سندھ بلڈنگ، ضلع وسطی میں بلند عمارتیں، ناجائز تعمیرات، عدالتی احکام نظرانداز
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
ڈائریکٹر جلیس اور سجاد خان ناجائز تعمیرات کی سرپرستی میں انسانی جانوں سے کھیلنے لگے
لیاقت آباد B1ایریا کی تنگ گلیوں میں پلاٹ نمبر 18/8اور11/30 پر تعمیرات جاری
ڈی جی اسحاق کھوڑو میڈیا سے منہ چھپانے لگے، متعدد رابطوں کے باوجود موقف نہ مل سکا
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی وسطی میں قابض ڈائریکٹر جلیس صدیقی اورڈائریکٹر ڈیمالشن ڈائریکٹر سجاد خان نے لیاقت آباد کا بیڑہ غرق کردیا ہے ۔جرأت سروے کے مطابق لیاقت آباد کی تنگ گلیوں میں عدالتی احکامات کے بالکل برخلاف رہائشی پلاٹوں پر تجارتی مقاصد کے لیے دکانیں اور بلند عمارتوں کی ناجائز تعمیرات جاری ہیں۔ جس کے باعث لیاقت آباد میں سیوریج کا نظام بری طرح سے متاثر ہو چکا ہے اور نت نئی بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں۔جو مقدس ماہ رمضان میں روزے داروں کے لیے مسلسل ذہنی اذیت کا سبب بن رہی ہیں ۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ رہائشی پلاٹوں پر بلند عمارتوں کی تعمیر سے آس پاس کے گھروں میں بے پردگی کے علاوہ گیس بجلی پانی اور پارکنگ جیسے مسائل میں بھی بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ ماضی میں لیاقت آباد میں کمزور عمارتوں کے گرنے کے بھی کئی واقعات پیش آ چکے ہیں جس میں کئی قیمتی انسانی جانوں کو نقصان پہنچا ہے۔لیاقت آباد میںعوامی مطالبہ سامنے آرہا ہے کہ رہائشی پلاٹوں پر کمرشل طرز پر بننے والی غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر میں ملوث بلڈنگ افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے جبکہ ڈی جی سندھ بلڈنگ کی جانب سے جاری کردہ بیانات میں سول سوسائٹی اور عوامی حلقوں میں یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ شہر بھر میں مکمل دستاویزات نقشے بلڈنگ قوانین اور مکمل جانچ پڑتال کے ساتھ تعمیرات کروائی جا رہی ہیں ۔جبکہ جرأت سروے میں بلڈنگ پلان کے خلاف بننے والی عمارتوں پر ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو سے موقف لینے کی کوشش کی گئی مگر موصوف کی جانب سے کوئی جواب نہ مل سکا ۔اطلاعات کے مطابق ڈی جی اسحق کھوڑو ان دنوں میڈیا سے منہ چھپائے پھر رہے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف ناجائز تعمیرات سے بلڈنگ افسران احتساب کے عمل سے غافل ہوکر ذاتی مفادات حاصل کرنے میں مصروف عمل ہیں ۔ ان دنوں لیاقت آباد بی ون ایریا کے پلاٹ نمبر 18/8پر دو دکانیں اور 3منزلہ کمرشل پورشن یونٹ کی تیاری اور پلاٹ نمبر 11/30پر 4 دکانیں اور 4منزلوں پر مشتمل کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات کی جارہی ہیں ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ناجائز تعمیرات لیاقت آباد
پڑھیں:
سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا زندہ بیٹاسرکاری ریکارڈ میں مردہ قرار
ویب ڈیسک : سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے زندہ بیٹے کو سرکاری ریکارڈ میں مردہ قرار دے دیا گیا۔
محکمہ صحت نے زندہ شخص کو مردہ قرار دیے جانے کی رپورٹ عدالت میں جمع کروادی، سیکریٹری صحت، ڈی جی صحت، ایڈیشنل سیکریٹری صحت نے رپورٹ جمع کروائی۔
ہائیکورٹ سکھر میں من پسند لوگوں کو بھرتی کرنے سے متعلق کیس چل رہا ہے۔محکمہ صحت نے لیاقت شاہ کے مردہ ہونے کی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی، کیس میں عدالت کو گمراہ کرنے کے لیے ڈیتھ سرٹیفکیٹ جمع کروایا گیا۔
حج اور عمرہ زائرین کو ہنگامی طبی امداد دینے کیلئے اسکوٹر سروس کا آغاز
ڈاکٹر لیاقت علی شاہ خیرپور کے سرکاری آنکھوں کے اسپتال میں کنٹریکٹ پر انچارج مقرر ہیں۔ لیاقت علی شاہ پر بطور ڈی ایچ او من پسند 161 سے زائد ملازمین کی بھرتی کا الزام عائد ہے۔