Juraat:
2025-03-12@11:38:22 GMT

آئی ایم ایف نے بجلی سستی کرنے کی حکومتی تجویز مان لی

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

آئی ایم ایف نے بجلی سستی کرنے کی حکومتی تجویز مان لی

 

وزارت توانائی کا نیپرا ایکٹ میں ترمیم کا پلان آئی ایم ایف نے مسترد کر دیا
ایف بی آر ریونیو، ایگریکلچر ٹیکس اور پراپرٹی ٹیکس پر بھی بات چیت جاری ہے

بین الاقوامی مالیات فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی سستی کرنے کی حکومتی تجویز مان لی جس پر آئندہ ماہ فیصلہ متوقع ہے ۔ذرائع کے مطابق بجلی کے بنیادی نرخوں میں 1 سے 2 روپے فی یونٹ کمی کا امکان ہے ، نیپرا اور وزارت توانائی کو نرخوں میں کمی کا اختیار مل گیا۔ڈسکوز کی نجکاری میں تاخیر پر آئی ایم ایف نے اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈسکوز کی کارکردگی بہتر کیے بغیر پاور سیکٹر میں بہتری ممکن نہیں۔آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا نیپرا ایکٹ میں ترمیم کا پلان مسترد کر دیا ہے ۔پاور سیکٹر کے گردشی قرضے پر آج اہم مذاکرات ہوں گے جبکہ ایف بی آر ریونیو، ایگریکلچر ٹیکس اور پراپرٹی ٹیکس پر بھی بات چیت جاری ہے ۔عید کے بعد گورننس پر مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف کے نئے وفد کی آمد متوقع ہے ۔پاکستان اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات جاری ہیں، پاکستان نے آئی ایم ایف کی سخت شرط پر عمل درآمد سے متعلق مشن کو آگاہ کر دیا۔زرعی انکم ٹیکس سے متعلق تاریخ ساز قانون سازی سے متعلق رپورٹ پیش کر دی، زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی شرح کو کارپوریٹ سیکٹر کے مساوی کر دیا گیا۔چاروں صوبوں نے زرعی انکم ٹیکس سے متعلق قانون سازی مکمل کی اور چاروں صوبوں میں زرعی انکم ٹیکس کی شرح بھی مساوانہ مقرر کی گئی۔ قانون سازی کے مطابق آئی ایم ایف کو ٹیکس کی شرح سے بھی آگاہ کر دیا گیا۔زرعی شعبے پر سالانہ 6 لاکھ روپے آمدن تک کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا جبکہ سالانہ 6 سے 12 لاکھ تک زرعی آمدن پر 15فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔سالانہ 12 سے 16 لاکھ روپے تک کی زرعی آمدن پر 90 ہزار فکس ٹیکس عائد ہوگا، سالانہ 12 سے 16 لاکھ روپے کے سلیب میں 12لاکھ سے زائد آمدن پر 20 فیصد ٹیکس عائد ہوگا، سالانہ 16 سے 32 لاکھ آمدنی پر 1 ایک لاکھ 70 ہزار فکسڈ ٹیکس عائد ہوگا اور سالانہ 16 سے 32 لاکھ روپے کے سلیب میں 16 لاکھ سے زائد آمدن پر 30 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ اسی طرح، سالانہ 32 سے 56 لاکھ تک آمدنی پر 6لاکھ 50ہزار روپے فکس ٹیکس عائد ہوگا جبکہ سالانہ 32 سے 56 لاکھ روپے کے سلیب میں 32لاکھ سے زائد آمدن پر 40فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ سالانہ 56 لاکھ روپے تک زرعی آمدنی پر 16 لاکھ 10ہزار روپے ٹیکس عائد ہوگا اور سالانہ 56 لاکھ کی سلیب میں 56 لاکھ سے زائد آمدن پر 45فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

بجلی کی قیمتوں میں کمی

 نیپرا نے ملک بھر کے لیے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمتوں میں کمی کردی۔کراچی کے سوا باقی ملک کے لیے بجلی 2 روپے 12 پیسے فی یونٹ سستی کی گئی ہے جبکہ کراچی کے لیے بجلی کی قیمت میں3 روپے فی یونٹ کی کمی کردی گئی ہے۔

نیپرا نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں بجلی کی قیمت میں کمی کے نوٹیفکیشنز بھی جاری کردیے ہیں، نوٹیفکیشن کے تحت صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف مارچ کے بلوں میں ملے گا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کےالیکٹرک کے لیے بجلی دسمبر 2024 کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں سستی کی گئی جبکہ باقی ملک کے لیےجنوری 2025 کی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی کی قیمت میں کمی کی گئی۔کےالیکٹرک نے بجلی 4 روپے 95 پیسےفی یونٹ سستی کرنے کی درخواست کی تھی۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • بجلی کی قیمتوں میں کمی
  • زرعی آمدن پر ٹیکس کی شرح کو کارپوریٹ سیکٹر کے برابر کر دیا گیا، کتنی آمدن پر کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟
  • زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی شرح کارپوریٹ سیکٹر کے برابر کر دی گئی
  • بجلی 2 روپے فی یونٹ سستی، حکومت نے آئی ایم ایف کو راضی کرلیا
  • بجلی کی قیمتوں میں کمی،آئی ایم ایف نے حکومتی تجویز مان لی
  • پاکستان نے بجلی 2 روپے سستی کرنے پر آئی ایم ایف کو راضی کرلیا
  • پاکستان نے آئی ایم ایف کو ٹیکس عائد کرنے کی قانون سازی سے آگاہ کر دیا۔
  • زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی شرح کتنی ہو گی؟ پاکستان نے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا
  • آئی ایم ایف نے بجلی سستی کرنے کی حکومتی تجویز مان لی