اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ایس آئی ایف سی کی طرف سے بین الاقوامی سرمایہ کاری منصوبوں پر ٹیکس استثنیٰ کا مطالبہ مسترد کردیا۔ 
 نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق آئی ایم ایف حکام کی وزارت خزانہ اور ایس آئی ایف سی حکام سے ملاقات ہوئی جس دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری کیلئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرکے پل کا کردار ادا کر رہا ہے۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی کی طرف سے بین الاقوامی سرمایہ کاری منصوبوں پر ٹیکس استثنیٰ کا مطالبہ مسترد کردیا۔ 
ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام نے چاغی سے گوادر تک ریلوے ٹریک کے منصوبے پر ٹیکس استثنیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریکوڈک سے نکلنے والی معدنیات کی گوادر تک ٹرانسپورٹ کے لئے ریلوے ٹریک کی ضرورت ہے، ریکوڈک سے نکلنے والے منرلزکی گوادر تک ٹرانسپورٹ کیلئے بالکل نئی لائن تعمیر کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق چاغی۔گوادر ریل منصوبے پر وزارت خزانہ، وزارت ریلوے اور ایس آئی ایف سی نے فزیبیلٹی سٹڈی کی، سرمایہ کار ممالک اس منصوبے میں سرمایہ کاری پر سرکاری گارنٹی مانگ رہے ہیں مگر قرض پروگرام میں رہتے ہوئے حکومت پاکستان ہر سرمایہ کاری پر ریاستی گارنٹی نہیں دے سکتی۔
ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ ایس آئی ایف سی حکام نے آئی ایم ایف وفد کو سرمایہ کاری، گورننس، سٹرکچر پر بھی بریفنگ دی۔ 

یو اے ای کے ویزوں میں کمی سے متعلق تفصیلات قومی اسمبلی میں جمع

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پر ٹیکس استثنی ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری آئی ایم ایف کا مطالبہ

پڑھیں:

لندن کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے صادق خان کینز میں سرگرم

میئر لندن صادق خان غیر ملکی سرمایہ کاری کو لندن میں راغب کرنے کیلئے کینز، فرانس کے MIPIM سٹی ہال میں یورپ کی سب سے بڑی پراپرٹی کانفرنس میں ایک وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔

میئر بیس اہم منصوبوں کے لیے 22 بلین پاونڈ کی سرمایہ کاری کے ہدف پر عمل پیرا ہیں، جس میں لیورپول اسٹریٹ، واٹر لو، یسٹن، اور وکٹوریہ اسٹیشنز جیسے نمایاں مقامات پر ہونے والی پیش رفت شامل ہیں۔

لندن کے کئی بارو اس دورے کے دوران مالی مدد کے خواہاں ہیں۔ خاص طور پر، بارنیٹ کونسل نے آئلنگٹن، والتھم فاریسٹ، اور لیمبتھ کی کونسلوں کی تجاویز کے ساتھ، برینٹ کراس ٹاؤن پروجیکٹ کے لیے سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

اس اقدام کا مقصد اقتصادی ترقی کو تیز کرنا اور انفراسٹرکچر کو بڑھانا ہے۔

پچھلے میئرز، بشمول کین لیونگسٹون اور بورس جانسن، نے بھی MIPIM میں حصہ لیا ہے، جو بین الاقوامی ڈویلپرز اور سرمایہ کاروں کو فنڈز کے حصول کے لیے جوڑنے کا کام کرتا ہے۔

کانفرنس کی ویب سائٹ کے مطابق، MIPIM کو عالمی سرمائے تک رسائی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور حاضرین کو مارکیٹ کے بدلتے ہوئے ماحول میں اثاثوں کو مزید پائیدار بنانے کے لیے حل تلاش کرنے کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف کی جانب سے بین الاقوامی سرمایہ کاری منصوبوں پر ٹیکس استثنیٰ کا مطالبہ مسترد
  • آئی ایم ایف نے بین الاقوامی سرمایہ کاری منصوبوں پر ٹیکس استثنیٰ کا مطالبہ مسترد کردیا
  • آئی ایم ایف نے بین الاقوامی سرمایہ کاری منصوبوں پر ٹیکس استثنا کا مطالبہ مسترد کردیا
  • ہاؤسنگ اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنیوالوں کو خبردار کر دیا گیا
  • ملکی معیشت مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن
  • لندن کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے صادق خان کینز میں سرگرم
  • پاکستان کی نئی سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل نے منصوبوں کی منظوری دیدی
  • حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان زرعی ٹیکس اور معاشی اصلاحات پر اہم مذاکرات جاری
  • حکومتی معاشی ٹیم اورآئی ایم ایف کے درمیان ایگری کلچر انکم ٹیکس پر مذاکرات