جعفر ایکسپریس حملہ: سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 190 مسافر بازیاب، 30 دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
بلوچستان میں گزشہ روز جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کا کلیئرنس آپریشن جاری ہے، آپریشن کے دوران اب تک 30 دہشت گردوں ہلاک ہوگئے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران 190 مسافروں کو بازیاب کروا لیا جبکہ بقیہ یرغمالیوں کے پاس خودکش بمبار بیٹھے ہوئے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق عورتوں اور بچوں کی خود کُش بمباروں کے ساتھ موجودگی کی وجہ سے آپریشن میں انتہائی اختیاط برتی جا رہی ہے.
دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ آج بولان پاس، ڈھاڈر کے مقام پر کالعدم بی ایل اے کے دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا. جس میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں، دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ٹنل میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے، انتہائی دشوار گزار اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے معصوم مسافروں کو یرغمال بنا رکھا ہے جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے، دہشت گرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے رابطے میں ہیں. دہشت گردوں کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔دہشت گردوں کا معصوم مسافروں کو نشانہ بنانا اس بات کی غمازی کرتا ہے کے ان دہشت گردوں کا دین اسلام، پاکستان اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں۔جعفر ایکسپریس واقعے کے بعد مسافروں کی معلومات کیلیے ہیلپ ڈیسک قائم کردیا ہے جبکہ پشاور اور کوئٹہ سے جانے والی ٹرینوں کو سبی کے مقام پر روک دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس گزشتہ روز صبح نو بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی، جو ٹنل نمبر آٹھ پر رکی۔ دہشت گردوں نے سوا 1 بجے کے قریب حملہ کیا، جعفرایکسپریس کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی۔ حکام نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس 9 بوگیوں پر مشتمل ہے، جس میں 430 سے زائد مسافر سوار تھے۔ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے ٹرین پر حملے کے دوران شدید فائرنگ کی، فائرنگ کے واقعے سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے ٹرین ڈرائیور جاں بحق ہوا۔ریلوے ذرائع کے مطابق جعفرایکسپریس میں اکانومی کلاس میں 235 مسافروں کی ریزرویشن تھی۔ اے سی ایل میں 41 اور اے سی بی میں 24 مسافر تھے جبکہ اے سی سلیپر میں 6 مسافر سوار تھے۔محکمہ ریلوے کے ترجمان شاہد رند کے مطابق کراچی سے کوئٹہ آنے والی بولان میل اورپشاور سے کوئٹہ آنے والی جعفر ایکسپریس کو سبی پر روک دیا گیا تھا اور سبی اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔بازیاب کرائے گئےمسافروں میں سے 80 افراد کو مچھ منتقل کردیا گیا ہے، انھیں مچھ سے کوئٹہ منتقل کیا جائے گا، مسافروں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ مسافروں کو مال بردار ٹرین کے ذریعے مچھ پہنچایا گیا۔حکومت کی جانب سے باقی مسافروں کیلئے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جا رہا ہے، مچھ میں مسافروں کو طبی امداد اور خوراک دینے کے بعد ایف سی سیکیورٹی کی نگرانی میں کوئٹہ منتقل کیا جائے گا۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کے دہشتگرد افغانستان میں اپنے ماسٹر مائنڈ سے رابطے میں ہیں۔ ٹرین حملے کے بعد سے بھارتی اور ملک دشمن سوشل میڈیا غیر معمولی طور پر متحرک ہے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پروپیگنڈا اور فیک نیوز پھیلانے میں پرانی ویڈیوز، اے آئی سے تیار کردہ ویڈیوز، پرانی تصاویر، فیک وٹس ایپ پیغامات اور پوسٹرز کے ذریعے ہیجان پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بیرون ملک خود ساختہ بھگوڑے بلوچ رہنماؤں کے تجزیے دکھا کر لوگوں کو گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔سیکیورٹی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا معصوم مسافروں کو نشانہ بنانا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ان دہشت گردوں کا دین اسلام، پاکستان اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بیان میں کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ بزدلانہ دہشت گردی ہے، حملہ آوروں کو عبرتناک انجام تک پہنچائیں گے۔ خون بہانے والوں کو زمین پر جگہ نہیں ملے گی. دہشت گردوں کا مکمل صفایا کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے کہا کہ دشمن سن لے! بلوچستان میں ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کر دیا جائے گا، ریاست پر حملہ ناقابلِ برداشت، قاتلوں کو چن چن کر ماریں گے۔ عوام خوفزدہ نہ ہوں. دشمنوں کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔انھوں نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے دہشت گردوں کے تعاقب میں ہیں، بچ کر کوئی نہیں جائے گا. علاقے میں سیکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ پوری قوم اپنی بہادر فورسز کے ساتھ کھڑی ہے. دہشت گردوں کی مکمل بیخ کنی کریں گے۔وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے بیان میں کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ قومی سلامتی پر حملہ ہے. بھرپور جواب دیا جائے گا، بلوچستان میں دہشت گردوں کی کوئی جگہ نہیں، قومی یکجہتی سے دشمنوں کی جڑیں کاٹ کر رکھ دیں گے۔جعفر ایکسپریس پر دہشت گردی کے واقعے پر ایران کی جانب سے شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی سفارت خانے نے کہا کہ بلوچستان میں ٹرین مسافروں کے خلاف دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں.بچوں، خواتین اور بزرگوں کو یرغمال بنایا گیا۔ایرانی سفارت خانہ نے مذمتی بیان میں کہا کہ ٹرانسپورٹیشن سسٹم کو نشانہ بنانا انسانیت کے خلاف بزدلانہ جرم ہے۔جعفر ایکسپریس پر دہشتگردی کے واقعے پر مشیروزیراعظم رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ جو کچھ ممکن ہے.وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بیان میں تمام مسافروں کی بخریت واپسی کی دعا کی۔وزیراعلی پنجاب نے اپنے بیان میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن پرسیکیورٹی فورسزکوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ نہتے مسافروں پر حملہ کرنے والے انسانیت سے عاری ہیں۔ دل کی اتھاہ گہرائیوں سے ہر مسافر کی خیریت کیلئے دعاگو ہوں۔سیکیورٹی فورسز وہ کررہی ہیں. آرمی چیف کو آپریشن سے لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھا جارہا ہے۔سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن نے بلوچستان کے علاقے بولان میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ایسے واقعات ہمارے قومی عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ دہشتگرد کارروائی ملک دشمن عناصر کی بزدلانہ کوشش ہے، دہشتگرد پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں، ملک دشمن عناصر ملک میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے ہیں۔شرجیل میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشت گرد کسی بھی قیمت پر کامیاب نہیں ہونگے، بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، پوری قوم متحد ہو کر ان عناصر کے خلاف کھڑی ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جعفر ایکسپریس پر دہشت سیکیورٹی فورسز نے ہے سیکیورٹی ذرائع کہ جعفر ایکسپریس میں کہا کہ دہشت گردوں کے دہشت گردوں کا ہیں سیکیورٹی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ایکسپریس کو مسافروں میں نے بیان میں کہ دہشت گرد مسافروں کی مسافروں کو مسافر سوار ریلوے حکام دیا گیا ہے کرتے ہوئے کو یرغمال نے کہا کہ کے خاتمے کوئٹہ سے سے کوئٹہ ذرائع کا کو نشانہ گردوں کی کے دوران پر حملہ جاری ہے جائے گا حملے کے کر دیا روک دی رہی ہے کے بعد
پڑھیں:
بولان: جعفر ایکسپریس سے 104 یرغمال مسافر بازیاب، 16 دہشتگرد ہلاک
بولان(نیوز ڈیسک) سکیورٹی فورسزکا آپریشن جاری، جعفر ایکسپریس سے 104 یرغمال مسافر بازیاب، 16 دہشتگرد ہلاک،کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں نے حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنالیا جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن کر کے 104 یرغمال مسافروں کو بازیاب کر والیا ہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق بازیاب کروائے جانے والوں میں 58 مرد، 31 عورتیں اور 15 بچے شامل ہیں،17 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔ باقی مسافروں کی باحفاظت بازیابی کے لیے سکیورٹی فورسز کوشاں ہیں۔
سکیورٹی فورسز کی نگرانی میں مال ٹرین مسافروں کو لے کر مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئی ہے۔ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جعفرایکسپریس کے بازیاب 57 مسافروں کو کوئٹہ پہنچا دیا گیا،23 مسافرمچھ رک گئے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کےدرمیان شدید فائرنگ جاری ہے، سکیورٹی فورسز نے 16 دہشت گرد ہلاک کردیے ہیں اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ دہشت گرد اپنے بیرون ملک ہینڈلرز سے بذریعہ سیٹلائٹ فون رابطے میں ہیں۔ سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے باعث دہشت گرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہوگئے ہیں۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری علاقے میں آپریشن میں حصہ لے رہی ہے، دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے، آخری دہشت گردکے خاتمے تک آپریشن جاری رہےگا۔
وزیرداخلہ کا100 سے زائد مسافروں کوبازیاب کرانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
وزیرداخلہ محسن نقوی نے 100 سے زائد مسافروں کو بازیاب کرانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے جرات کے ساتھ دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنایا۔محسن نقوی نے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی سے بھی رابطہ کیا اور بلوچستان حکومت کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خاتمے کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔
صدر اور وزیراعظم کی جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملےکی شدید مذمت
صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائی پر فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔صدر آصف زرداری نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو ریسکیو کرنے پر فورسز کی بہادری کی تعریف کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملے کی مذمت کی اور کہا کہ سکیورٹی فورسز بہادری و پیشہ ورانہ مہارت سے دہشت گردوں کا سدباب کررہی ہیں، دشوار راستوں کے باوجود آپریشن میں شامل سکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکاروں کے حوصلے بلند ہیں، سکیورٹی فورسز بروقت کارروائی اور بہادری سے بزدل دہشت گردوں کو پسپا کر رہی ہیں۔
9 بوگیوں پر مشتمل ٹرین میں 400 سے زائد مسافر سوار ریلوے حکام نے بتایا کہ جعفر ایکرپیس 9 بوگیوں پر مشتمل تھی اور ٹرین میں 400 سے زائد مسافر سوار تھے، ٹرین منگل کی صبح 9 بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی۔ذرائع کے مطابق مسافر ٹرین کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی کہ اس دوران پہلے ٹریک پر دھماکا کیا گیا اور پھر ٹرین پر فائرنگ ہوئی جس کے بعد ٹرین میں موجود سکیورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
لیویز حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس فائرنگ کا واقعہ بلوچستان کے ضلع کچھی (بولان) کے علاقے پیروکنری میں پیش آیا جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور زخمی ہوگیا جبکہ ٹرین اس وقت سرنگ میں کھڑی ہے۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ دہشت گردوں نے جعفرایکسپریس کو سرنگ میں روک کرمسافروں کویرغمال بنایا ، انتہائی دشوار گزار اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود سکیورٹی فورسزموقع پر پہنچیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق یرغمال بنائے گئے افراد میں اکثریت عورتوں اوربچوں کی ہے۔
پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں فی طالبعلم سالانہ 15 لاکھ سے 35 لاکھ سالانہ فیس کا انکشاف