جعفر ایکسپریس: چند گھنٹے بعد دیکھیں، دہشتگرد کس انجام سے دوچار ہوتے ہیں، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر اور سینیئر ن لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والے دہشتگرد پاکستان کے مجرم اور دشمن ہیں۔
ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہماری فوج جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنانے والے دہشتگردوں سے براہ راست نبرد آزما ہے، جب سے جعفر ایکسپریس کا واقعہ ہوا ہ، جن لوگوں کو وہاں پہنچنا تھا وہ پہنچ گئے ہیں، مقامی عہدیداروں سے لے کر آرمی چیف تک سب وہاں رابطے میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: جعفر ایکسپریس یرغمالیوں سے چھڑوانے کے لیے آپریشن جاری، 54 مسافروں کو کوئٹہ پہنچا دیا گیا
رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ہم یہاں بیٹھ کر واویلا شروع کردیں تو وہاں آپریشن کو کس طرح فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ اس وقت وہاں آپریشن ہورہا ہے، اس لیے ابھی میڈیا میں بیان بازی اور واویلے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن کو مکمل ہونے دیں، اس کے بعد پوری تفصیلات دی جائیں گی، جن مجرموں نے یہ مذموم حرکت کی ہے چند گھنٹے بعد دیکھیں وہ کس انجام سے دوچار ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے ڈھاڈر میں دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنا لیا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کرکے اب تک ایک سو سے زائد یرغمالیوں کو چھڑا لیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق حملے کے وقت ٹرین میں 400 کے آس پاس مسافر سوار تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
jaffar express بلوچستان جعفر ایکسپریس ٹرین حملہ سبی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان جعفر ایکسپریس ٹرین حملہ جعفر ایکسپریس
پڑھیں:
بولان میں دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنالیا، فورسز کا آپریشن جاری
بولان(ڈیلی پاکستان آن لائن)کوئٹہ سے پشاور جانے والے جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں نے حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنا لیا جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن شروع کردیا۔لیویز حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس فائرنگ کا واقعہ بلوچستان کے ضلع کچھی (بولان) کے علاقے پیروکنری میں پیش آیا جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور زخمی ہوگیا جبکہ ٹرین اس وقت سرنگ میں کھڑی ہے۔
جیو نیوز کے مطابق مسافر ٹرین کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی جس دوران پہلے ٹریک پر دھماکا کیا گیا اور پھر ٹرین پر فائرنگ ہوئی جس کے بعد ٹرین میں موجود سکیورٹی اہلکاروں اور ٹرین پر فائرنگ کرنے والے مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ریلوے حکام کا بتانا ہے کہ جعفر ایکرپیس 9 بوگیوں پر مشتمل ہے اور ٹرین میں 400 سے زائد مسافر سوار ہیں، ٹرین آج صبح 9 بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی۔ اس حوالے سے ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا ہے کہ کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر شدید فائرنگ کی اطلاعات ہیں، جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں نے فائرنگ کی، ایمبولینسز کو جائے وقوعہ کی جانب روانہ کردیا گیا ہے جبکہ سبی ہسپتال میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے۔
ہم وفاقی حکومت کے اداروں میں بدانتظامی سے متعلق عوامی شکایات کے ازالے کے لئے پرعزم ہے، اعجاز احمد قریشی
دوسری جانب سکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ بولان کے علاقے میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا اور بولان پاس، ڈھاڈرکے مقام پر دہشتگردوں نے جعفرایکسپریس پرحملہ کرکے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا۔ دہشتگردوں نے جعفرایکسپریس کو ٹنل میں روک کرمسافروں کویرغمال بنایا ہوا ہے، انتہائی دشوار گزار اورسڑک سے دور ہونے کے باوجود سکیورٹی فورسزموقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کردیا ہے۔دہشتگردوں نے معصوم مسافروں کویرغمال بنا رکھا ہے اور یرغمال بنائے گئے افراد میں اکثریت عورتوں اوربچوں کی ہے جبکہ دہشتگرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے بھی رابطے میں ہیں۔ دہشتگردوں کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔
کراچی ایئرپورٹ کے قریب خودکش حملہ کیس، پولیس نے چالان عدالت میں جمع کرا دیا
مزید :