صارفین کو انورٹر پنکھے دینے کا منصوبہ، نئی شرائط آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)صارفین کے 8کروڑ پنکھوں کو انورٹر ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کا منصوبہ، لیسکو نے صارفین کو انورٹر پنکھے فراہم کرنے کا کیس بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھجوا دیا۔
صارفین کو انورٹر پنکھے فراہم کرنا بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے مشروط کیا گیا، بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے لیسکو چیف اور نیکا کے درمیان معاہدہ ہو گا۔
معاہدے کے مطابق صارفین کو انورٹر پنکھے فراہم کئے جا سکیں گے، منصوبے کے تحت انورٹر پنکھے خریدنے یا نہ خریدنے کا فیصلہ صارفین کا ہو گا۔
وفاق نے لیسکو سے صارفین کے بلوں کا تین سالہ ریکارڈ طلب کیا تھا، ریکارڈ کی بنیاد پر صارفین کو انورٹر پنکھے دیئے جائیں گے۔
ملک بھر میں آٹھ کروڑ پنکھوں کو تبدیل کرنے کی منصوبہ بنایا گیا، آٹھ کروڑ پنکھے تبدیل کی وجہ سے سالانہ 5 ہزار میگاواٹ بجلی کی بچت ہو گی۔
مزیدپڑھیں:میں اپنا جسم تک تبدیل کرسکتی ہوں،علیزے شاہ نے حیران کن بات کہہ دی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
آئی ایم ایف سے مذاکرات اہم مرحلے میں داخل، 605 ارب کا ٹیکس شارٹ فال پورا کرنیکی تفصیل فراہم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )ایف بی آر حکام نے ٹیکس وصولیوں میں 605 ارب روپے کا شارٹ فال پورا کرنےکی تفصیلات آئی ایم ایف کو فراہم کردیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور قرض پروگرام قسط کے فوری اجرا کے لئے مذاکرات اہم مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں۔ وزارت خزانہ، ایف بی آر اور توانائی حکام نے اپنی کارکردگی رپورٹس گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف کوپیش کیں جس پر آج کے مذاکرات میں آئی ایم ایف اپنا رد عمل دے گا۔
وزارت خزانہ نے کرنٹ اکاﺅنٹ، مالی خسارہ کنٹرول کرنے اوربین الاقومی فنانسنگ پربریفنگ دی جبکہ اصلاحات اور ٹیکس ٹوجی ڈی پی بڑھانے کی تفصیلات بھی فراہم کردی گئی ہیں۔ایف بی آر حکام نے ٹیکس وصولیوں میں 605 ارب روپے کاشارٹ فال پورا کرنےکی تفصیلات بھی آئی ایم ایف ٹیم کو فراہم کردی ہیں جبکہ آئی ایم ایف وفد سے رئیل اسٹیٹ، پراپرٹی، بیوریجز اور تمباکو سیکٹرکے ریلیف کی تجویز زیربحث رہی۔
اس کے علاوہ اگلے بجٹ میں تنخواہ دارطبقے پربھی ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنے کی تجویز پر بات چیت کی گئی جبکہ ریٹیل سیکٹر سمیت مختلف شعبوں سے 250 ارب روپے ٹیکس وصولی کے پلان پربھی بات چیت ہوئی۔
وزارت پٹرولیم اور توانائی کی جانب سے آئی ایم ایف حکام کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ توانائی شعبے میں گردشی قرض میں کمی کے لئے کمرشل بینکوں سے 1250 ارب روپے 10.8 فی صد شرح سود پر قرض لیا جائے گا۔ آئی ایم ایف حکام کو گردشی قرض، بجلی بلوں میں کمی، ریکوری اور لائن لاسز کم کرنے پر بھی بریفنگ دی گئی۔
عدلیہ کو ایگزیکٹو سے الگ کرنے کی ذمہ داری کس کی تھی؟ جسٹس جمال مندوخیل
مزید :