Jang News:
2025-03-12@18:18:59 GMT

ایف آئی اے نوٹس کیخلاف برآمدکنندگان کا عدالت سے رجوع

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

ایف آئی اے نوٹس کیخلاف برآمدکنندگان کا عدالت سے رجوع

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے نوٹس کے خلاف برآمد کنندگان نے عدالت سے رجوع کرلیا۔

ایف آئی اے کی جانب سے برآمد کنندگان کے دفاتر پر چھاپے اور طلبی کے نوٹس کا معاملے پر سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

وکیل درخواست گزار بیرسٹر طلحہ عباسی نے کہا کہ درخواست گزار دیگر ممالک کو پھل اور دیگر اجناس برآمد کرتے ہیں۔ ایف آئی اے کی جانب سے انکوائری کے نام پر امپورٹرز کو ہراساں کیا جارہا ہے، دفاتر پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل (اے اے جی) نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی جانب سے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے افسران کی کرپشن کی انکوائری جاری ہے۔

اے اے جی نے یہ بھی کہا کہ ایف آئی اے انکوائری کررہا ہے کہ محکمہ کے افسران مخصوص امپورٹرز کو فائدہ پہنچارہے ہیں۔

اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کوئی مقدمہ درج کیا گیا ہے؟، اے اے جی نے جواب دیا کہ ابھی تک انکوائری جاری ہے، تاحال کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ امپورٹرز سے متعلق انکوائری یا بے ضابطگی کی تحقیقات پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کرسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امپورٹرز اگر ضوابط پورے نہیں کررہے تب بھی یہ ایف آئی اے کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ: داڑھی چھوٹی ہونے پر امتحان سے روکنے کیخلاف درخواست پر فیصلہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ: داڑھی چھوٹی ہونے پر امتحان سے روکنے کیخلاف درخواست پر فیصلہ جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 10 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز )اسلام آباد ہائی کورٹ نے داڑھی چھوٹی ہونے پر امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی نے ہدایات کے ساتھ درخواست مسترد کردی۔عدالت نے سیکرٹری تعلیم کو 6 ماہ میں مدارس ریگولیشن کے لیے قانون سازی کی تجویز بھیجنے اور ضوابط بنانیکی ہدایت کی ہے۔

داڑھی چھوٹی ہونے پر وفاق المدارس کے درجہ ثانوی کے امتحان سے روک دیا گیا، طالبعلم عدالت پہنچ گیافیصلے میں کہا گیا ہیکہ ڈی جی مذہبی تعلیم اور وزارت تعلیم مدارس کے لیے باقاعدہ قواعدوضوابط بنانے میں ناکام رہے، قانون میں دینی مدارس کے تعلیمی معیار، اساتذہ کی قابلیت، نصاب، داخلے اور امتحانی نظام کے اصول وضوابط طیکیے جائیں، ایچ ای سی مدارس کی ڈگریوں کی تصدیق توکر رہا ہے لیکن اس کے لییکوئی واضح قانونی یا تعلیمی ضابطہ موجود نہیں۔

عدالت کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہیکہ حکومت نے اس معاملے کو حل کرنے کے بجائے ایک سیاسی حکمت عملی کے تحت التوا میں رکھا ہے، مدارس کا تعلیمی معیاریقینی بنانے کے لیے قانون، طب، انجینیئرنگ اور نرسنگ طرز کا کوئی قانون یا ضابطہ موجود نہیں۔

عدالت نے کہا ہیکہ قومی سطح پرکوئی یکساں تعلیمی نظام موجود نہیں، اس وجہ سے دینی مدارس بغیرکسی قانونی نگرانی کے اپنی پالیسیوں کے مطابق کام کر رہے ہیں، دینی مدارس سے فارغ التحصیل طلبا کو مستقبل میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے، مدارس کی ڈگریاں نہ توملک میں مکمل طورپرتسلیم شدہ ہیں اور نہ ہی بین الاقوامی سطح پر۔عدالت نے فیصلے میں کہا ہیکہ ادارہ کسی مخصوص قانون کے تحت ریگولیٹ نہیں، درخواست گزار کو آئین کے آرٹیکل199 کے تحت تحفظ نہیں دیا جاسکتا۔

متعلقہ مضامین

  • امپورٹرز کے دفاتر پر ایف آئی اے کے چھاپے اور طلبی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • کمسن بچی سے زیادتی، زبردستی شادی کیس؛ ملزمان کی بریت کیخلاف فریقین کو نوٹس جاری
  • ساحر حسن درخواست ضمانت؛ سندھ ہائیکورٹ نے پولیس فائل، تفتیشی افسرکوطلب کرلیا
  • بانیٔ پی ٹی آئی کا 9 مئی کے 8 کیسز میں جلد سماعت کیلئے عدالت سے رجوع
  • عمران خان کا 9 مئی مقدمات میں درخواست ضمانتوں کی جلد سماعت کیلئے عدالت سے رجوع
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: داڑھی چھوٹی ہونے پر امتحان سے روکنے کیخلاف درخواست پر فیصلہ جاری
  • ’ڈپٹی اٹارنی جنرل، آپ نے بھی تو ٹوکری کے حساب سے مقدمات بنائے‘، فیصل جاوید کی درخواست پر جج کے ریمارکس
  • پی ٹی آئی کا 22 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت  کیلیے عدالت سے رجوع
  • پی ٹی آئی کا 22 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت کےلئے عدالت سے رجوع