ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماوں کا مشترکہ اجلاس، مشاورتی عمل جاری رکھنے پر اتفاق WhatsAppFacebookTwitter 0 11 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی اسلام آباد رہائشگاہ پر حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز، پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماں کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں مشاورتی عمل جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
ملک کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے گورنر خیبر پختونخوا کی میزبانی میں خیبر پختونخوا کی مجموعی صورتحال پر مشاورت کی، اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن سے رانا ثنااللہ، امیر مقام، سردار محمد یوسف، خواجہ سعد رفیق، مرتضی جاوید عباسی نے شرکت کی۔پاکستان پیپلز پارٹی سے صوبائی صدرمحمد علی شاہ باچا، صوبائی جنرل سیکرٹری شجاع خانزادہ، رکن صوبائی اسمبلی احمد کریم کنڈی نے اجلاس میں شرکت کی۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر اجلاس میں دونوں جماعتوں کے رہنماوں نے خیبرپختونخوا میں بدامنی، معاشی بحران اور سیاسی عدم استحکام پر تشویش کا اظہار کیا۔اجلاس میں خیبر پختونخوا میں پائیدار امن سمیت صوبہ کی مجموعی ترقی کیلئے مشترکہ جدوجہد و لائحہ عمل طے کرنے پر اتفاق کیا گیا، اجلاس میں صوبہ کی ترقی کیلئے ہم خیال سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ کر کے مشاورتی عمل میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
مشترکہ اجلاس میں ملک کی دونوں بڑی جماعتوں کے رہنماں نے صوبہ کی مجموعی ترقی کیلئے مشاورت کا باقاعدہ سلسلہ جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا، اجلاس میں دہشتگردی کے خاتمے اور قیام امن کیلئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔اجلاس میں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرنیوالے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا، رہنماوں نے صوبہ میں دن بدن بڑھتی بدامنی کی خراب صورتحال پر صوبائی حکومت کی مجرمانہ خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا جاری رکھنے پر مشترکہ اجلاس مشاورتی عمل کے رہنماوں اتفاق کیا اجلاس میں پر اتفاق کیا گیا

پڑھیں:

پاکستان ،چین کا جولائی میں 14ویں جے سی سی اجلاس کے انعقاد پر اتفاق

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مارچ2025ء)پاکستان ،چین نے جولائی میں 14ویں جے سی سی اجلاس کے انعقاد پر اتفاق کرلیا، جبکہ وفاقی وزیر احسن اقبال نے وزار ت خوراک کو تین دن کے اندر چین کی فراہم سہولیات کی موثر تقسیم یقینی بنانے کیلئے جامع منصوبہ تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔ منگل کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے اعلی سطحی پیش رفت جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں وزیرِاعظم کے معاون خصوصی برائے امورِ خارجہ طارق فاطمی، چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا، اور وزارتِ خارجہ، داخلہ، مواصلات، اقتصادی امور، پیٹرولیم، تجارت، خوراک و زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی، بحری امور، بورڈ آف انویسٹمنٹ، اور دیگر وفاقی و صوبائی اداروں کے سینئر نمائندے شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران احسن اقبال نے گوادر کو قومی گرڈ سے منسلک کرنے میں تاخیر پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی اور پاور ڈویڑن کو ہدایت دی کہ وہ پانچ روز کے اندر بجلی کی فراہمی کی تازہ ترین رپورٹ پیش کریں۔

انہوں نے گوادر میں ڈی سیلینیشن پلانٹ کے فعال نہ ہونے پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ایک ہفتے کے اندر اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سماجی و اقتصادی ترقی کے تحت زرعی آلات اور ڈیمانسٹریشن اسٹیشنز ستمبر اور دسمبر 2024ء میں موصول ہوئے، جبکہ مئی 2024ء میں 10,000سولر پینلز اور ستمبر میں مزید 5,000سولر پینلز پاکستان پہنچے۔

اس کے علاوہ، اگست 2024 میں چین کی امداد کے تحت 150 واٹر فلٹریشن پلانٹس اور 10 ٹیوب ویل سولرائزیشن یونٹس فراہم کیے گئے، تاہم ان کے تقسیم اور تنصیب کے عمل میں تاخیر کا سامنا ہے۔ اس تاخیر پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے احسن اقبال نے وزارتِ خوراک کو ہدایت دی کہ وہ تین دن کے اندر ایک جامع منصوبہ تشکیل دے تاکہ چین کی فراہم کردہ سہولیات کی مثر تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید برآں، انہوں نے وزارتِ خوراک کو تمام صوبوں کے ساتھ مشاورت کر کے دو دن کے اندر ایک باضابطہ پلان پیش کرنے کی ہدایت کی تاکہ فراہم کردہ مشینری کو جلد از جلد عملی طور پر استعمال میں لایا جا سکے۔ ریلوے کے ایم ایل-1 منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے، وفاقی وزیر نے پاکستان کے سفارتی مشن بیجنگ اور اقتصادی امور ڈویڑن کو ہدایت کی کہ وہ چینی حکام سے رابطہ کریں تاکہ پاکستان میں تکنیکی اور مالیاتی ماہرین کے دورے کی حتمی تاریخ طے کی جا سکے۔

انہوں نے اس سلسلے میں فوری ہم آہنگی اور چینی ورکنگ گروپ کے دورے کو جلد از جلد ممکن بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان اور چین کے مابین نئے اور ابھرتے ہوئے ٹیکنالوجیز کے فریم ورک معاہدے پر بات کرتے ہوئے، احسن اقبال نے وزارتِ آئی ٹی کو ان مذاکرات اور عملدرآمد میں قیادت کا کردار ادا کرنے کی ذمہ داری سونپی۔ اجلاس میں شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ چین نے اس سال جولائی کے مہینے میں 14ویں جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کے اجلاس کے انعقاد سے اتفاق کیا ہے۔ اس حوالے سے تمام شرکا کو تیاریوں کی ہدایت کی گئی۔ مزید برآں، تمام ورکنگ گروپ اجلاسوں کو مارچ اور اپریل میں منعقد کرنے کا شیڈول طے کر لیا گیا تاکہ جے سی سی اجلاس سے قبل جامع تیاری کو یقینی بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ،چین کا جولائی میں 14ویں جے سی سی اجلاس کے انعقاد پر اتفاق
  • قومی اسمبلی کا اجلاس21مارچ جمعہ تک جاری رکھنے کا فیصلہ
  • قومی اسمبلی کا موجودہ اجلاس 21 مارچ تک جاری رکھنے کا فیصلہ
  • پی پی کی انٹرا پارٹی انتخابات کیلئے تیاریاں، الیکشن بورڈ تشکیل
  • پلڈاٹ کی 25-2024ء کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کی کارکردگی رپورٹ جاری
  • چین، چودہویں سی پی پی سی سی قومی کمیٹی کا تیسرا اجلاس ختم
  • نئے پارلیمانی سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: صدر مملکت آصف علی زرداری کا خطاب جاری
  • صدر زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج 3 بجے ہوگا، صدر زرداری خطاب کریں گے