جعفر ایکسپریس حملہ: بھارتی میڈیا کی جھوٹی خبریں اور پروپیگنڈا بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کوئٹہ: بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد بھارتی میڈیا اور مخصوص سوشل میڈیا اکاؤنٹس بے بنیاد پروپیگنڈا پھیلانے میں مصروف ہو گئے۔ بغیر کسی تصدیق کے من گھڑت خبروں اور جعلی ویڈیوز کا سہارا لے کر پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، بھارتی سوشل میڈیا ایکٹویسٹ اور کالعدم تنظیم بی ایل اے کے حامی سوشل میڈیا اکاؤنٹس اس حملے کی غلط معلومات کو پھیلانے میں پیش پیش ہیں۔ بھارتی میڈیا نے حسبِ روایت جعلی اور پرانی ویڈیوز کے ذریعے پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا مہم تیز کر دی۔
دفاعی ماہرین کے مطابق، بھارتی میڈیا نے جعفر ایکسپریس حملے کی خبر کالعدم بی ایل اے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے براہِ راست لی اور اسے بغیر کسی تصدیق کے عالمی سطح پر پھیلایا۔ اس کے ساتھ ساتھ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) سے بنائی گئی جعلی ویڈیوز اور پرانی تصاویر کو حقیقت بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا کے ساتھ ساتھ مخصوص سیاسی جماعت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی اس مہم میں شامل ہیں، جو پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے خلاف بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان دشمن عناصر غیر ملکی طاقتوں کے اشاروں پر ملک کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کو ہوا دے رہے ہیں۔ بھارت کے کچھ میڈیا ہاؤسز اور مخصوص سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی پاکستان مخالف سرگرمیاں ایک منظم سازش کا حصہ نظر آتی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھارتی میڈیا
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، جے آئی ٹی نے عمر ایوب، علیمہ خان کو طلب کرلیا
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا پر جوائنٹ انوسٹیگیشن ( جے آئی ٹی ) ٹیم نے جے آئی ٹی نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب اور علیمہ خان کو طلب کرلیا۔
ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا سے متعلق پی ٹی آئی کے2 رہنماؤں کو طلبی کے نوٹس جاری کردیئے گئے۔ نوٹس وصول کرنے والوں میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان شامل ہیں۔ جے آئی ٹی نے علیمہ خان کو آج 12 مارچ 2025ء کو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق عمر ایوب کو جے آئی ٹی نے کل 13 مارچ 2025ء کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ وفاقی حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹی کی سربراہی اسلام آباد پولیس کے آئی جی کر رہے ہیں۔ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016ء کے سیکشن کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔ جے آئی ٹی کے پاس طلب کیے جانے والے رہنماؤں کے حوالے سے شواہد موجود ہیں۔