آپریشن کامیاب ہوگیا، یرغمالیوں سے کسی ایک کو نقصان نہیں پہنچا، ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جعفر ایکسپریس حملے پر آپریشن کے حوالے سے کہا ہے کہ تمام دہشگردوں کو ہلاک کردیا گیا، آپریشن میں آرمی، ایئرفورس، ایف سی اور ایس ایس جی نے حصہ لیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آپریشن شروع ہونے سے پہلے دہشت گردوں نے 21شہریوں کو شہید کیا، مرحملہ وار یرغمالیوں کو رہا کرایا گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ 11 مارچ کو تقریباً ایک بجے دہشت گردوں نے بولان پاک کے علاقے اوسی پور میں ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑایا، وہاں جعفر ایکسپریس ٹرین آرہی تھی، ریلوے حکام کے مطابق اس ٹرین میں 440 مسافر موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دشوار گزار علاقہ ہے، دہشتگردوں نے پہلے یہ کیا کہ یرغمالیوں کو انسانی شیلڈ کے طور پر استعمال کیا، جس میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں، بازیابی کا آپریشن فوری طور پر شروع کر دیا گیا، جس میں آرمی، ایئر فورس، فرنٹیئر کور اور ایس ایس جی کے جوانوں نے حصہ لیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ مرحلہ وار یرغمالیوں کو رہا کروایا گیا، یہ دہشتگرد دوران آپریشن افغانستان میں اپنے سہولت کاروں اور ماسٹر مائینڈ سے سیٹلائیٹ فون کے ذریعے رابطے میں رہے، کل شام تک 100 کے لگ بھگ مسافروں کو دہشتگردوں سے بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بھی بڑی تعداد میں یرغمال مسافروں کو بشمول خواتین اور بچوں کو بازیاب کروایا گیا اور یہ سلسلہ وقتاً فوقتاً جاری رہا، شام کو جب فائنل کلیئرنس آپریشن ہوا ، اس میں تمام مغوی مسافروں کو بازیاب کروایا گیا، کیونکہ یہ دہشت گرد مسافروں کو ہیومن شیلڈ کے طور پر استعمال کررہے تھے اس لیے انتہائی مہارت اور احتیاط کے ساتھ یہ آپریشن کیا گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتایا کہ سب سے پہلے فورسز کے نشانہ بازوں نے خودکش بمباروں کو جہنم واصل کیا، پھر مرحلہ وار بوگی سے بوگی کلیئرنس کی اور وہاں پر موجود تمام دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہاں پر موجود تمام دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا ہے، اور ان کی کل تعداد 33 ہے، کلیئرنس آپریشن کے دوران کسی بھی معصوم مسافر کو نقصان نہیں پہنچا، لیکن کلیئرنس آپریشن سے پہلے جو مسافر دہشتگردوں کی بربریت کا شکار ہوئے اور شہید ہوئے، ان کی تعداد 21 ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ اس کے علاوہ ریلوے پکٹ پر تعینات 3 ایف سی جوان شہید ہوئے جبکہ کل ایف سی کا ایک جوان دوران آپریشن شہید ہوا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ موقع پر موجود تمام دہشت گرد ہلاک کیے جا چکے ہیں، تاہم علاقے اور ٹرین کی کلیئرنس اور جانچ پڑتال ایس او پی کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مغوی مسافر جو آپریشن کے دوران دائیں، بائیں علاقوں کی طرف بھاگے ہیں، ان کو بھی اکٹھا کیا جارہا ہے، یہ بات ضرور کہنا چاہوں گا کہ کسی کو اس بات کی اجازت ہرگز نہیں دی جاسکتی کہ وہ پاکستان کے معصوم شہریوں کو سڑکوں پر، ٹرینوں میں، بسوں میں یا بازاروں میں اپنے گمراہ کن نظریات اور اپنے بیرونی آقاؤں کی ایما اور ان کی سہولت کاری پر نشانہ بنائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ایسا کرتے ہیں، بالکل واضح کردوں کہ ان کو مارا جائے گا اور ان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ جعفر ایکسپریس کے واقعے نے گیمز کے رولز تبدیل کر دیے ہیں، کیونکہ ان دہشتگردوں کا دین اسلام، پاکستان اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پنجاب میں 25 لاکھ مستحقین تک رمضان پیکج پہنچا دیا: عظمیٰ بخاری
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں 25 لاکھ مستحقین تک رمضان پیکج پہنچا دیا۔ کے پی حکومت ابھی تک منظوری کی منتظر ہے۔ ماڈل ریڑھی منصوبہ میرٹ پر پورا اترنے والی کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا ہے۔ مریم نواز کی حکومت میں کسی کو جعلسازی اور دونمبری کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گنڈا پور حکومت نے سرجیکل گلوز کی خریداری میں پانچ کروڑ کی کرپشن کی ہے۔ کارکردگی کی بجائے الزامات کا کھیل کھیلنے سے گنڈا پور کی نااہلی چھپ نہیں سکتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے ترقیاتی منصوبے شفافیت اور میرٹ کی اعلیٰ مثال ہیں۔ عوامی خدمت اور عملی اقدامات کی وجہ سے مریم نواز کی مقبولیت پنجاب میں تیزی سے بڑھ رہی ہے، جو ان کے سیاسی مخالفین کو ہضم نہیں ہو رہی۔ مریم نواز کی قیادت میں حکومت عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے عملی جامہ پہنا رہی ہے۔ علی امین گنڈا پور اور ان کی کابینہ خود کرپشن کے الزامات کی زد میں ہیں۔ ان پر نہ صرف ان کی اپنی جماعت عدم اعتماد کر رہی ہے بلکہ خیبرپی کے میں ہر ترقیاتی منصوبہ کمیشن اور کرپشن کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ مریم نواز کی حکومت میں شفافیت اور میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ماڈل ریڑھی منصوبہ بھی مکمل طور پر میرٹ پر دیا گیا، جبکہ جس کمپنی کے حق میں کچھ لوگ بے جا حمایت کر رہے تھے، اس کا ریکارڈ اور تجربہ بوگس نکلا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کا ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کرپشن اسکینڈل آپ کے لیڈر کے کریڈٹ پر ہے۔ صوبے کی یونیورسٹیاں فنڈز کی کمی کے باعث بند ہو رہی ہیں۔ تحریک انصاف 12 سال سے پختونوں کے نام پر وفاقی فنڈز کو اپنی ذاتی ملکیت سمجھ کر بانٹ رہی ہے۔ اس کے باوجود، ان کے پاس کارکردگی دکھانے کے لیے کچھ نہیں۔ عوام اب الزامات اور جھوٹے پراپیگنڈے میں نہیں آئیں گے۔