دیامر ڈیم متاثرین کے دھرنے کو 25 روز مکمل، آج اہم اعلان ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
دھرنا قائدین نے دیامر کے تمام قبائل سے مزید نفری مرکزی پنڈال بجھوانے کی اپیل کر دی۔ آج افطاری کے بعد اہم اعلان ہو گا اور دھرنے کے حوالے سے اگلا لائحہ بھی طے کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ دیامر ڈیم متاثرین کے دھرنے کو 25 روز ہو گئے، مطالبات پھر بھی حل نہ ہو سکے۔ متاثرین نے احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے اور مزید سخت اقدامات کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چلاس میں دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین گزشتہ 25 روز سے دھرنے میں بیٹھے ہوئے ہیں، حکومت اور وفاقی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات میں کوئی پشرفت نہ ہو سکی جس کے بعد گزشتہ روز دھرنا قائدین نے دیامر کے تمام قبائل سے مزید نفری مرکزی پنڈال بجھوانے کی اپیل کر دی۔ آج افطاری کے بعد اہم اعلان ہو گا اور دھرنے کے حوالے سے اگلے لائحہ بھی طے کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وقف ترمیمی بل 2024ء کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے احتجاج کا اعلان کردیا
یہ احتجاج حکومت کے ہٹ دھرم رویہ اور کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو نظرانداز کرتے ہوئے وقف املاک کو نقصان پہنچانے والا قانون نافذ کرنے کی کوشش کے خلاف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف 13 مارچ کو دہلی کے جنتر منتر پر ہونے والے احتجاج میں شریک تمام لوگوں سے مقررہ وقت پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔ یہ احتجاج صبح 10 بجے شروع ہوگا اور دوپہر 2 بجے ختم ہوگا۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور جنرل سکریٹری مولانا محمد فضل رحیم مجددی نے شرکاء سے خاص طور پر ہولی کے تہوار کو ذہن میں رکھتے ہوئے وقت کی سختی سے پابندی کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ دہلی کے آس پاس سے آنے والے لوگ دن کی روشنی میں اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے چیئرمین نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مکمل طور پر پُرامن طریقے سے احتجاج میں شامل ہوں، نظم و ضبط اور ہم آہنگی کو برقرار رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرے کے دوران یا راستے میں نعرے بازی نہ کی جائے کیونکہ اسلام ہمیں ہر حال میں تحمل اور صبر کا درس دیتا ہے۔ یہ احتجاج حکومت کے ہٹ دھرم رویہ اور کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو نظر انداز کرتے ہوئے وقف املاک کو نقصان پہنچانے والا قانون نافذ کرنے کی کوشش کے خلاف ہے۔ اس مظاہرے میں اپوزیشن جماعتوں اور دیگر برادریوں کے لوگ بھی بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ یہ احتجاج مکمل طور پر جمہوری اقدار اور آئین کی طرف سے دی گئی آزادی اظہار کے دائرے میں ہوگا۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر اور جنرل سکریٹری نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس احتجاج میں شامل ہوں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ ان کی مذہبی ذمہ داری اور برادری کے اتحاد کا منہ بولتا ثبوت ہوگا۔