سندھ ہائی کورٹ نے جوڈیشل الاؤنس کی عدم ادائیگی کیس میں چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری خزانہ اور قانون کو طلب کرلیا۔

جوڈیشل الاؤنس کی عدم ادائیگی کیس میں سندھ حکومت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

عدالت عالیہ سندھ نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا کہ 21 جون 2024ء کو عدالت نے سندھ حکومت کو جوڈیشل الاؤنس کی ادائیگی کے فیصلے پر 2 ماہ میں عمل درآمد کا حکم دیا تھا تاہم 7 ماہ گزر جانے کے باوجود عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا گیا ہے۔

آج بھی عدالت کو بتایا گیا کہ فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوا ہے لہٰذا عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ، سیکریٹری خزانہ اور قانون کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ اسی دوران درخواست گزار اور حکومت کسی معاہدے پر پہنچ جائیں تو توہین عدالت کانوٹس واپس لیا جاسکتا ہے، عدالت نے مزید سماعت 8 اپریل تک ملتوی کردی۔

درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ سابق چیف جسٹس نے ماتحت جوڈیشل اسٹاف کو 3 بنیادی تنخواہوں کے برابر خصوصی عدالتی الاؤنس کی منظوری دی تھی۔

2016 کے بعد سندھ حکومت نے اسپیشل جوڈیشل الاؤنس کی فراہمی روک دی ہے، عدالتی حکم کے باوجود تاحال اسپیشل جوڈیشل الاؤنس جاری نہیں کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: توہین عدالت عدالت نے

پڑھیں:

وسائل کی کمی کے باوجود مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں، سعدیہ جاوید

خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ میری پارٹی اور قیادت نے مجھے ایک ذمہ داری سونپی ہے اور میں اپنا موقف پیش کرتی ہوں، تاہم جہاں غلطی یا کوتاہی ہو، میں اسے ایڈمٹ بھی کرتی ہوں، یہ کہنا مناسب نہیں کہ سندھ حکومت کے نمائندے اپنی خامیوں کو تسلیم نہیں کرتے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کی ترجمان اور پیپلز پارٹی کی رہنما سعدیہ جاوید نے واضح کیا ہے کہ سندھ حکومت پربے جا تنقید کا جواب دینا ان کی ذمہ داری ہے، مگر جہاں غلطی ہو، وہ اسے تسلیم بھی کرتی ہیں۔ خصوصی گفتگوکرتے ہوئے سعدیہ جاوید نے بتایا کہ سیاست میں آنے کی بنیادی وجہ ان کی والدہ تھیں، جو خود بھی سیاست سے وابستہ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اولاد اپنے والدین سے متاثر ہوتی ہے اور میرا رجحان بھی والدہ کی وجہ سے سیاست کی طرف ہوا، اس کے علاوہ میں ایک خاتون ہونے کے ناطے شہید محترمہ بینظیر بھٹو سے بہت متاثر تھی، جنہوں نے وہ بیریئرز توڑے جو پاکستان میں 80ء کی دہائی میں شاید خواتین سوچ بھی نہیں سکتی تھیں، تو میری پہلی رہنما میری والدہ ہیں، اور ان کے بعد شہید بینظیر بھٹو خواتین کے لیے ایک مشعلِ راہ ہیں۔

سعدیہ جاوید نے کہا کہ کراچی ایک بہت بڑا میٹروپولیٹن شہر ہے اور اس کے مسائل بھی ہیں، جنہیں ہم انکار نہیں کر سکتے، وسائل محدود ہیں مگر ہم بھرپور کوشش کرتے ہیں کہ عوام کو کم سے کم شکایات ہوں، البتہ جب بےجا تنقید کی جاتی ہے، جیسے یہ بھی آپ کی وجہ سے ہوا یا یہ بھی آپ کی حکومت کی کوتاہی ہے تو اس کا جواب دینا میرا فرض بنتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری پارٹی اور قیادت نے مجھے ایک ذمہ داری سونپی ہے اور میں اپنا موقف پیش کرتی ہوں، تاہم جہاں غلطی یا کوتاہی ہو، میں اسے ایڈمٹ بھی کرتی ہوں، یہ کہنا مناسب نہیں کہ سندھ حکومت کے نمائندے اپنی خامیوں کو تسلیم نہیں کرتے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ بلڈنگ، ضلع وسطی میں بلند عمارتیں، ناجائز تعمیرات، عدالتی احکام نظرانداز
  • توہینِ مذہب کے قانون میں بہتری کی ضرورت
  • جامعہ ملیہ اسلامیہ تشدد معاملہ پر شرجیل امام اور آصف اقبال سمیت 11 ملزمین پر فرد جرم عائد
  • توہین عدالت کیس:عمران خان سے وکالت نامے پر دستخط کروا کر عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت
  • عمران خان کے وکالت ناموں پر دستخط کا معاملہ: عدالت کا اڈیالہ جیل حکام کو حکم
  • سندھ اور پنجاب میں رئیل اسٹیٹ صنعت بحران کا شکار
  • حکومت ناکام ‘ زرداری ‘ بلاول سندھ کا پانی بیچ رہے ہیں تحریک انصاف 
  • حکومت پاکستان کا 15 مارچ کو یومِ تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے طور پر منانے کا اعلان
  • وسائل کی کمی کے باوجود مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں، سعدیہ جاوید