عرفان بیگ کے بیرون ملک لئیق احمد سے شراکت میں ریسٹورنٹ قائم کیے جانے کی اطلاعات
موجودہ ڈی جی ایم ڈی اے سعید صالح جمانی بھی عرفان بیگ کے سامنے بے بس نظر آنے لگے

ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سابقہ نام نہاد ڈائریکٹر اسٹیٹ اور اس کے علاوہ متعدد عہدوں پر فائز رہنے والے گریڈ پانچ کے میل ویکسی نیٹرمحمد عرفان بیگ کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کردی۔ ایم ڈی اے کے موجودہ ڈائریکٹر جنرل سعید صالح جمانی بھی عرفان بیگ کے سامنے بے بس نظر آنے لگے ہیں،تاحال عرفان بیگ سے سرکاری ویگو-082 GSریکور نہ کی جا سکی۔ ذرائع کے مطابق مطابق عرفان بیگ کی معاونت فیصل جمانی کر رہے ہیںجو سعید صالح جمانی کے قریبی رشتہ دار بتائے جا رہے ہیں یہ صاحب اس وقت عرفان بیگ کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں اور عرفان بیگ کی ایم ڈی اے میں واپسی کے لئے کوشاں ہیں۔ محمد عرفان بیگ پیشے کے اعتبار سے عثمان آباد کا ایک دھوبی ہے جو 5گریڈ میں کے ایم سی میں میل ویکسی نیٹر بھرتی ہوا تھا ۔غیر قانونی طور پر ایم ڈی اے میں تبادلہ کرایا۔ دھوبی گھاٹ سے سفر شروع کرنے والا عرفان بیگ آج سندھ میں قبضہ مافیا کا سرغنہ بن کر ابھرا ہے، آج اس دھوبی گھاٹ والے کی اربوں کی پراپرٹی پاکستان اور پاکستان سے باہر پھیلی ہوئی ہیں۔2020میں جب عرفان بیگ کو ڈائریکٹر اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ کا چارج سونپا گیا اس کے بعد ایم ڈی اے میں سرکاری زمینوں پر قبضے اور ایم ڈی اے میں جعلسازی کا ایک طوفان امڈ آیا کچھ عرصے کے بعد عرفان بیگ نے باقاعدہ ایک پرائیویٹ سسٹم ایم ڈی اے میں اتار دیا تاکہ عرفان بیگ اس پرائیویٹ سسٹم کی مدد سے اپنی کارروائیاں جاری رکھ سکے۔ اطلاعات کے مطابق اس پرائیویٹ سسٹم نے عرفان بیگ کی مدد سے تقریباً 3ہزار ایکڑ اراضی پر قبضہ کرایا اور ان قبضوں کی مد میں اربوں روپے لوٹ لیے گئے ۔ عرفان بیگ کے خلاف متعدد شکایات درج کرائی گئی لیکن سسٹم مافیا نے محکمہ اینٹی کرپشن سے عرفان بیگ کو محفوظ رکھا۔ چونکہ سسٹم مافیا نے اینٹی کرپشن میں اپنے فرنٹ مین بیٹھا رکھے تھے ۔ ان فرنٹ مینوں کی مدد سے عرفان بیگ کو ہر قانونی کارروائی سے بچائے رکھا۔مگر
اب اطلاعات ہیںکہ قومی احتساب بیورو میں عرفان بیگ، لئیق احمداور سہیل بابو کی کرپٹ مافیاؤں کے خلاف کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

مفت سولر سسٹم سکیم:خیبر پختونخوا میں بھی لاکھوں درخواستیں موصول 

ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا میں بھی مفت سولر سسٹم اسکیم کے لیے 25 لاکھ 38 ہزار درخواستیں موصول ہو گئیں۔

 پراجیکٹ ڈائریکٹر اسفندیار نے مفت سولر سسٹم کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ قرعہ اندازی کے بعد ایک لاکھ 30 ہزار گھرانوں کو مفت سولر سسٹم دیں گے  جبکہ قرعہ اندازی کے بعد احساس اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے تصدیق کا عمل جاری ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سسٹم میں 585 واٹ سولر پلیٹ، ایک بیٹری، 3 بلب اور 2 پنکھے شامل ہیں۔ جبکہ سسٹم میں انورٹر کی جگہ ایک چارجر دیا جائے گا۔

جعفر ایکسپریس حملہ ؛ نہتے شہریوں اور مسافروں پر حملے غیر اِنسانی اور مذموم عمل ہے؛ صدر مملکت 

اسفندیار نے کہا کہ سولر سسٹم نصب کرنے پر 2 لاکھ 4 ہزار روپے خرچہ آئے گا۔ 65 ہزار شہریوں کو مفت اور 65 ہزار کو سبسڈائز ریٹ پر سسٹم دیں گے۔

 خرچ کے حوالے سے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سولرائزیشن منصوبے پر 20 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • مفت سولر سسٹم سکیم:خیبر پختونخوا میں بھی لاکھوں درخواستیں موصول 
  • پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں فی طالبعلم سالانہ 15 لاکھ سے 35 لاکھ سالانہ فیس کا انکشاف
  • ’’سی ایم ایجوکیشن کارڈ‘‘ جاری کرنے کا اعلان: سرکاری سکولوں کو معیاری پرائیویٹ کے برابر لانا وژن: مریم نواز
  • پاکستان ٹیم کا تربیتی کیمپ اختتام پذیر، نیوزی لینڈ روانگی کیلیے تیار
  • قومی اسمبلی کے 13ویں اجلاس کا آغاز منگل کی صبح ساڑھے 11 بجے ہوگا
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس، ملزم ارمغان کے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات، اعتراف جرم بھی کرلیا
  • صوبے میں 1 لاکھ 30 ہزار گھرانوں کو سولر سسٹم دینگے: بیرسٹر سیف
  • امریکی ریاست پنسلوانیا میں چھوٹا طیارہ گر کر تباہ، پانچ افراد زخمی
  •  پیپلزپارٹی ہمارے ساتھ  رہے گی،   پانچ سال پورے کریں گے،راناتنویر