بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی خاندانی جائیدادیں، بینک اکائونٹس ضبط
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
ڈھاکہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2025ء)ڈھاکہ کی عدالت نے سابق بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی خاندانی جائیدادیں اور بینکس اکائونٹس ضبط کرنے کر حکم دے دیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈھاکہ عدالت نے حسینہ واجد کے دھانمنڈی علاقے میں واقع گھر جسے سوداسدھن کہا جاتا ہے کو خاندان کے دیگر افراد کی ملکیتی جائیدادوں سمیت ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔
(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق ایک اہلکار نے بتایا کہ عدالت نے ان کے خاندان سے تعلق رکھنے والے 124 بینک اکائونٹس کو بھی ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔ڈھاکہ میٹروپولیٹن کے سینئر سپیشل جج ذاکر حسین غالب نے انسداد بدعنوانی کمیشن (اے سی سی)کی درخواست کے بعد یہ حکم جاری کیا، شیخ حسینہ کے آنجہانی شوہر جوہری سائنسدان ایم اے وازید میاں کو سودھا میاں کہا جاتا تھا، گھر سودھاسدھن ان کے نام پر رکھا گیا تھا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کے بعد کیا کِیا؟ تفتیش میں نیا انکشاف
کراچی کے مشہور مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تفتیش کے دوران نیا انکشاف سامنے آیا ہے کہ مرکزی ملزم ارمغان نے دوست کو قتل کرنے کے بعد والد کو آگاہ کردیا تھا۔
مصطفیٰ عامر قتل کیس کی ریمانڈ رپورٹ آج کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کی گئی، جس کے مطابق ملزم ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کے بعد والد کو بتادیا تھا، جس پر والد نے اسے مشورہ دیا کہ وہ رپوش ہو جائے۔
یہ بھی پڑھیں مصطفیٰ عامر اغوا و قتل کیس: ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
ملزم ارمغان کو تفتیشی افسر نے عدالت میں پیش کیا، جس کے بعد عدالت نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع کردی۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ کیا رپورٹ لائے ہیں؟ کیس کے تفتیشی افسر نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی اور کہا کہ سی سی ٹی وی کا ڈی وی آر ریکور کیا ہے، آلہ ضرب برآمد کرلیا ہے، ملزم ارمغان کا ایک آئی فون بھی برآمد کرلیا ہے۔ ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 17 مارچ تک کی توسیع کی جائے۔
وکیل ارمغان عابد زمان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے اب کوئی تفتیش نہیں کرنی، اس لیے جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے، ملزم ارمغان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ پراسکیوشن نے لاٹھی کی برآمدگی سے متعلق جھوٹ بولا ہے۔اور موقف اختیار کیا کہ اے ٹی سی میں 30 دن تک ریمانڈ دیا جاسکتا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیس کی ڈائری اور پیش رفت رپورٹ کہاں ہے؟ عدالت نے ملزم کے وکیل کی عبوری چالان جمع کرانے کی درخواست پر کیس کے تفتیشی افسر اور اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کردیے، جبکہ عدالت نے ملزم کو والدین سے 5 منٹ تک ملاقات کی اجازت دی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے جو اشیا برآمد کی ہیں، کیا وہ سیل کررہے ہیں؟ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ جی، جو اشیا برآمد ہوئی ہیں، اسے سیل کررہے ہیں۔
عدالت نے پوچھا کہ کوئی مار پیٹ تو نہیں ہوئی؟ ارمغان کا کہنا تھا کہ وہ سر نہیں ہلا سکتا۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ دیگر اداروں نے ملزم کو گرفتار کرنا ہے، اس لیے عدالتی ریمانڈ پر نہ بھیجا جائے۔ ملزم نے ہر چیز پر پاس ورڈ لگایا ہوا ہے، اس لیے مزید تفتیش کرنی ہے۔
وکیل صفائی عابد زمان نے موقف اختیار کیا کہ کسی دوسرے ادارے نے ابھی تک درخواست نہیں دی ہے۔ آلہ ضرب، لاش، گاڑی ہر چیز برآمد کرلی ہے، اس لیے اب جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے۔ ایک ماہ سے زائد کا وقت گزار گیا ہے عبوری چالان پیش نہیں کیا گیا ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت میں بتایا کہ ملزم نے اپنا کال سینٹر کراچی سے اسکردو منتقل کیا، اس کے بعد ملزم نے اپنے والد کو بھی اسکردو بلا لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں مصطفیٰ عامر اغوا و قتل کیس: ملزم شیراز کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
واضح رہے کہ کراچی سے تعلق رکھنے والے ارمغان نے اپنے ہی دوست مصطفیٰ عامر کو وحشیانہ طریقہ سے قتل کردیا تھا، اب مرکزی ملزم سمیت شریک ملزم کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے اور تفتیش میں نئے نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں