاہم، فلپائن کے عوام میں یہ مہم خاصی مقبول رہی، اور ایک حالیہ سروے کے مطابق 82 فیصد فلپائنی شہری اس مہم کی حمایت کرتے رہے۔

فلپائن کے موجودہ صدر فرڈینینڈ مارکوس اور ڈوٹیرٹے کے تعلقات گزشتہ برسوں میں کشیدہ ہو چکے ہیں۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ مارکوس حکومت ڈوٹیرٹے کو ICC کے حوالے کرے گی یا نہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • امریکا؛ فلسطینی ایکٹیوسٹ محمود خلیل کی رہائی کیلئے نیویارک کی عدالت کے باہر مظاہرہ
  • وزیر خارجہ کو  گرین کارڈ یا ویزا  منسوخی کا اختیار حاصل ہے، ترجمان وائٹ ہاؤس
  • امریکا: حماس کی حمایت کرنے والوں کے گرین کارڈ اور ویزے منسوخ کرنے کا عمل شروع
  • امریکہ: کولمبیا یونیورسٹی کے مظاہروں میں مدد کرنے والا فلسطینی طالب علم گرفتار
  • امریکہ میں اسلاموفوبیا کی سنگین صورتحال
  • بین الاقوامی عدالت کے وارنٹ پر فلپائن کے سابق صدر کی گرفتاری
  • امریکی عدالت نے فلسطینی ایکٹیوسٹ محمود خلیل کی ملک بدری روک دی
  • کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنیوالا طالبعلم گرفتار
  • امریکی حکام نے فلسطینی طالب علم کو گرفتار کرلیا، ساتھیوں کا دعویٰ