اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے پر پوری قوم شدید صدمے میں ہے اور اس حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان سے بات کی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جعفر ایکسپریس کے حوالے سے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ابھی میری وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی سے ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے مجھے جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گردی کے گھناؤنے حملے کے تازہ ترین حالات سے آگاہ کیا۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم اس گھناؤنے فعل سے شدید صدمے میں ہے اور معصوم جانوں کے ضیاع پر غم زدہ ہے، ایسی بزدلانہ کارروائیاں پاکستان کے امن کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ میں شہدا کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام اور زخمیوں کو جلد صحت یاب فرمائے۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران درجنوں دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

جعفر ایکسپریس حملہ، 80 یرغمال مسافروں کو رہا کروا لیا گیا

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 مارچ 2025ء ) جعفر ایکسپریس حملہ، 80 یرغمال مسافروں کو رہا کروا لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں دہشت گردوں کی جانب سے جعفر ایکسپریس پر کیے جانے والے حملے کے بعد سیکورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گردوں کیخلاف گھیرا تنگ کر لیا گیا ہے، جبکہ 80 یرغمال مسافروں کو رہا کروا لیا گیا۔

بازیاب ہونے والوں میں 43 مرد، 26 خواتین اور 11 بچے شامل ہیں، سیکورٹی فورسز کی جانب سے تمام یرغمال مسافروں کو بازیاب کروانے کی کوششیں جاری ہیں۔ دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ جعفرایکسپریس پر حملہ دہشت گردی ہے، واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند کے مطابق کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر گڈالر اور پیرو کنری کے درمیان شدید فائرنگ کی اطلاعات ہیں، واقعے کے بعد سبی ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور ایمبولینسز بھی جائے وقوعہ کی جانب روانہ کردی گئی ہیں، تاہم پہاڑی اور دشوار گزار علاقہ ہونے کے باعث جائے وقوعہ تک رسائی میں مشکلات پیش آررہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محکمہ ریلوے کی جانب سے امدادی ٹرین جائے وقوعہ پر روانہ کردی گئی ہے، سکیورٹی فورسز مذکورہ علاقے کی جانب روانہ ہیں، واقعے کی نوعیت اور ممکنہ دہشت گردی کے پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے، تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق واقعہ دہشت گردی کا شاخسانہ ہو سکتا ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں، حکومت بلوچستان کی جانب سے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کردی گئی ہے جس کے لیے تمام ادارے متحرک ہیں، عوام سے پرامن رہنے اور افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ جعفر ایکسپریس ٹرین صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی کہ اس دوران دہشت گردوں کی جانب سے بولان کے علاقے پیروکنری کے علاقے میں مسافر ٹرین پر فائرنگ کی گئی، کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفرایکسپریس جیسے ہی بولان کے علاقے آب گم کے مقام پر پہنچی تو دہشت گردوں کی جانب سے اچانک مسافر ٹرین پر حملہ کردیا گیا اور شدید فائرنگ شروع کردی، دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور زخمی ہوگیا، دیگر متعدد افراد کے بھی زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جب کہ لیویز ذرائع اور ریلوے پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں حملہ ہوا ریل وہیں روک دی گئی، ٹرین میں کم از کم 600 سے 700 مسافر سوار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جعفر ایکسپریس حملے پر پوری قوم صدمے میں ہے، وزیراعظم کا وزیراعلی بلوچستان سے رابطہ
  • امریکا کی جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملے کی مذمت، بی ایل اے کو عالمی دہشت گرد گروپ قرار دیدیا
  • دہشت گردوں کا بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ، اقوام متحدہ کی سخت مذمت
  • بلوچستان: بولان پاس کے علاقہ میں دہشت گردوں کا جعفر ایکسپریس پر حملہ، درجنوں مسافر یرغمال بنا لئے، آپریشن
  • جعفر ایکسپریس حملہ، بلاول بھٹو سمیت چاروں وزرائے اعلیٰ کی شدید مذمت
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا ریاستی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کرنے کا عزم
  • صدر اور وزیراعظم کی جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت
  • جعفر ایکسپریس پر حملہ دہشتگردی، ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کردیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • جعفر ایکسپریس حملہ، 80 یرغمال مسافروں کو رہا کروا لیا گیا