ایران کی جعفر ایکسپریس پر حملے کی مذمت، دہشتگردی کے خاتمے میں پاکستان کو تعاون کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
ایران نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے دہشتگردی کے خاتمے میں پاکستان کو تعاون کی پیش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں جعفر ایکسپریس حملہ: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن آخری مراحل میں داخل، یرغمالیوں کی بڑی تعداد بازیاب، تمام دہشتگرد ہلاک
ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے کہاکہ کوئٹہ میں مسافر ٹرین پر دہشتگرد حملے کی مذمت کرتے ہیں، ایران ہر قسم کی دہشتگردی کے خلاف ہے۔
ترجمان نے کہاکہ دہشتگرد حملے پر پاکستانی حکومت اور عوام سے گہری ہمدردی ہے، دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ایران پاکستان کی معاونت کرنے کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع بولان میں کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کو عسکریت پسندوں نے یرغمال بنا لیا تھا۔
سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ٹرین کو آزاد کرانے کے لیے آپریشن جاری ہے اور اب تک متعدد دہشتگردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں جعفر ایکسپریس حملہ : اقوام متحدہ، چین اور امریکا کی مذمت
دہشتگردوں کی جانب سے معصوم شہریوں کو بھی شہید کیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے ابھی تک تعداد کا صحیح تعین نہیں ہو سکا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایران پاکستان تعاون کی پیشکش دہشتگرد حملہ دہشتگردی کا خاتمہ مذمت وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایران پاکستان تعاون کی پیشکش دہشتگرد حملہ دہشتگردی کا خاتمہ وی نیوز جعفر ایکسپریس دہشتگردی کے کی مذمت کے لیے
پڑھیں:
جعفر ایکسپریس پر حملہ تاریخ کا بد ترین واقعہ ہے۔بھارتی پے رول پر قائم دہشتگرد تنظیم بی ایل اے نہتے عوام کا خون بہانے میں مصروف ہے۔ خواجہ رمیض حسن
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 مارچ2025ء) مسلم لیگ ق کے رہنما خواجہ رمیض حسن نے پریس ریلیز میں کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ تاریخ کا بد ترین واقعہ ہے۔بھارتی پے رول پر قائم دہشتگرد تنظیم بی ایل اے نہتے عوام کا خون بہانے میں مصروف ہے۔بلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے، دشمن قوتیں اسے عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے متحد ہیں۔(جاری ہے)
بھارت افغانستان کے ذریعے بی ایل اے دہشتگردوں کی ہینڈلنگ کر رہا ہے۔ نازک ترین صورتحال میں افواج پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا مہم عروج پر ہے۔
بلوچستان میں دہشتگردوں کے خلاف بلا امتیاز سخت آپریشن ناگزیر ہے۔ سرمچاروں کے خاتمے کے لیے آپریشن کا دائرہ کار افغانستان تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔ دہشت گرد اور ان کے سہولت کار کسی رعایت کے مستحق نہیں۔