ٹرمپ ایلون مسک کی حمایت میں سامنے آگئے، نئی برینڈڈ ٹیسلا گاڑی خریدنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ الیکٹرک کار فرم ٹیسلا کے حصص میں 15 فیصد سے زیادہ کمی کے بعد ’ایک نئی برینڈڈ ٹیسلا گاڑی خریدیں گے‘۔
بی بی سی کے مطابق ٹرمپ نے کمپنی کا بائیکاٹ کرنے والے بنیاد پرستوں کے بارے میں کہا ہے کہ ’بائیں بازو کے پاگ ٹیسلا کے مالک ایلون مسک پر حملہ کررہے ہیں اور انہیں نقصان پہنچا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ ایلون مسک کو انٹرویو کب دیں گے؟
تاہم اسٹاک تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حصص کی خراب کارکردگی کی بنیادی وجہ ٹیسلا کی جانب سے پیداواری اہداف حاصل کرنے اور گزشتہ سال کے دوران فروخت میں کمی کا خدشہ ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ محصولات کے بارے میں ٹرمپ کی اپنی معاشی پالیسیاں بھی سرمایہ کاروں کو پریشان کر رہی ہیں۔
پیر کے روز امریکی مارکیٹوں میں مندی دیکھی گئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے ٹرمپ کے محصولات کے معاشی اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حصص فروخت کیے۔
امریکی صدر نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت تبدیلی کے دور سے گزر رہی ہے جس کے بعد امریکی صدر نے ممکنہ امریکی کساد کا اشارہ دیا تھا۔
سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ ٹرمپ کے محصولات قیمتوں میں اضافے کی رفتار کو بڑھا سکتے ہیں اور معاشی ترقی کو متاثر کرسکتے ہیں کیونکہ کمپنیاں ملک میں سامان لانے کے اخراجات صارفین پر ڈالتی ہیں۔
ٹیسلا کے حصص میں 15.
منگل کو جب امریکی مارکیٹیں کھلیں تو ٹیسلا کے حصص میں 3.6 فیصد اضافہ ہوا۔ دیگر امریکی ٹیک اسٹاکس نے بھی کچھ کھوئی ہوئی زمین دوبارہ حاصل کرلی۔
ٹیسلا کی ابتدائی گراوٹ اس وقت سامنے آئی جب یو بی ایس کے ایک تجزیہ کار نے پیر کے روز خبردار کیا کہ اس سال ٹیسلا کی نئی ترسیل توقع سے کہیں کم ہوسکتی ہے۔
منگل کو ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ٹیسلا کی فروخت میں اضافہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ‘’ریپبلکنز، کنزرویٹوز اور تمام عظیم امریکیوں‘ سے ایلون مسک کی حمایت کرنے کی اپیل کی تھی جو وفاقی حکومت کی ملازمتوں کو کم کرنے کی کوشش میں اپنی توانائیاں صرف کر رہے ہیں۔
ان کے تبصروں کے باوجود ٹرمپ کی اب تک کی پالیسیاں الیکٹرک کاروں کو محدود کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں۔
ٹرمپ کے محصولات سے مینوفیکچرر کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ٹیسلا کے چیف فنانشل آفیسر ویبھو تنیجا نے جنوری میں کہا تھا کہ کینیڈا اور میکسیکو سے منگوائے گئے ٹیسلا کے پرزے محصولات کے تابع ہوں گے اور اس سے منافع متاثر ہوسکتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز کہا تھا کہ مسک ایک ’شاندار کام‘ کر رہے ہیں لیکن ‘بنیاد پرست بائیں بازو کے پاگل ٹیسلا پر حملہ کرنے اور اسے نقصان پہنچانے کی کوشش میں غیر قانونی طور پر اور مل کر بائیکاٹ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ کا ایلون مسک کو 23 لاکھ وفاقی ملازمین کو فارغ کرنے کا ہدف، کارروائی شروع
ٹرمپ نے مزید کہا کہ میں کل صبح ایک بالکل نئی ٹیسلا خریدنے جا رہا ہوں جو واقعی عظیم امریکی ایلون مسک کے لیے اعتماد اور حمایت کا اظہار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اعلان امریکی صدر ایلون مسک ٹیسلا گاڑی ڈونلڈ ٹرمپ وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اعلان امریکی صدر ایلون مسک ٹیسلا گاڑی ڈونلڈ ٹرمپ وی نیوز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایلون مسک ٹیسلا کی ٹیسلا کے رہے ہیں کرنے کی کی کوشش
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ اپنا موازنہ راک اسٹار ایلوس پریسلے سے کرنے لگے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر ان کے چاہنے والے اور مخالفین کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے خیالات، نظریات اور پالیسیوں کے اظہار سمیت کسی پر تنقید یا تعریف و توصیف کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔
کل رات گئے وہ زرا مختلف انداز میں نظر آئے جب انھوں نے ایک ایسی پوسٹ شیئر کی جس میں آدھا چہرہ ان کا جب کہ آدھا چہرہ معروف راک اسٹار آنجہانی ایلوس پریسلے کا تھا۔
امریکی صدر نے اس پوسٹ پر کوئی کیپشن نہیں لکھا تاہم یہ پہلی بار نہیں جب انھوں نے کنگ آف راک ایلوس پریسلے سے اپنی مشابہت کو ظاہر کیا ہو۔
گزشتہ برس بھی ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے لکھا تھا کہ لوگ برسوں سے ایلوس پریسلے اور میرے درمیان مماثلت کے بارے میں بات کر رہے ہیں اب یہ تصویر ہر جگہ پھیل چکی ہے، تو آپ کا کیا خیال ہے؟
اسی طرح 6 برس قبل بھی ایک ویڈیو بیان میں صدر ٹرمپ نے صدارتی انتخاب کی انتخابی مہم میں بھی اسی مماثلت کا دعویٰ کیا تھا۔
اس کے باوجود کہ دونوں کی عمر اور بالوں کا رنگ یکسر مختلف ہونے کے باعث شاید ہی کوئی ایلوس پریسلے اور ٹرمپ کے درمیان کسی قسم کی مماثلت دیکھ پائے۔
یاد رہے ایلوس پریسلے محض 42 سال کی عمر میں 1977 میں انتقال کرگئے تھے اور وہ سیاہ اور گھنے بال رکھنے والے شخص تھے۔
ٹرمپ کی عمر 78 سال ہوچکی ہے اور ان کے بالوں کا رنگ بھی ایلوس پریسلے سے بالکل مختلف ہے۔
تاہم برطانوی اخبار "دی ٹائمز" کی رپورٹ میں ٹرمپ پر یہ پھبکی کسی گئی ہے کہ اونچی آواز میں میوزک ہو تو یہ دونوں ناچنے اور بے ساختہ حرکت کرنے کے لیے مشہور ہیں۔