پارلیمنٹ کی بے توقیری ماضی میں بھی ہوتی تھی، نصراللہ ملک
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
لاہور:
تجزیہ کار عامر الیاس رانا کا کہنا ہے کہ اگر موازنہ کریں گے تو ایک دور تھا کہ جنرل کیانی کو مکمل طور پر ایکسٹیشن ٹینیور کی دیدی گئی تھی اور پھر اس ایکسٹیشن کا جب اختتام ہو رہا تھا تو جنرل کیانی کراچی بیٹھے تھے، چوہدری نثار تھے، نواز شریف وزیر اعظم تھے، آصف زرداری صدر تھے اور کراچی کی صفائی کا پروگرام بنا تھا اور تمام سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لیکر وہ صفائی شروع ہوئی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آصف زردری جنھوں نے آئینی رول قبول کیا اور پیپلزپارٹی کیلیے آئینی عہدے طلب کیے جب وہ خطاب کرنے آئے ہیں تو ہمارے ہاں صدر کا خطاب اسی طرح ہوتا ہے، احتجاج کرنا ان کا حق ہے یہ صحیح جگہ ہے، اس پر بحث ہوسکتی ہے کہ اتنا لمبا احتجاج، ان کا رائٹ ہے کہ وہ اپنے لیڈر کی رہائی کی بات کریں۔
تجزیہ کار عامر ضیا نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ مشکلات کے باوجود خصوصاً صدر آصف زرداری کی جو پہلے پانچ برس کی صدارت تھی تو ان کی بڑی محاذ آرائی ہوا کرتی تھی اسٹیبلشمنٹ سے اور یہ بالکل اپنے آپ کو اس طرح سمجھا کرتے تھے کہ جیسے وہ انڈر سیج ہیں۔
ایسے بہت سارے صحافی اور تجزیہ کار گواہ ہیں کہ جو کشمکش تھی لگتا یہ تھا کہ حکومت اس دم کی مہمان ہے اور اگلے دم چلی جائے گی، اس دور میں بڑے بڑے اسکینڈل بھی ہوئے تھے، اس بار تو ابھی آغاز محبت ہے شروعات ہیں لیکن دیکھنے کی بات یہ ہے کہ جس طرح سے لوگ توقع یہ کر رہے تھے، اس وقت پاکستان کے دو تین بڑے مسئلے ہیں۔
تجزیہ کار نصر اللہ ملک نے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ ہم جس جمہوری عمل کا تذکرہ کرتے ہیں اس کو کمزور کس نے کیا ہے؟، کیا کبھی اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا ہے کہ سیاستدان یا سیاسی جماعتیں اس کو کمزور کرنے میںکتنی شریک ہیں، جب سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کو اقتدار سے نکالنے کے لیے کسی کا کندھا استعمال کریں گی اور یہ خواہشات رکھیں کہ سارا پنڈ مار دیں اور مجھ اکیلے کو زندہ رہنے دیں تو پھر یہی ہوگا۔
پارلیمنٹ کی بے توقیری آج بھی ہوتی ہے ماضی میں بھی ہوتی تھی، ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگر صدر مملکت کا خطاب سن لیتے مگر نمبر اسکور بھی تو کرنے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تجزیہ کار
پڑھیں:
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب، صدر مملکت خطاب کریں گے
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب کرلیا گیا، صدر مملکت آصف علی زرداری مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل سہ پہر 3 بجے ہوگا، اجلاس کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئیں جب کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا یک نکاتی ایجنڈا جاری کردیا۔
اسپیکر ایاز صادق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کریں گے، صدر مملکت آصف علی زرداری پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔
صدر مملکت کے خطاب کےساتھ ہی دوسرے پارلیمانی سال کا بھی آغاز ہوجائے گا، صدر پاکستان نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پرطلب کیا تھا۔