آج وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کیساتھ بہت مفید بات ہوئی: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
رہنما مسلم لیگ ن احسن اقبال---فائل فوٹو
وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے صوبوں نے مل کر تجاویز دینی ہیں، آج وزیرِاعلیٰ خیبر پختون خوا کے ساتھ بہت مفید بات ہوئی ہے۔
احسن اقبال نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ آج صوبائی حکومت کے ساتھ اڑان پاکستان کی دوسری ورک شاپ ہوئی، اڑان پاکستان کے تحت ایک ٹیم کے تحت ملک کی ترقی کے لیے کام کرنا ہے، ہم صوبے کے ساتھ مل کر یہ ہدف حاصل کر سکیں گے، ضروری ہے کہ ترقیاتی منصوبوں میں صوبوں کی الائنمنٹ ہو۔
انہوں نے کہا کہ اڑان پاکستان منصوبے میں تعلیم شامل ہے، اسکولوں سے باہر بچوں کو اسکولوں کے اندر لانا بھی ترجیح ہے، این ایف سی کی نئی تشکیل کر کے گلگت بلتستان اور کشمیر کو بھی شامل کریں گے، قومی معاملات پر ہمارا اور صوبائی حکومت کا اتفاق ہے۔
مشیرِ خزانہ خیبر پختون خوا مزمل اسلم نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق خیبر پختون خوا کے پسماندہ علاقوں کی ترقی میں خصوصی مدد کرے۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ معدنیات میں خیبر پختون خوا مالا مال ہے، وقت آ گیا کہ ملک کے ترقی کے لیے سب کام کریں، اب وقت آ گیا کہ سب مل کر ملک کی ترقی کا سوچ لیں، ملک کی خوش حالی سے ہمارا مستقبل جُڑا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آبادی کو نہ روکا گیا تو ملک کے لیے بہت مشکل ہو گا، بیماریاں بڑھ گئی ہیں، محکمۂ صحت کی کارکردگی کمزور ہو گئی۔
احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت ملک کے مسائل زیادہ ہیں، ہمیں قومی مسائل کو ترجیح بنانا چاہیے، ہمارے سیاسی پتے الگ ہیں لیکن ڈاک خانہ ایک ہے، ہمیں ملکی سیاست کو اس درجہ میں رکھنا ہے تاکہ ملکی معیشت متاثرنہ ہو۔
نہوں نے یہ بھی کہا کہ ملکی معیشت کا نقصان عوام پر پڑے گا، ہم کوشش کریں گے کہ ملک گشیدگی کی طرف نہ جائے، وفاقی حکومت مل کر کے پی میں ترقیاتی منصوبوں کو پایۂ تکمیل تک پہنچائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خیبر پختون خوا احسن اقبال کے لیے کہ ملک
پڑھیں:
سیاسی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن پاکستان کی ترقی اور خوشحالی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، احسن اقبال
پشاور:وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ سازی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اڑان پاکستان تمام صوبوں کے لیے ہے جس سے نوجوانوں کو نئی راہیں اور بہترین وسائل فراہم ہوں گے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت صوبوں کو مالی اور دیگر شعبوں میں مدد فراہم کررہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے اڑان پاکستان کی بہترین ورکشاپ کا انعقاد کیا جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔
وفاقی وزیر کہنا تھا کہ آئے روز آبادی بڑھ رہی ہے جبکہ صحت کے مسائل بھی بڑھ رہے ہیں، وفاقی حکومت ہیپاٹائٹس اور دیگر جاں لیوا امراض کی تشخیص اور ادویات کی فراہمی کے لیے تمام صوبائی حکومتوں کی مدد کررہی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت کی بہتر معاشی پالیسوں کی وجہ سے افراط زر کی شرح 38 فیصد سے 4 فیصد پر آگئی ہے جبکہ شرح سود 23 سے 12 فیصد پر آگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاسی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن پاکستان کی ترقی اور خوشحالی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
بلوچستان کی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹرین پر حملے اور معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو یرغمال بنانے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے دشمن نہیں چاہتے کہ پاکستان ترقی کرے، کرپٹو کرنسی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک جائزہ لے رہا ہے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ اڑان پاکستان میں تعلیمی نصاب پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، جبکہ کوشش ہے کہ شرح خواندگی 99 فیصد تک لے کر جائیں۔
وزیرمنصوبہ بندی نے کہا کہ این ایف سی کو مکمل سپورٹ کرتے ہیں اور این ایف سی میں گلگت بلتستان اور کشمیر کو بھی شامل کریں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاست کی بیان بازی الگ ہوتی ہے اور ریاست کے معملات الگ ہوتے ہیں۔
اس موقع مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر کے ساتھ صوبے اور ضم اضلاع کے شئیر کے حوالے سے بات چیت ہوئی جس کا مثبت رد عمل دیا گیا ہے۔