ایشیائی ترقیاتی بینک کی گرانٹ ترکیہ اور شام کے متاثرین کیلئے استعمال کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے ایشیائی ترقیاتی بینک سے ملنے والی 3 کروڑ ڈالر کی گرانٹ ترکیہ اور شام کے متاثرین کیلئے استعمال کر نے کا انکشاف ہوا ہے۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مواصلات، این ڈی ایم اے اور پاکستان پوسٹ کے سال 2023-24 کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے ایشیائی ترقیاتی بینک سے ملنے والی 3 کروڑ ڈالر کی گرانٹ ترکیہ اور شام کے متاثرین کیلئے استعمال کر نے کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ حکام کا کہنا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی امداد سیلاب متاثرین کیلئے تھی اس کا دیگر استعمال غیر قانونی ہے، این ڈی ایم اے ابھی تک ایشیائی ترقیاتی بینک کو رقم کے استعمال پر مطمئن نہیں کر سکی۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بردار ممالک کی فوری امداد کیلئے اپنے اسٹاک کو استعمال کیا جاتا ہے اس کو بعد میں پھر حاصل کر لیا جاتا ہے، ہم نے جو اسٹاک استعمال کیا اس کو دوبارہ حاصل کر لیا گیا۔
اس موقع پر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ جب گرانٹ یا قرض کا استعمال درست نہیں کیا جاتا تو ڈونرز سے مزید امداد بھی نہیں ملتی، ایشیائی ترقیاتی بینک کی گرانٹ کے غلط استعمال پر سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن سے پوچھا جائے۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے 2023 میں اقتصادی امور کے جوائنٹ سیکرٹری سے رقم کے استعمال پر پوچھا تھا، بینک نے اپنی رپورٹ کیلئے رقم کے استعمال کی تفصیلات مانگی ہیں جو ابھی تک نہیں دی گئی۔
پی اے سی نے ہدایت کی کہ اس معاملے کو ڈی اے سی میں حل کر کے اور بینک کی رپورٹ کے ساتھ منسلک کر کے کمیٹی میں پیش کریں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ این ڈی ایم اے نے 35 ارب روپے کے فنڈز کو نیشنل بینک اکاؤنٹ میں رکھ کر اسٹیٹ بینک کی طرف سے مقرر کردہ منافع سے کم منافع دیا جس سے این ڈی ایم اے کو 80 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایشیائی ترقیاتی بینک متاثرین کیلئے ڈی ایم اے کی گرانٹ بینک کی
پڑھیں:
کے پی حکومت کا ترقیاتی منصوبوں کی دیکھ بھال، فنڈز کے صحیح استعمال کے لئے فریم ورک بنانے کا فیصلہ
ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں احتساب، شفافیت اور کام کے معیار کو یقینی بنانے کے لئے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے اہم اقدام کرتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کی دیکھ بھال اور مرمت (ایم اینڈ آر) کے کاموں کی موثر نگرانی اور فنڈز کے دانشمندانہ استعمال کے لئے ریگولیٹری فریم ورک بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلی سیکرٹریٹ نے اس سلسلے میں چیف سیکرٹری کو مراسلہ ارسال کردیا جس میں سڑکوں، سرکاری عمارتوں، نہروں، آبنوشی اسکیموں اور ٹرانسفارمرز کی مرمت اور دیکھ بھال کے لئے مختص فنڈز کے استعمال کے لئے موثر ریگولیٹری فریم ترتیب دینے کی ہدایت کی ہے۔
مراسلے کے متن کے مطابق ریگولیٹری فریم ورک کے بغیر ایم اینڈ آر فنڈز کا استعمال سرکاری وسائل کے غیر ضروری استعمال، کام میں تاخیر اور غیر معیاری کام کا سبب بن رہا ہے، ان مسائل سے نمٹنے کے سلسلے ایم اینڈ آر فنڈز کے استعمال کے لئے ایک جامع اور ہمہ جہت ریگولیٹری فریم تیار کیا جائے، مجوزہ ریگولیٹری فریم ورک کے تحت تمام اضلاع کی سطح پر ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔
مراسلے میں کہا گیا کہ ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں متعلقہ محکموں کے ضلعی سربراہان، سول سوسائٹی کے نمائندے اور محکمہ منصوبہ بندی کے متعلقہ حکام بطور ممبر کمیٹی میں شامل کئے جائیں، یہ کمیٹیاں اپنے اپنے اضلاع میں ایم اینڈ آر کے کاموں پر عملدرآمد اور نگرانی کے ذمہ دار ہونگے، ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹیاں اپنے اپنے اضلاع میں ہر محکمے کے لئے ایم اینڈ آر کے کاموں کی نشاندہی اور ترجیحات کا تعین کریں گے۔
مراسلے کے مطابق مذکورہ کمیٹیاں ایم اینڈ آر کے کاموں کی نشاندہی کے بعد مجوزہ منصوبے حتمی منظوری کے لئے متعلقہ محکمے کو ارسال کریں گے، متعلقہ محکمے کی ڈیپارٹمنٹل سکروٹنی کمیٹی منصوبے کی باضابطہ منظوری دیے گی، یہ کمیٹیاں اپنے اپنے اضلاع میں ایم اینڈ آر کے کاموں کی سالانہ رپورٹ شائع کریں گے، سالانہ رپورٹ ایم اینڈ آر کے کاموں کی جزئیات، اخراجات، تصویری دستاویزات، جی پی ایس کوارڈینیٹس اور دیگر تفاصیل پر مشتمل ہوگی۔
اس میں کہا گیا کہ اضلاع کی سطح پر ہنگامی مرمت کے کام اور رابطہ سڑکوں سے برف ہٹانے کے کام سمیت ایم اینڈ آر کے دیگر تمام کام ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹی کی سفارشات پر عمل میں لائے جائیں گے، ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹیاں ایم اینڈ آر کے جاری اسکیموں پر کام کا جائزہ لینے کے لئے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کریں گے، ہر سطح پر وزیر اعلی کے ان ہدایات پر فوری اور من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔