خیبرپختونخوا میں سرکاری گودام سے1700 میٹرک ٹن گندم غائب ہونے کاانکشاف
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
خیبرپختونخوا میں بڑا کرپشن اسکینڈل سامنے آگیا، سرکاری گودام سے 1700 میٹرک ٹن گندم غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس سے قومی خزانے کو 19 کروڑ 77 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت میں کرپشن کا بڑا سکینڈل سامنے آگیا، اضاخیل نوشہرہ گودام سے 1700 میٹرک ٹن گندم غائب کردی گئی۔
رپورٹ کے مطابق گودام سے گندم خورد برد کیے جانے کے باعث قومی خزانے کو 19 کروڑ 77 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے، گودام سے گندم کی 3 ہزار 309 خالی بوریاں بھی غائب کردی گئی ہیں۔
گندم کی خورد برد کی انکوائری مکمل کرکے اسٹوریج اینڈ انفورسمنٹ افسر این آر سی، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر اور 3 فوڈ انسپکٹرز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ اینٹی کرپشن نے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گودام سے
پڑھیں:
یوٹیلٹی اسٹورز کو ہمیشہ کیلئے خیرباد کہنا تھا، عوام کا پیسہ کرپشن کی نذر ہورہا تھا، وزیراعظم
یوٹیلٹی اسٹورز کو ہمیشہ کیلئے خیرباد کہنا تھا، عوام کا پیسہ کرپشن کی نذر ہورہا تھا، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 10 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان 2025 کے مانیٹرنگ نظام کا جائزہ لینے کے لیے نیشنل ٹیلی کام ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا، اس دوران انہیں ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے رمضان المبارک کے دوران فی خاندان 5 ہزار روپے ادائیگی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ رمضان المبارک میں مستحقین کے لیے جامع اور شاندار پروگرام قابل تعریف ہے، آپ سب نے مل کر چیلنج قبول کیا اور بہت بڑا کام کر دکھایا، ہم نے یوٹیلٹی اسٹورز کو ہمیشہ کے لیے خیرباد کہنا تھا، عوام کا پیسہ تھا جو کرپشن کی نذر ہورہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار 20 ارب روپے کا رمضان پیکیج ڈیجیٹل والٹ سے مستحقین کو دیا جارہا ہے، انہوں نے ہدایت کی کہ ڈیجیٹل والٹ کے دائرہ کار کو مزید توسیع دی جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود ہماری ترجیح ہے، ڈیجیٹل والٹ کے جدید نظام سے کرپشن کا خاتمہ ہوگا، یوٹیلیٹی اسٹورز کی کرپشن زبان زد عام تھیں، کسی کے آگے ہاتھ نہ پھیلانے والوں کی مدد کرنا نیک کام ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج کے تحت 39 لاکھ خاندانوں کو نقد رقم دی جارہی ہے، مجوزہ پیکیج کے تحت فی مستحق خاندان کے لیے ایک بار 5 ہزار روپے کی نقد مالی امداد دی جارہی ہے۔
وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کےبجٹ کا تخمینہ 20 ارب 50 کروڑ روپے لگایا گیا تھا، اس بار وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے فراہم نہیں کیا جارہا۔
خیال رہے کہ رمضان ریلیف پیکیج کے لیے 2 ارب روپے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بجٹ سے دینے کی تجویز پیش کی گئی تھی، جب کہ وزارت خزانہ وزیر اعظم رمضان ریلیف پیکیج کے لیے 8 ارب 50 کروڑ روپے فراہم کرچکی ہے۔