میو اسپتال لاہور میں انجکشن ری ایکشن معاملہ، 3 نرسز قصور وار قرار
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
میو اسپتال لاہور میں انجکشن کے ری ایکشن سے دو مریضوں کی ہلاکت کے بعد انکوائری کمیٹی نے 3 نرسز کو قصور وار قرار دے دیا۔
ان نرسز پر سیفٹریکزون انجکشن کو تیار کرنے میں غفلت برتنے کا الزام ہے۔
9 مارچ کو انجکشن لگنے کے بعد 16 مریضوں میں ری ایکشن ہوا، 2 مریض جان کی بازی ہار گئے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
میو ہسپتال میں مبینہ طور پر غیر معیاری انجکشن لگنے سے زیر علاج 2مریض جاں بحق
میو ہسپتال میں مبینہ طور پر غیر معیاری انجکشن لگنے سے زیر علاج 2مریض جاں بحق ہو گئے جبکہ 4مریضوں کی حالت تشویشناک ہے ۔ میڈیا رپورٹس میں ہسپتال ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مبینہ طو رپر غیر معیاری انجکشن لگنے سے 18 مریض متاثر ہوئے،تمام متاثرہ مریض گھڑی وارڈ میں زیر علاج تھے، جن میں سے زیر علاج 2مریض جاں بحق ہو گئے۔بتایا گیا ہے کہ ری ایکشن کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے انجکشن کا استعمال روک دیا ۔سیکرٹری صحت عظمت محمود نے تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے انجکشن کے ری ایکشن سے اموات کی تصدیق کی ہے ۔ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔بتایا گیا ہے کہ میوہسپتال کے سینہ و چھاتی وارڈ میں پھیپھڑوں کے انفیکشن کے علاج کے لیے استعمال ہونے والے انجکشنسے 18 مریضوں کو شدید ری ایکشن ہوا ۔نجی ٹی وی نے سی ای او میو ہسپتال پروفیسر ہارون حامد کے حوالے سے کہا ہے کہ انجکشن کے استعمال کو فوری طور پر روک دیا گیا ہے اور تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور متاثرہ مریضوں کی صحتیابی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔