WE News:
2025-03-12@20:15:45 GMT

وزیراعلیٰ بلوچستان کی عسکریت پسندوں کو جرگے کی پیشکش

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

وزیراعلیٰ بلوچستان کی عسکریت پسندوں کو جرگے کی پیشکش

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ہم ارباب اختیار کو ’ان کیمرا‘ اجلاس میں بتا چکے ہیں کہ عسکریت پسند مذاکرات چاہتے ہی نہیں ہیں لیکن ہم صوبے میں امن کا سورج طلوع کرکے رہیں گے اور اگر جرگے کے ذریعے مسئلہ حل ہوسکتا ہے تو وہ بھی کرلیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جعفر ایکسپریس حملہ: سیکیورٹی فورسز نے آپریشن مکمل کرلیا، تمام مسافر بازیاب، 33 دہشتگرد ہلاک

بلوچستان اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ میں اراکین کو یاد دلاتا ہوں کہ ہم کسی بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں

انہوں نے کہا کہ اس لڑائی کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور وہ کون سا حق ہے جو آئین نے ہمیں نہیں دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی جانب سے بار بار موقع دیے جانے کے باوجود دوبارہ اس طرح کی کاروائیاں کی جاتی ہیں۔

مزید پڑھیے: جعفر ایکسپریس حملہ: دہشتگردی کیخلاف ایران کی پاکستان کو تعاون کی پیشکش

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کالعدم تنظیمیں بندوق کے زور پر اپنی بات کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مخبری کے نام پر بلوچوں کو مارا جا رہا ہے  اور نہتے مزدور و مسافر بھی مارے جا رہے ہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچ تاریخ دلیری اور مہمان نوازی سے بھری پڑی ہے لیکن جو ریاست توڑنے کی بات کرے گا اس کا قلع قمع کریں گے اور ایک انچ بھی کسی کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کے لیے تعلیم کے دروازے کھولے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ معصوم اور نہتے عوام پر حملہ کر کے کیا وہ لوگ آخر ثابت کیا کرنا چاہتے ہیں۔

’حکومت جرگے کے لیے بھی تیار ہے‘

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ریاست مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن یہ لوگ مذاکرات کرنا نہیں چاہتے لیکن کوئی بھی ملک توڑنے کی بات برداشت نہیں کرتا اور حکومت بس صبر سے کام لے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ہمارا آئین معصوم عوام کے ساتھ کھڑا رہنے کا کہتا ہے۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ اگر جرگے کے ذریعے مسئلہ ہو سکتا ہے تو حکومت تیار ہے لیکن بندوق اٹھانے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔

مزید پڑھیں: جعفر ایکسپریس حملہ : اقوام متحدہ، چین اور امریکا کی مذمت

وزیر اعلٰی بلوچستان نے کہا کہ بلوچ عوام کو ورغلایا جا رہا ہے لہٰذا ہمیں نوجوانوں کے پاس جانا چاہیے اور انہیں روزگار فراہم کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنی ریاست کے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی پھیلانے کا مسئلہ سیاسی نہیں ہے یہ جنگ گھر گھر تک پہنچ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کو اب سوچنا ہوگا اور حکومت کی رٹ قائم کرنی ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان میں دہشتگردی جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ صوبہ بلوچستان عسکریت پسندوں کو جرگے کی پیشکش وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان میں دہشتگردی جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ صوبہ بلوچستان وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی انہوں نے مزید کہا کہ سرفراز بگٹی نے کہا جعفر ایکسپریس وزیر اعلی نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

بلوچستان کے علیحدگی پسندوں سے مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو بات چیت کرنی چاہیے، عرفان صدیقی

پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کے دور حکومت میں بلوچستان کے حالات ایسے نہیں تھے، ملک میں دہشت گردی تقریبا ختم ہوچکی تھی، سانحہ اے پی ایس کے بعد بھی نیشنل ایکشن پلان پر عمل در آمد نہیں کیا گیا، ٹرین کو اغوا کرلیا گیا تو اس وقت سیاستدان تو کچھ نہیں کرسکتے، مسلح ادارے ہی جاکر کارروائی کریں گے، بلوچستان کے معاملے پرعلیحدگی پسندوں سے مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو بات چیت کرنی چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےعرفان صدیقی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے معاملے پر بڑی سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنا چاہیے، اگر علیحدگی پسندوں کے ساتھ مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو ان سے بات چیت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے جمہوریت پسندوں کواس معاملے کے لئے اپنا وزن دوسروں کے پلڑے میں نہیں ڈالنا چاہیے، ان کا وزن جمہوری قوتوں کے ساتھ رہنا چاہیے، انہیں محب وطن قوتوں کے ساتھ رہنا چاہیے، حکومتوں کے ساتھ بھلے ہوں یا نہ ہوں لیکن ملک کے ساتھ ضرور ہونا چاہیے۔
سربراہ نیشل پارٹی اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس کا واقعہ کسی المیہ سے کم نہیں، جعفر ایکسپریس کا ساںحہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ تمام بے گناہ افراد کے قتل کی پرزور مذمت کرتے ہیں، لاپتہ افراد کا مسئلہ بہت بڑا مسئلہ ہے، فورسز کی تعداد بڑھانے سے مسئلہ کبھی بھی حل نہیں ہوگا، مذاکرات کے ذریعے بلوچستان کا مسئلہ حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور بلوچستان کے اشرافیہ کا مائنڈ سیٹ ابھی تک تبدیل نہیں ہوا ہے، اشرافیہ بلوچستان کے مسئلے کا حل صرف بندوق سمجھتے ہیں، یہ ان کی بھول ہے، دو ڈھائی دہائیوں سے حالات خراب ہو رہے ہیں، کوئی بھی سنجیدگی سے نہیں سوچ رہا بلوچستان کے مسئلے کو کس طرح حل کریں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ لوگ گولی کے بغیر اس مسئلے کو حل کرنے کا نہیں سوچ رہے، لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے، بے روزگار بلوچ نوجوانوں کو میرٹ پر روزگار دیا جائے، اسٹیبلشمنٹ اور بلوچ علیحدگی پسند مذاکرات کی میز پر آئیں، خون خرابے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے کو انفرا اسٹریکچر بہتر بنائیں اور بلوچستان کے اسمبلی میں عوام کے منتخب نمائندوں کو آنے دیں، ایسا نہیں ہوگا تو عوام کا احساس محرومی مزید بڑھے گا، عوام کو ووٹ کا صیح حق دیں، ایوان میں اصل نمائندے آنے دیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچسستان کے حالات روز بروز خراب ہو رہے ہیں، کوئی بھی توجہ نہیں دے رہا، بلوچستان کے تمام اندرونی راستے مہینوں سے بند ہیں، بلوچستان کےعوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
سربراہ نیشنل پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ بلوچ علیحدگی پسند پورے صوبے میں پھیل گئے ہیں، بلوچستان کا مسئلہ صرف مذااکرات سے ہی حل ہوگا، میں بڑی سیاسی جماعتوں سے مایوس ہوں، انہوں نے بلوچستان کے مسئلے پر مکمل سمجھوتہ کیا ہوا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان کے علیحدگی پسندوں سے مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو بات چیت کرنی چاہیے، عرفان صدیقی
  • بلوچستان کے معاملے پر علیحدگی پسندوں سے مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو بات چیت کرنی چاہیے، عرفان صدیقی
  • ریاست نے شدت پسندوں کو بار بار موقع دیا، خون کا بدلہ لیں گے، سرفراز بگٹی
  • وزیراعظم کا وزیراعلیٰ بلوچستان رابطہ، ٹرین حملے کی صورت حال سے آگاہ
  • ملک دشمن عناصر کا پاکستان کو کمزور کرنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا، میرسرفراز بگٹی
  • تاریخ میں لکھا جائے گا بلوچوں نے نہتوں کا قتل عام کیا، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی
  • وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت کیڈٹ و ریزیڈیشنل کالجز کے مالی امور کی بہتری کیلئے جائزہ اجلاس
  • بلوچستان میں امن و امان پر سمجھوتا نہیں کریں گے اور سخت فیصلے ناگزیر ہیں، سرفراز بگٹی
  • بلوچستان میں سندھ سے آنے والے تین حجاموں کو گولی مار دی گئی