جعفرا ایکسپریس حملہ، وفاقی وزیر داخلہ کا وزیر اعلیٰ بلوچستان سے رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی سے مسلسل رابطہ قائم رکھا۔
وفاقی وزیرداخلہ نے افسوسناک واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور بلوچستان حکومت کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعادہ کیا۔
محسن نقوی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری رہیں گی اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے موثر آپریشن کی تحسین کی۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ بلوچستان میں قیام امن کے لیے صوبائی حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا اور یہ تعاون جاری رکھا جائے گا۔
محسن نقوی نے وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کو دلیر اور محنتی رہنما قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنما مل کر دہشتگردوں کا صفایا کریں گے اور اس بات کا عہد کیا کہ دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خاتمے کے لیے آخری حد تک جایا جائے گا۔
محسن نقوی نے دہشتگردی کے خاتمے اور بلوچستان میں امن قائم رکھنے کے لیے حکومت کی پختہ عزم کا اعادہ کیا اور سکیورٹی فورسز کو بھرپور تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محسن نقوی نے کے خاتمے کے لیے
پڑھیں:
جعلی ادویات کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر مربوط حکمت عملی تشکیل دی جائے گی، وفاقی وزیر مصطفے کمال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 مارچ2025ء) وفاقی وزیر صحت سید مصطفے کمال نے کہا ہے کہ جعلی ادویات کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر مربوط حکمت عملی تشکیل دی جائے گی، انسانی جانوں کو لاحق خطرات سے ہمیں ہر حال میں بچانا ہو گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کا دورہ کرنے کے دوران کیا ۔سی ای او ڈریپ کی وفاقی وزیر کو ادارے کے فنکشنز کارکردگی اور درپیش چیلنجز بارے بریفننگ دی۔وزیر صحت کی سربراہی میں ڈریپ کے افسران کا اجلاس ہوا ۔وزیر صحت سید مصطفے کمال نے کہا کہ ہمارے فیصلوں کے اثرات براہ راست انسانی زندگیوں پر اثرانداز ہوتے ہیں ۔ہمارے فیصلوں اور اقدامات سے پیدا ہونے والے نتائج سے عام آدمی کو فایدہ پہنچنا چاہیے ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ جعلی اور غیر معیاری ادویات کا خاتمہ ناگزیر ہے ۔انسانی جانوں کو لاحق خطرات سے ہمیں ہر حال میں بچانا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ جعلی ادویات کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر مربوط حکمت عملی تشکیل دی جائے گی ۔فارما سیوٹیکل انڈسٹریز لوکل مینوفیکچرنگ کو فیسیلیٹیٹ کیا جائے۔انہوں نے کہا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کی پالیسیاں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ہونی چاہیئں تاکہ غیر ملکی مینوفیکچرنگ کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کو ترجیح دیں ۔انہوں نے کہا کہ فارن انوسٹمنٹ کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جائے۔ادویات کی ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لیے انٹر نیشنل سٹینڈرڈز کو اپنا ہو گا۔ڈریپ کو ڈبلیو ایچ او لیول 4 تک لانے کا سفر تیز کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈر کی باہمی مشاورت سے نیشنل میڈیسن پالیسی مرتب کی جائے گی ۔موجودہ قوانین کو جدید دور کی ضروریات کے مطابق کیا جائے گا ۔