Daily Mumtaz:
2025-03-12@11:59:07 GMT

بلوچستان میں دہشتگردی غیرمعمولی اقدامات کی متقاضی

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

بلوچستان میں دہشتگردی غیرمعمولی اقدامات کی متقاضی

 اسلام آباد(طارق محمودسمیر)بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں انتہائی خطرناک حدتک اضافہ ہوگیاہے اور اب دہشت گردوں نے ٹرینوں کونشانہ بنانا
شروع کردیا،جعفرایکسپریس پر دہشت گردوں نے حملہ کرکے بلوچستان کے دوردرازعلاقے بولان میں پوری ٹرین کو مسافروں سمیت یرغمال بنالیاہے،ٹرین کو یرغمال بناناپاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلاواقعہ ہے اور یہ کئی حوالوں سے تشویش کا باعث ہے کیونکہ جن دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے مسلح افواج اور قانون نافذکرنے والے ادارے انتھک محنت اور جانوں قربانیاں دے رہے ہیں دوسری جانب پاکستان دشمن قوتیں متحرک ہیں اور افغانستان کے اندرسے ان دہشت گردتنظیموں کو ہر قسم کی سپورٹ مل رہی ہے ،پاکستان کاازلی دشمن بھارت پاکستان کے اندردہشت گردی کے بہت سے واقعات میں ملوث ہے ،پاکستان کے لیے سٹرٹیجک اہمیت کا حامل صوبہ بلوچستان اگرچہ گزشتہ دو دہائیوں سے بدامنی کی لپیٹ میں ہے ،ماضی میں بھی صوبے کے اندر وقتاً فوقتاً کم شدت کے حملے ہوتے رہے ہیں لیکن حالیہ عرصے میں صوبے میں دہشت گردانہ حملوں اور قتل وغارت کی کارروائیوں نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ د یا،بلوچستان میں بدامنی کے بڑھتے ہوئے واقعات اس لیے بھی زیادہ تشویش کا باعث ہیں کیونکہ اس صوبے کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے مرکزی حیثیت حاصل ہے ، چنانچہ بلوچستان میں بدامنی میں اضافے کی وجہ بھی سی پیک ہی ہے ،اس منصوبے کے باعث بلوچستان میں بیرونی مداخلت تشویشناک حد تک بڑھ چکی ، پاکستان دشمن قوتیں مقامی سطح پر اپنے آلہ کاروں کے ذریعے سی پیک کو سبوتاعکرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں،بلوچستان میں بھارتی مداخلت کوئی ڈھکی چھپی نہیں رہی،ماشکیل سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اس حوالے سے ناقابل تردید ثبوت ہے، تھینک ٹینک پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں آٹھ عسکری گروہ برسر پیکار ہیں ان میں سیکالعدم بی ایل اے اورکالعدم بی ایل ایف سب سے بڑے گروہ کے طور پر موجود ہیں اور ان کالعدم تنظیموں کی بیرونی فنڈنگ اور پشت پناہی کے ثبوت موجود ہیں، اس حقیقت سے انکار نہیں کہ پاکستان کی پائیدار معاشی ترقی اور استحکام کے لیے بلوچستان کی ترقی اور امن ناگزیر ہے ، ضرورت اس امرکی ہے کہ بلوچستان میں امن کے لیے فیصلہ کن اقدامات کئے جائیں اس ضمن میں پوری سیاسی قیادت باہمی سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر مل بیٹھے، بلوچستان میں امن کیلیے سکیورٹی فورسز مسلسل قربانیاں دے رہی ہیں لیکن دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات اس امرکی بھی نشاندہی کرتے ہیں کہ صوبے میں قیام امن کے لیے سکیورٹی پلان کا از سرنو جائزہ لینے کی ضرورت ہے وزیراعظم کو حالیہ واقعہ پر سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بلاناچاہئے کیونکہ اگر یہ تسلسل برقرار رہا تو سکیورٹی خدشات مزید بڑھ جائیں گے  سکیورٹی اقدامات کے ساتھ اس حقیقت کا بھی ادراک کیا جانا چاہئے کہ  مسئلے کا دیرپا حل اسی صورت ممکن ہے جب بلوچستان میں عسکریت پسندی کے اسباب کا خاتمہ بھی کیا جائے اور یہ فورسز کی نہیں حکومت کی ذمہ داری ہے، یہ بات درست ہے کہ بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث عناصر کو بیرونی عناصر کی بھرپور سرپرستی حاصل ہے لیکن بیرونی قوتیں بھی اسی صورت میں فائدہ اٹھاتی ہیں کہ جب کسی علاقے کے حالات پہلے سے ہی انتشار کا شکار ہوں ،صوبے سے پسماندگی کاخاتمہ ضروری ہے جس کے نتیجے میں وہاں کے لوگوں میں شدید احساس محرومی پایا جاتا ہے،جمہوری اور معاشی حقوق سے محروم مقامی آبادی کی وجہ سے باغی سوچ کو مزید تقویت ملی ، بلوچستان کا مسئلہ چونکہ بنیادی طور پر ایک سیاسی مسئلہ ہے اس لیے اسے سیاسی انداز میں حل کیا جانا چاہئے اور مسئلے کے سیاسی حل کے لیے بلوچستان کے سیاسی قائدین کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے،لہذا فوری طور پر بلوچستان کے مسئلے پر قومی کانفرنس بلائی جائے اور متفقہ طور پر سیاسی لائحہ عمل وضع کیاجاناچاہئے جس کے بعد ناراض بلوچوں سے بات چیت کا آغازکرکے ان کے جائز تحفظات کا ازالہ کیا جانا چاہئے اور انہیں قومی دھارے میں لایا جانا چاہئے، خود ساختہ جلاوطن بلوچ قیادت کو ملک میں آنے کی دعوت دی جائے ،بلوچستان میں کسی کو پرائیویٹ آرمی یا مسلح لشکر رکھنے پر پابندی لگائی جائے ،بلوچ نوجوانوں کے روزگار کی فراہمی کے لیے اقدامات کئے جانے چاہئیں ،صوبے میں صنعتیں اور کارخانے لگائے جانے چاہئیں جن سے لوگوں کو روزگار میسرآئے گا،اسی طرح تعلیم کے فروغ کے لیے اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں ۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسٹیبلشمنٹ بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں کر سکی، اب اسکو سیاسی قوتوں کو واپس کر دینا چاہیے ، فوادچودھری

اسٹیبلشمنٹ بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں کر سکی، اب اسکو سیاسی قوتوں کو واپس کر دینا چاہیے ، فوادچودھری WhatsAppFacebookTwitter 0 12 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس)سابق وفاقی وزیر فوادچودھری نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں کر سکی اب اسکو سیاسی قوتوں کو واپس کر دینا چاہیے۔

لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا سانحہ بلوچستان کا ہوا ہے، 120 لوگ ابھی تک اغوا ہیں، بلوچستان کسی سیاسی پارٹی کا حصہ نہیں، بلوچستان طویل عرصے سے اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں کر سکی اب اسکو سیاسی قوتوں کو واپس کر دینا چاہیے، صدر آصف زرداری آل پارٹی کانفرنس بلائیں، بانی پی ٹی کی شرکت لازمی یقینی بنائیں، بانی پی ٹی آئی کے بغیر آل پارٹی کانفرنس کامیاب نہیں کی جا سکتی۔

فوادچودھری کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں اختلافات ختم کر کے ایک پیج پر آ جائیں، نواز شریف ، شہباز شریف ، آصف زرداری اور بانی پی ٹی آئی مل کر بلوچستان کو سنبھالیں، پوری قوم اکٹھی ہونی چاہیے ورنہ حالات ہاتھ سے نکل جائیں گے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں سب سے بڑا سفر کر رہا ہے، ہم قومی حکومت کی طرف بڑھیں اور فوری قومی حکومت بنائیں، قومی حکومت بنا کر الیکشن کی طرف جائیں۔9 مئی سے متعلق فیصل آباد کے 4 کیسز میں فوادچودھری پر عائد فرد جرم کے حصول کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، عدالںت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 20 مارچ ٹرائل کورٹ کا ریکارڈ طلب کر لیا۔
جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواستوں پر سماعت کی، فواد چوہدری کی جانب سے ایڈوکیٹ میاں علی حیدر عدالت میں پیش ہوئے، ان کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ 9 مئی کے چار مقدمات میں فواد چوھدری پر فرد جرم عائد کی گئی ہے، فرد جرم کی کاپیاں فراہم نہیں کی جا رہیں، سپلیمنٹری بیان کی کاپیاں فراہم نہیں کی جا رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ فرد جرم کی کاپیاں فراہم کیے بغیر کی جا رہی ہیں جو کہ قانون کی خلاف ورزی ہے،

فوادچودھری نے استدعا کی کہ میرے خلاف ثبوت فراہم کیا جائے، فرد جرم کی کاپیاں مہیا کی جائیں، فرد جرم کی کاپیاں فراہم کرنے سے قبل شہادتوں کے عمل کو روکا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں دہشتگردی کا گریٹ پلان امریکی اسرائیلی بھارتی گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے، لیاقت بلوچ
  • اسٹیبلشمنٹ بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں کر سکی، اب اسکو سیاسی قوتوں کو واپس کر دینا چاہیے ، فوادچودھری
  • جعفر ایکسپریس حملہ؛ پاکستان ریلوے نے بلوچستان کیلئے ٹرین سروس معطل کردی
  • جعفر ایکسپریس پر حملہ دہشتگردی، ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کردیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے،وزیراعظم شہبازشریف
  • پاکستان کے معاشی اشاریے مثبت ہو رہے ،دوست ممالک ملکی معاشی ترقی کے معترف ہیں، عطا اللہ تارڑ
  • خیبرپختون خوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے، وزیراعظم
  • بنوں دہشتگردی واقعہ کا مقدمہ درج
  • بلوچستان حکومت کا ایک سال: وزرا کے بلند و بانگ دعوے، تجزیہ کاروں نے پول کھول دیا