اڈیالہ جیل، پی ٹی آئی وکلا اور علیمہ خانم کے درمیان شدید تلخ کلامی
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی سے صرف وہی ملاقات کرے گا جس کوکوئی ذمہ داری سونپی گئی ہو
آپ نے اب تک عمران خان کے لئے عدالت سے کیا ریلیف لیا ، وکلاء سے سوال
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے داخلی دروازے پر پی ٹی آئی کے وکلا اور عمران خان کی بہن علیمہ خانم کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل میں علیمہ خانم سمیت دیگر بہنوں کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ختم ہوئی تو اڈیالہ کے داخلہ گیٹ پر علیمہ خانم کی وکلاء رہنماؤں کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی، علیمہ خانم نے وکلاء رہنماؤں کو چارج شیٹ کردیا۔علیمہ خانم نے وکلاء سے مکالمہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے صرف وہی ملاقات کرے گا جسکو کوئی ذمہ داری سونپی گئی ہو، بغیر ذمہ داری کے کوئی وکیل جیل کے اندر نہیں جائے گا، آپ لوگوں نے کیا ڈرامہ لگایا ہوا ہے ہر بندہ صرف ملاقات کے لئے جیل آتا ہے ، ہمارا بھائی اندر ہے ، ہمارا اس سے پیار ہے ، ہم اسکے لئے جان بھی دے سکتے ہیں۔علیمہ خانم نے وکلاء سے مکالمہ کیا کہ کوئی بھی وکیل اپنی طرف سے عدالت میں اضافی پٹیشن دائر نہیں کرے گا، پٹیشن دائر کرنے کا اختیار صرف سلمان اکرم اور سلمان صفدر کے پاس ہے ۔علیمہ خانم نے وکلاء سے سوال کیا کہ میرے بھائی کی بچوں سے ٹیلی فونک بات نہیں کرائی جا رہی،نہ کتابیں مل رہی ہیں، علیمہ خانم نے نعیم پنجھوتہ سے سوال کیا کہ آپ بشری بی بی کے فوکل پرسن ہیں، آپ کس کس سے ملتے ہیں،نعیم پنجھوتہ نے جواب دیا کہ میں کسی سے نہیں ملا،جس سے ملا ہوں آپ بتائیں۔علیمہ خانم نے نعیم پنجھوتہ پر غم و غصہ کا اظہارکیا، ،علیمہ خانم نے نعیم پنجھوتہ سے مکالمہ کیا کہ میرے ساتھ بدتمیزی نہ کریں، نعیم پنجھوتہ نے جواب دیا کہ میں بدتمیزی نہیں کر رہا، ہم جیلیں بھگت کرآئے ، ہم پر پرچے ہوئے ہیں، علیمہ خانم نے کہا کہ تم یہ کس طرح مجھ سے بات کر رہے ہو،خاموش رہو۔موقع پر کھڑے وکلاء نعیم پنجھوتہ کو پکڑسائیڈ پر لے گئے ، علیمہ خانم وکلاء سے باربار پوچھتی رہیں کہ آپ نے اب تک بانی پی ٹی آئی کے لئے عدالت سے کیا ریلیف لیا ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پی ٹی آئی وکلاء سے تلخ کلامی، حالات برے، پاکستان کو بانی کی ضرورت: علیمہ خان
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے علیمہ خان سمیت ان کی بہنوں نے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد جب علیمہ خان اپنی بہنوں کے ہمراہ واپس جیل کے گیٹ سے باہر پہنچیں تو داخلہ دروازے پر پی ٹی آئی وکلاء اور علیمہ خان کے درمیان کسی معاملہ پر تلخ کلامی ہو گئی۔ علیمہ خان نے کہا کہ صرف وہی وکیل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرے گا جن کو کوئی ذمہ داری سونپی گئی ہو، بغیر ذمہ داری کے کوئی وکیل جیل کے اندر نہیں جائے گا، کوئی بھی وکیل اپنی طرف سے عدالت میں اضافی پٹیشن دائر نہیں کرے گا۔ پٹیشن دائر کرنے کا اختیار صرف سلمان اکرم راجہ اور سلمان صفدر کے پاس ہے۔ علیمہ خان نے کہا کہ میرے بھائی کی بچوں سے ٹیلی فونک بات نہیں کرائی جا رہی نہ انہیں کتابیں مل رہی ہیں۔ ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ آج پاکستان کو بانی کی اشد ضرورت ہے۔ اس وقت دہشتگردی کے حوالے سے ملک کے برے حالات ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ آج بانی سے ایک ہفتے بعد ملاقت ہوئی آج بانی کے اصل وکیل کو اندر جانے نہیں دیا گیا یہ بانی پی ٹی آئی کا رابطہ لوگوں کے ساتھ ختم کر دینا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے بانی کی القادر کی پٹیشن سننی تھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں یہ جب سے جج لائے ہیں مقصد یہی ہے کہ مقدمات التواء کا شکار کئے جائیں ۔ علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ناجائز کیسز میں بیٹھے ہیں جن پر اصل کرپشن کے کیسز تھے وہ حکومت کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ 2021 ء میں سب سے زیادہ امن تھا، بانی کہتے ہیں سرمایہ کاری لانے کیلئے امن اور رول آف لاء کی ضرورت ہے دوسری جانب نعیم حیدر پنجوتھہ نے علیمہ خان کے سخت رویے کی بانی پی ٹی آئی کو شکایت لگا دی ذرائع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے علیمہ خان کی سخت زبان کا نوٹس لے لیا، بانی پی ٹی آئی نے علیمہ خان کی وکلاء سے تکرار پر ناراضی کا اظہار کیا او ریقین دلایا کہ وہ علیمہ خان کوو کلاء سے الجھنے پر منع کریں گے۔