بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر خاتون رکن اسمبلی فرح عظیم شاہ نے اسمبلی اراکین پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کے بچے باہر پرھتے، گاڑی اور گھر ایک سے دس ہو رہے ہیں، جاکر عوام کا حالت زار تو دیکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی کی رکن فرح عظیم شاہ نے اسمبلی فلور پر حکومت پر تنقید شروع کر دی۔ بولیں کہ بلوچستان کی صورتحال کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو اس ہاؤس میں موجود ہیں۔ تقریر روکنے کی کوشش پر صوبائی اسپیکر سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔ مائک بند کرنے پر خاتون رکن اسمبلی اسپیکر کے ڈائس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے زمین پر بیٹھ گئیں۔ تفصلات کے مطابق آج بلوچستان اسمبلی میں بلوچستان کی امن و امان اور جعفر ایکسپریس سے متعلق بحث ہوئی۔ اس موقع پر حکومت کی خاتون رکن اسمبلی فرح عظیم شاہ نے کہا کہ ہم سب حلف اٹھاتے ہوئے خدا کی قسم کھاتے ہیں کہ پاکستان کے وفادار رہیں گے، کرپشن نہیں کرینگے، آئین کے مطابق چلیں گے۔ چار دن کی زندگی ہے، قبر میں خدا کو جواب دینا ہے۔ ہم سب دبوچ لئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب بات بلوچستان اور غریب عوام پر آتی ہے تو خاموش نہیں رہ سکتی۔ اب یہ تحریکیں نکل کر عام بلوچ کے ہاتھوں میں چلی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ آپ لوگوں کا حالت زار تو دیکھیں۔ اگر ڈویپلمنٹ اسکیمز ہی صحیح طریقے سے خرچ ہو جاتے تو آج بلوچستان کا یہ حال نہیں ہوتا۔ دو ایسے مسائل ہیں جن پر لڑائی ہوتی ہے، معدنیات اور حقوق۔ بی ایل اے، بی آر اے اور بلوچ یکجہتی کمیٹی چند لوگوں سے شروع ہوئی، اور آج ہزاروں لوگ ان کے ساتھ ہیں۔ ان سب کے ذمہ دار سیاستدان اور وہ لوگ ہیں جو اسمبلی میں بیٹھے ہیں۔ آپ سب کی ترقی ہو رہی ہے۔ ایک گاڑی سے دس گاڑیاں، ایک بنگلے سے دس بنگلے بن رہے ہیں۔ آپ کے بچے باہر ممالک میں پڑھ رہے ہیں، تو آپ کے علاقے غربت کا شکار کیوں ہیں۔ اس موقع پر فرح عظیم شاہ کی تقریر کو بلوچسان اسمبلی کے اسپیکر کیپٹن (ر) خالق اچکزئی نے روکنے کی کوشش کی۔ تاہم فرح عظیم شاہ کی جانب سے مسلسل تنقید کی جاتی رہی۔ اسپیکر نے تلخ کلامی کے دوران فرح عظیم کا مائک بند کروا دیا۔ اسپیکر نے کہا کہ افطار کا وقت ہونے والا ہے۔ فرح عظیم نے کہا کہ یہاں لوگ مر رہے ہیں اور آپ کو افطاری کی پڑی ہے۔ بلوچستان جل رہا ہے۔ فرح عظیم شاہ اسمبلی فلور پر آئیں اور اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے زمین پر بیٹھ گئیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فرح عظیم شاہ نے کہا کہ رہے ہیں

پڑھیں:

تانڈہ ڈیم کوہاٹ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ‘ 2 پولیس اہلکارشہید

 کوہاٹ+اسلام آباد( نامہ نگار+اپنے سٹاف رپورٹر سے) کوہاٹ تانڈہ ڈیم میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی ،2 پولیس اہلکارشہید ہو گئے ۔ کوہاٹ تانڈہ ڈیم میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کی، جس میں 2 پولیس اہل کار جاں بحق ہو گئے، جن کی شناخت زاہد اور مصطفی کے ناموں سے ہوئی ۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے  فائرنگ  کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والے اہل کاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔انہوں نے کہا   شہید پولیس اہلکاروں کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں۔  انہوں نے اہل کاروں کے خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہل کاروں نے شہادت کا عظیم رتبہ پایا ۔محسن نقوی نے کہا کہ خیبرپی کے پولیس کے سپوتوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں۔ کے پی کے پولیس کے بہادر سپوتوں کی عظیم قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردی  کیلئےاسلحہ افغانستان سے آتا ہے، فرح عظیم شاہ کا بلوچستان اسمبلی میں دھرنا
  •  بشیر زیب، میر حیربیار مری دہشتگردی کررہے ہیں۔  کیا ہم انہیں اجازت دے دیں کہ لوگوں کو بسوں سے اتار کر ماریں
  • بلوچستان اسمبلی : دہشت گردی کے واقعات، بلوچ خواتین کو خود کش بمبار بنانے کے خلاف قرارداد پیش
  • نواز شریف کا پارلیمنٹ کی بالادستی، عوامی مفاد میں قانون سازی اور جمہوریت کے استحکام کی ضرورت پر زور
  • مسلح لوگوں کے ساتھ طاقت سے ہی بات ہوسکتی ہے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • 9 مئی اور جعفر ایکسپریس حملہ، دونوں میں بیرونی شرپسند عناصر ملوث تھے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا
  • پنجاب میں وفاقی طرز پر پارلیمانی نظام متعارف کرانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور
  • تانڈہ ڈیم کوہاٹ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ‘ 2 پولیس اہلکارشہید