میری ٹائم وزارت میں نیا اسکینڈل، 2 آپریشنل بحری جہاز فروخت کردیے
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی: میری ٹائم وزارت میں زمین کے گھپلے کے بعد چلتے جہاز فروخت کرنے کا اسکینڈل سامنے آگیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی) کی جانب سے 2 آپریشنل جہاز فروخت کردیے گئے۔
ذرائع کے مطابق جہاز ‘لاہور’ کیپ ون کٹیگری کا تھا جو یومیہ 27 ہزار 500 ڈالرز پر عراقی بندرگاہ پر ٹھیکے پر آمدن کما رہا تھا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ جہاز ‘کوئٹہ’ پاکستانی ریفائنریز کے طویل مدتی ٹھیکے پر تقریباً 12 ہزار ڈالر یومیہ کمارہا تھا۔
ذرائع کے مطابق پی این ایس سی نے ریفائنریز کے لیے باہر سے چارٹر جہاز ‘سوین لیک’8 لاکھ ڈالر ماہانہ پر لیا جس سے تقریبا 2 لاکھ ڈالر نقصان ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز آپریشنل اور منافع بخش تھے، اسکریپ کے بجائے شپنگ کمپنیز کی جانب سے خریدے گئے، دونوں جہازوں کی موجودہ فریٹ مارکیٹ کم از کم 40 ہزار ڈالرز یومیہ ہے۔
ذرائع کے مطابق پی این ایس سی کے لیے 5 جہازوں کی خریداری کا معاملہ پی پی آر اے میں زیر التوا ہے۔
ترجمان پی این ایس سی کے مطابق دو جہازوں کی فروخت کا عمل جاری ہے، بورڈ کی منظوری سے فروخت کا فیصلہ ہوا، جہاز فائدہ مند نہیں تھے، اجازت ملتے ہی نئے جہاز خریدیں گے۔
مزیدپڑھیں:فیصل مسجد اسلام آباد میں شہری افطاری پر کیسے ٹوٹ پڑے؟ ویڈیو وائرل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی این ایس سی کے مطابق
پڑھیں:
امریکی آئل ٹینکر اور پرتگالی بحری جہاز میں خوفناک تصادم، 32 افراد ہلاک، متعدد زخمی
تصادم کی اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر ریسکیو ٹیم بھیج دی گئی، جس میں لائف بوٹس اور ایک کوسٹ گارڈ ہیلی کاپٹر شامل ہے۔ امدادی کاموں کے دوران حادثے کی جگہ سے 32 لاشیں ملی ہیں، جنکی شناخت کا عمل جا رہی ہے جبکہ کچھ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یارکشائر کے ساحل سے دور شمالی سمندر میں امریکی پرچم والے آئل ٹینکر اور کنٹینرز سے لدا پرتگالی بحری جہاز آپس میں ٹکرا گئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ شمال مشرقی قصبے ویدرنسی کے قریب ہمبر ایسٹوری میں صبح 10 بجے سے کچھ پہلے پیش آیا۔ حادثے کا شکار ہونے والے آئل ٹینکر کا نام اسٹینا امیکولیٹ ہے اور اس پر امریکی پرچم لہرا رہا تھا جبکہ بحری جہاز کا نام سولونگ تھا اور اس پر پرتگالی پرچم لہرا رہا تھا۔ تصادم کی اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر ریسکیو ٹیم بھیج دی گئی، جس میں لائف بوٹس اور ایک کوسٹ گارڈ ہیلی کاپٹر شامل ہے۔
امدادی کاموں کے دوران حادثے کی جگہ سے 32 لاشیں ملی ہیں، جن کی شناخت کا عمل جا رہی ہے جبکہ کچھ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ آئل ٹینکر اسٹینا امیکولیٹ کی ملکیت رکھنے والی کمپنی نے بتایا کہ تمام عملہ محفوظ ہے، تاہم انھوں نے حادثے کی وجہ اور نوعیت پر تبصرے سے گزیر کیا۔ بحری جہاز کی ملکیت رکھنے والے ادارے نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔