سٹی42:  بلوچستان کے ویرانے میں عورتوں اور بچوں سے بھری جعفر ایکسپریس ٹرین کو روک کر سینکڑوں افراد کو یرغمال بنا لینے کے واقعہ کو انڈیا کے میڈیا میں بظاہر سنجیدہ صحافت کرنے والے "بڑے برانڈ" بھی ایسے گلوری فائی کر رہے ہیں جیسے بی ایل اے کے دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس کے نہتے مسافروں کو یرغمال نہ بنایا ہو بلکہ  چاند فتح کر لیا ہو۔

انڈیا ٹوڈے نے  صحافتی ضابطہ اخلاق کی سنگین وائلیشن کرتے ہوئے مبینہ دہشتگردوں کے قدموں مین بٹھائے گئے دو مبینہ مسافروں کی تصویریں اپنی اشاعت مین نمایاں کر کے شامل کی ہیں۔ ان مبینہ مسافروں کے چہروں کو مناسب طریقہ سے بلر کر کے ان کی شناخٹ چھپانے کا معمولی تدد بھی نہیں کیا۔ 

تجاوزات کے خلاف آپریشن؛4 ٹرک سامان ،50 سے زائد ریڑھیاں ضبط

یہ پہلا موقع نہیں جب بلوچستان میں بی ایل اے کے دہشتگردوں کی درندوں جیسی کارروائیوں کو انڈیا کے میڈیا میں گلوریفائی کیا گیا ہو۔ جب بھی نام نہاد بلوچ دہشتگرد نہتے پاکستانی شہریوں کے خلاف کوئی بزدلانہ حملہ کرتے ہیں تو انڈیا کے میڈیا مین بعض آؤٹ لیتس انہین ہیرو بنا کر پیش کرتی ہیں۔ انڈین میڈیا کی اس طرح کی ہیرو ساز رپورٹنگ کو بعد مین دہشتگرد گروہ کے کارندے سوشل میڈیا پر اپنے پروپیگنڈا کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ 

جعفر ایکسپریس یرغمال؛ ڈھاڈر میں فوجی ہیلی کاپٹروں کی نگرانی پروازیں

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر جعفر ایکسپریس کے مسافروں کے لواحقین کا ہجوم

سٹی42:  جعفر ایکسپریس میں دہشتگردوں کے حملے کے بعد پھنسے ہوئے مسافروں کے لواحقین کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر اپنے پیاروں کی بحفاظت واپسی کا انتظار کر رہے ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے ٹرین میں یرغمالی بنائے گئے بہت سے افراد کو بحفاظت بازیاب کر لیا ہے اور ان کو کوأٹہ واپس بھیجا جا رہا ہے۔ 

بلوچستان مین درہ بولان کے قریب ڈھاڈر کے علاقہ میں کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر غدار دہشت گردوں  کے حملے کے بعد 400 سے زیادہ افراد کو یرغمال بنایا گیا اور اس وقت کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر ان کے اہلخانہ کی بڑی تعداد موجود ہے۔
یرغمال ہونے کے بعد رہائی پانے والے ایک شخص غلام مرتضیٰ کے بیٹے عادل نے میڈیا کے نمائندوں کو  بتایا کہ میرے والد نے مجھے کال پر بتایا ہے کہ وہ ’پانیر ریلوے سٹیشن پہنچ گئے ہیں۔ اور تھوڑی دیر میں کویٹہ کے لیے روانہ ہوں گے۔‘ سگنل کے مسئلے کی وجہ سے مزید بات نہیں ہوئی اور کال کٹ گئی۔
ریلوے سٹیشن پر ہی موجود عبدالرؤف جن کے والد عمر فاروق نے کہا، مجھے کچھ خبر نہیں میرے والد کہاں ہیں وہ شوگر اور دل کے مریض ہیں، ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ اس آپریشن کو جلد ختم کرے اور ہمارے پیاروں کا پتہ چلے کہ وہ کہاں پر ہیں۔
محمد ساجد  نےبتایا کہ ’میری بیوی میرے بیٹے اور اپنے بھائی کے ہمراہ پنجاب جا رہی تھی، اسے اور میرے بیٹے کو  سکیورٹی فورسز نے چھڑوا لیا ہے  لیکن اس کا 22 سالہ بھائی اب بھی یرغمال ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے ہمارا کسی سے رابطہ نہیں ہو پا رہا۔
ضلع سبی کے مرکزی ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ ہے۔
ایم ایس ڈاکٹر گرمکھ داس نے بتایا کہ ابھی تک ہمیں ڈرائیور کے علاوہ کسی اور شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ تاہم انھوں نے بتایا کہ جن دو ایمبولینسز کو ہم نے کچی ڈسٹرکٹ ہسپتال بھجوایا تھا انھیں حکام نے راستے سے واپس لوٹا دیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ہمیں اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔

ٹرین حملہ : کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے ذمہ داری قبول کرلی

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • جعفر ایکسپریس حملہ، دہشتگردوں نے خودکش بمباروں کو یرغمالی مسافروں کے پاس بٹھا دیا
  • بلوچستان: بولان پاس کے علاقہ میں دہشت گردوں کا جعفر ایکسپریس پر حملہ، درجنوں مسافر یرغمال بنا لئے، آپریشن
  • جعفر ایکسپریس حملہ، 80 یرغمال مسافروں کو رہا کروا لیا گیا
  • کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر جعفر ایکسپریس کے مسافروں کے لواحقین کا ہجوم
  • جعفر ایکسپریس میں دہشتگردوں نے عورتوں اور بچوں کو یرغمال بنا رکھا ہے ، سیکیورٹی ذرائع
  • بولان میں دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنالیا، فورسز کا آپریشن جاری
  • بلوچستان: جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کا حملہ، مسافروں کو یرغمال بنالیا
  • بولان، جعفر ایکسپریس کے سینکڑوں مسافر یرغمال
  • جعفر ایکسپریس پر مسلح افراد کا حملہ ؛ 450 مسافروں کو یرغمال بنالیا