اسلام آباد:

پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے کہا ہے کہ اگلے ماہ چینی وزیراعظم پاکستان کا دورہ کریں گے اور اس دوران پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) میں چین کی بہار، چین کے مواقع، دنیا کے اشتراک کردہ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا جہاں چینی سفیر جیانگ زیڈونگ نے بطور مہمان خصوصی خطاب میں کہا کہ آئی ایس ایس آئی کی تقریب میں شرکت کر کے خوشی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ تقریب میں پاکستان اور چین کے تعلقات کو بھرپور انداز میں پیش کیا گیا ہے، پاکستان اور چین کی دوستی مضبوط ہے، ان دو سیشن میں پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والے تمام ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔

چینی سفیر نے کہا کہ تقریب کے اکابرین نے پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کے علاوہ سیکیورٹی صورت حال اور سی پیک پر بات چیت کی، پاکستان اور چین کے تعلقات کے حوالے سے ہم ہر مرتبہ بات کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیراعظم اور صدر مملکت نے چین کا سرکاری دورہ کیا، اپریل میں چینی وزیراعظم پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے، ان کے دورے سے متعلق تمام امور پر بات چیت کی گئی ہے۔

چینی سفیر نے کہا کہ دورے کے دوران پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے سمیت مختلف شعبوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

سیمینارز سے چین میں پاکستان کے سابق سفیر مسعود خان نے خطاب میں کہا کہ بین الاقوامی سطح پر چین سب سے زیادہ طاقت ور ملک ہے، افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد پاکستان کو دہشت گردی کے خطرات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کو ان حلقوں کی طرف سے بہت سی پابندیوں اور منفی پروپیگنڈے کا سامنا کرنا پڑا جو اس کے مخالف ہیں۔ سی پی ای سی، بی آر آئی کو کمزور کرنے کے لیے بہت سے وسائل مختص کیے ہیں۔

مسعود خان نے کہا کہ ہمیں ان کا مقابلہ کرنے اور ان کی نفی کرنے کے لیے وسائل بھی مختص کرنے چاہئیں، پروپیگنڈا جنگ بہت خطرناک ہے کیونکہ یہ بیانیہ کی شکل اختیار کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بیانیہ سازی میں بھی سرمایہ کاری کرنی چاہیے، ہم چین کی ترقی کا جشن مناتے ہیں کیونکہ ہم نے چین کی ترقی سے فائدہ اٹھایا ہے، پاک-چین مشترکہ بھلائی کے لیے مل کر کام کریں گے۔

سابق سفیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان  شاعری اور نثر میں ہم آہنگی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان اور چین کے نے کہا کہ سی پیک چین کی

پڑھیں:

معاشی بہتری پر وزیراعظم کو مبارکباد، سندھ میں نئے نہری منصوبوں پر نظرثانی کرنا چاہئے: بلاول

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں اپنے چیمبر میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ آج کا اجلاس مرحوم نواب یوسف تالپور کی یاد میں تعزیتی اجلاس تھا۔ وہ نہ صرف پیپلز پارٹی بلکہ پورے ملک کے لیے ایک اثاثہ تھے۔ بلاول نے تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا جو مرحوم پیپلز پارٹی رہنما کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے موجود تھیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تاریخی خطاب کیا۔ صدر زرداری کی قیادت، عوامی مسائل پر ان کی توجہ اور اتفاق رائے پر مبنی اصلاحات پر زور دینا عوام کی توقعات کی حقیقی عکاسی ہے۔ انہوں نے معیشت سے دہشت گردی، فلسطین سے کشمیر، زراعت سے ٹیکنالوجی تک تمام اہم مسائل کو اجاگر کیا۔ صدر زرداری نے حکومت کی یکطرفہ پالیسیوں، بالخصوص دریائے سندھ سے نئے نہری منصوبے بنانے کے فیصلے پر واضح تحفظات کا اظہار کیا۔ مثبت انداز میں صدر زرداری نے اس مسئلے کو قومی اسمبلی اور موجودہ حکومت کے سامنے رکھا۔ اس مسئلے کی وجہ سے حکومت دباؤ میں ہے، اس لیے اس فیصلے پر نظرِ ثانی کرنی چاہیے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ افطار ڈنر سے متعلق بلاول نے کہا کہ وہ وزیر اعظم کے مشکور ہیں کہ انہوں نے پیپلز پارٹی کے وفد کی میزبانی کی۔ مہنگائی سب سے اہم مسئلہ تھا جس پر جماعتوں نے انتخاب لڑا اور اب جب کہ کچھ معاشی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں، پیپلز پارٹی وزیراعظم شہباز شریف کو مبارکباد دیتی ہے۔ پیپلز پارٹی نے اپنے تحفظات بھی پیش کیے، جن میں بلوچستان اور خیبر پی کے کی امن و امان کی صورتحال شامل تھی۔ خیبر پی کے سے متعلق چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کبھی کسی صوبائی حکومت کی اپنے عوام کے مسائل پر اتنی بے حسی نہیں دیکھی گئی۔ پاراچنار، بنوں، پشاور اور قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کی آگ پھیل رہی ہے۔ وزیراعظم سے درخواست کی کہ وہ صوبائی حکومت کو اس مسئلے کے حل کے لیے متحرک کریں کیونکہ وفاق خیبر پی کے کو موجودہ صوبائی حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتا۔ بلوچستان میں نہ صرف امن و امان ایک سنگین مسئلہ ہے بلکہ موسمیاتی تبدیلی بھی خطرناک حد تک اثر انداز ہو رہی ہے۔ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ صرف سچ پھیلائے، اپوزیشن کا پروپیگنڈا نہیں۔ پیپلز پارٹی وہ پہلی جماعت ہے جس نے ہمیشہ صوبوں کے حقوق پر سمجھوتہ نہ کرنے کی بات کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ، ان کے وزراء اور صوبائی بیوروکریسی نے بھی ہر فورم پر یہ معاملہ اٹھایا۔ کچھ سیاسی جماعتیں اس قومی مسئلے کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کر رہی ہیں اور اس واحد جماعت کو نشانہ بنا رہی ہیں جو ہمیشہ برابری کے اصول پر کاربند رہی ہے۔ امید ہے کہ وزیراعظم پیپلز پارٹی کے ساتھ طے شدہ بنیادی نکات کی پاسداری کریں گے۔ وزیراعظم نے اپنی ٹیم کو ہمارے تحفظات دور کرنے کی ہدایت دی ہے۔ پیپلز پارٹی قومی اسمبلی کی تیسری بڑی جماعت ہے۔ ہمارا اعتماد ابھی اس سطح تک نہیں پہنچا کہ ہم حکومت کے باقاعدہ اتحادی بن سکیں۔ تاہم، پیپلز پارٹی ملک کے مفاد میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ پانی کے مسئلے سے متعلق سوال پر چیئرمین بلاول نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل ہی اس مسئلے کو حل کرنے کا درست فورم ہے۔ پیپلز پارٹی مسلسل کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ جہاں تک گرین پاکستان منصوبے اور زراعت میں سرمایہ کاری کا تعلق ہے، تو پیپلز پارٹی اس منصوبے کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ ہم صرف کسانوں کے لیے وقتی ریلیف نہیں چاہتے، بلکہ انہیں خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں۔ علاوہ ازیں بلاول‘ آصفہ بھٹو زرداری کے اعزاز میں قمر زمان کائرہ کی جانب سے افطار اور عشائیہ دیا گیا، پی پی پی ارکان پارلیمان اور پارٹی عہدیداروں نے  شرکت کی۔ ادھر بلاول بھٹو سے وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کے چیئرمین عاطف اکرام  کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ وفد نے کاروباری طبقے کے مسائل سے آگاہ کیا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کے وفد کو تاجر برادری کے مسائل کے حل میں مثبت کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ مضامین

  • معاشی بہتری پر وزیراعظم کو مبارکباد، سندھ میں نئے نہری منصوبوں پر نظرثانی کرنا چاہئے: بلاول
  • پاکستان کو عمران خان کی اشد ضرورت ہے وہ باہر آئیں اور ملک کو سنبھالیں، علیمہ خان
  • پاکستان کو عمران خان کی اشد ضرورت ہے وہ باہر آئیں اور ملک کو سنبھالیں، علیمہ خان
  • پاکستان اگلے 2 سے 3 سالوں میں پاؤں پر کھڑا ہوجائے گا، گورنر سندھ
  • آئی ٹی ٹریننگ منصوبوں میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو شامل کرنے کا فیصلہ
  • حنیف عباسی نے وزارت ریلو ے کا باضابطہ چارج سنبھال لیا،وفاقی سیکرٹری کی منصوبوں پر بریفنگ
  • ٹیکنالوجی انقلاب میں نوجوانوں کا کلیدی کردار، آئی ٹی منصوبوں پر عملدرآمد تیز کیا جائے: وزیراعظم
  • مارک کارنے کینیڈا کی حکمران پارٹی کے سربراہ منتخب ہوگئے، اگلے وزیراعظم ہونگے
  • آئی ٹی ٹریننگ ، وزیراعظم کی منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد کی ہدایت