بشیر زیب، میر حیربیار مری دہشتگردی کررہے ہیں۔ کیا ہم انہیں اجازت دے دیں کہ لوگوں کو بسوں سے اتار کر ماریں
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
سٹی42: بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بلوچستان اسمبلی کے فلور پر جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملے کے سانحہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا، بشیر زیب، میر حیربیار مری دہشتگردی کررہے ہیں۔ کیا ہم انہیں اجازت دے دیں کہ لوگوں کو بسوں سے اتار کر ماریں۔ جو خواتین اور بچوں کو یرغمال بناتے ہیں انہیں کیسے چھوڑ دیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا، جو ریاست پاکستان کو توڑنے کی بات کرے گا ریاست کیخلاف بندوق اٹھائے گی، ریاست ان کا قعل قمع کرے گی۔جوانوں نے 50 کے قریب دہشتگردوں کو جہنم واصل کردیا ‘ تمام جہنم واصل ہوگئے ہیں ۔ جو خواتین اور بچوں کو یرغمال بناتے ہیں انہیں کیسے چھوڑ دیں،
جعفر ایکسپریس حملہ ؛ نہتے شہریوں اور مسافروں پر حملے غیر اِنسانی اور مذموم عمل ہے؛ صدر مملکت
میر سرفراز بگٹی نے بلوچستان اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے جس دہشتگردوں کے سرغنہ کا نام لے کر اسے بدترین دہشتگردی کا مجرم ٹھہرایا، سٹی42 نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کے بعد کل ہی اس کے نام اور تصویر کے ساتھ اسے دہشتگردی کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بلوچستان اسمبلی میں جعفر ایکسپریس سانحہ پر خطاب کرتے ہوئے اسمبلی مین موجود بعض ارکان سے سوال کیا، بلوچستان میں کون قتل وغارت کروا رہا ہے ہم ان کا نام لینے سے کیوں گھبراتے ہیں ،کیا ہم 500 لوگوں کے قتل پر ان سے معافی مانگیں ۔
جعفر ایکسپریس پر حملہ: ملک دشمن سوشل میڈیا اکاؤنٹس گمراہ کن، جھوٹے پروپیگنڈے میں مصروف
میر سرفراز بگٹی نے کہا، دہشتگرد ہمشیہ چھٹی پر جانیوالے فوجیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ چھٹی پر جانیوالے فوجی تصور نہیں ہوتے۔ سرفراز بگٹی نے بی ایل اے کے سرغنہ کو نام لئے بغیر مخاطب کرتے ہوئے کہا، "ہمت ہے تو چھائونیاں ہیں، یہاں آؤ نہ!
وزیر اعلٰی میر سرفراز بگٹی نے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے دکھے ہوئے دل کے ساتھ کہا، ٹرین پر حملہ کرتے ہیں یرغمال بناتے ہیں ،تشدد بندوق کے زور پر وہ اپنا نظریہ مسلط کرنا چاہتے ہیں ،کیا ہم 500 لوگوں کے قتل پر ان سے معافی مانگیں ۔
ونی، خودکشی کیس؛ دو ملزموں کا ریمانڈ، چار ملزم محفوظ
سرفرازبگٹی نے کہا، معصوم نہتےمسافروں کومارناکون سی جنگ ہے۔میرے 380لوگ اس جنگ میں مارے گئے،ان کا خون معاف کرنے کو تیار ہوں،ریاست ڈائیلاگ کیلئےتیارہے لیکن دہشتگرد تیارنہیں ہیں، دہشتگردبندوقیں اٹھا کرہمیں ماررہے ہیں اورکہاجارہاہے مذاکرات کریں۔
سرفراز بگٹی نے کہا، ہم کب تک ان دہشتگردوں کےساتھ نرمی سے پیش آئیں گے۔ دہشتگرد پاکستان کوتوڑناچاہتےہیں میں اپنی ر یاست کیساتھ کھڑاہوں۔
وزیراعلی سرفراز بگٹی نے مستحکم لہجہ میں کہا، "جو ریاست کو تورنے کی بات کرے گا ، بندوق اٹھائے گا ریاست اس کا قلع قمع کرے گی .
بزدلانہ حملہ کرنے والے حیوان صفت دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں؛ وزیرِاعظم
وزیراعلیٰ سرفرازبگٹی نے کہا, دہشتگرد تنظیمیں بلوچستان کےایک انچ حصےپرقبضہ نہیں کرسکتیں۔
وزیراعلیٰ سرفرازبگٹی نے بلوچستان اسمبلی مین بتایا کہ ان کیمرہ بریفنگ دی گئی کہ دہشتگردمذاکرات نہیں کرناچاہتے۔ تمام مسائل کا حل مذاکرات میں ہے لیکن دہشتگرد مذاکرات چاہتے ہی نہیں۔
،سرفرازبگٹی نے اس کے ساتھ ہی کہا، بلوچستان کے امن کیلئے حکومت تمام اقدامات کیلئے تیار ہے۔ وہ کون سےحقوق ہیں جوبلوچستان کونہیں دیےگئے۔بلوچستان کی ترقی کیلئے تمام اقدامات اٹھائیں جائیں گے، لیکن ریاست مکمل طورپردہشتگردوں کاقلع قمع کرےگی۔
جعفر ٹرین حملہ ؛ نہتے مسافروں پر حملہ کرنے والے انسانیت سے عاری ہیں؛ مریم نواز
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان اسمبلی میں موجود دوسرے ارکان سے مخاطب ہو کر کہا، کیوں ہم دہشتگردوں کانام لیتےہوئےگھبراتےہیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا۔ "افسوس کہ دودا خان کا بیٹا (بی ایل اے کے دہشتگرد) بشیر زیب کو صاحب کہہ رہا ہے ۔"
سرفراز بگٹی نے کہا۔ بندوق اٹھانے والے کا ریاست ہر صورت میں قلع قمع کرے گی۔ عام بلوچ کو ریاست گلے لگائے گی لیکن دہشتگردوں کو نہیں چھوڑے گی۔وہ 5 سو لوگ ہمارے قتل کرے اور معاف بھی ہم کریں۔
سرفراز بگٹی نے بلوچستان اسمبلی مین موجود بعض ارکان کو نام لئے بغیر مخاطب کرتے ہوئے کہا، ہم نے کب کہا ہے کہ ہم مذاکرات نہیں کرے گے۔ ریاست نے بار بار ان سے بات کی۔ لیکن معصوم مسافروں کو یرغمال بنایا گیا۔
وزیراعلیٰ بگٹی نے کہا، " ایک سردار یہ لکھتا ہے کہ یہ جنگ ہار گئے ہیں ابھی تو ریاست نے جنگ کی ہی نہیں!"
میر سرفراز بگٹی نے کہا، اگر مسائل کسی بھی طرح سے حل ہورہے ہیں تو حکومت اس کےلیے تیار ہے۔ لیکن صرف ریاست کو کنفیوز کرنے کے لیے بیانیہ بنا رہے ہیں جوکہ بہت خطرناک ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا، درست بات ہے کہ ہمیں اپنی گورننس ٹھیک کرنی چاہئے۔ میں ریاست کے ساتھ کھڑا تھا اور کھڑا رہوں گا۔
فورسز کے جوانوں نے گولیاں کھاکر ابھی یرغمالیوں کو بازیاب کرالیا ہے۔خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائیگا
‘ سرفراز بگٹی نے کہا، عوام اور فورسز کی شہادتوں کی تفصیلات ابھی آرہی ہیں۔
Waseem Azmetذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سرفراز بگٹی نے بلوچستان اسمبلی بلوچستان اسمبلی میں میر سرفراز بگٹی نے سرفراز بگٹی نے کہا خطاب کرتے ہوئے جعفر ایکسپریس بلوچستان کے وزیر اعلی بناتے ہیں پر حملہ کے ساتھ کیا ہم
پڑھیں:
آصف زرداری نے اپنی تقریر میں مسائل کے حل کی واضح سمت دی، سرفراز بگٹی
اپنے بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ صدر مملکت نے اپنے خطاب میں قومی مسائل کا بخوبی احاطہ کیا اور ملک کی سیاسی، اقتصادی اور سماجی صورتحال پر جامع انداز میں اظہار خیال کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز احمد بگٹی نے صدر مملکت آصف علی زرداری کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کو قوم کی امنگوں کا آئینہ دار قرار دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صدر مملکت نے اپنے خطاب میں قومی مسائل کا بخوبی احاطہ کیا اور ملک کی سیاسی، اقتصادی اور سماجی صورتحال پر جامع انداز میں اظہار خیال کیا۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے گورننس، تعلیم، صحت اور دیگر عوامی مسائل پر بات کرتے ہوئے ان کے حل کے لئے قومی قیادت کو ایک واضح سمت دی۔ صدر مملکت کا خطاب اور ان کا عزم پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید ہے اور یہ خطاب تمام سیاسی قوتوں کے لئے ایک رہنماء اصول فراہم کرتا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے پارلیمنٹ کے اس اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کے رویے کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے ایک بار پھر غیر جمہوری اور غیر پارلیمانی طرز عمل کا مظاہرہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی امور پر مشتمل ایک اہم خطاب پر غور کرنے کے بجائے پی ٹی آئی اراکین شخصیت پرستی اور غیر ضروری تنازعات میں الجھے رہے۔ جس سے ان کی غیر سنجیدگی اور غیر جمہوری رویہ ایک بار پھر عیاں ہو گیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ملک کے اعلیٰ ترین آئینی منصب پر فائز صدر مملکت آصف علی زرداری کی سیاسی فہم و فراست کسی تعارف کی محتاج نہیں اور ان کی قیادت میں پاکستان ایک مستحکم، معاشی اور فلاحی ریاست کے طور پر ابھر رہا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ غیر جمہوری رویوں کے باوجود ترقی کا سفر جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تمام جمہوری قوتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔