ایک خصوصی انٹرویو میں این سی کے لیڈر نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بلاور میں تین نوجوانوں کی جان چلی گئی، ہم ان ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہیں لیکن اسکی پوری ذمہ داری لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر اور حضرت بل اسمبلی حلقہ سے منتخب ایم ایل اے سلمان ساگر نے ضلع کٹھوعہ میں تین شہریوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو عسکریت پسندی پر قابو پانے اور امن و قانون برقرار رکھنے میں ناکامی کا راست ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ایک خصوصی انٹرویو میں سلمان ساگر نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بلاور میں تین نوجوانوں کی جان چلی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہیں لیکن اس کی پوری ذمہ داری لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو سیاست کا رنگ نہیں دینا چاہتے لیکن یہ حقیقت ہے کہ بی جے پی حکومت جموں و کشمیر کے اس دوہرے نظامِ حکومت میں سیکورٹی برقرار رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یونین ٹیریٹری بنائے جانے کے بعد جموں و کشمیر میں پولیس کا کنٹرول لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے پاس ہے، نہ کہ کسی جمہوری حکومت کے پاس۔ لہٰذا ایل جی انتظامیہ کو چاہیئے کہ وہ جموں و کشمیر میں امن و قانون کی بحالی کو یقینی بنائے۔ سلمان ساگر نے اس بات پر زور دیا کہ چونکہ ایل جی یونائیٹڈ کمانڈ کے سربراہ ہیں اور پولیس براہِ راست ان کے کنٹرول میں ہے، اس لئے ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات کئے جانے چاہیئے۔ اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سلمان ساگر نے ایل جی انتظامیہ کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ان ہلاکتوں کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایل جی کو جواب دینا ہوگا کہ جب پولیس اور ہوم ڈیپارٹمنٹ براہ راست ان کے ماتحت ہیں تو پھر قانون و امن کی صورتحال بدتر کیوں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے کسی بھی حصے میں تہذیب و تمدن کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ سلمان ساگر نے میں تین ایل جی

پڑھیں:

کشمیری بھارتی مظالم کے باوجود اپنی جدوجہد عزم وہمت سے جاری رکھے ہوئے ہیں، ڈاکٹر مشتاق

افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے مذموم مقصد کے تحت دس لاکھ فورسز اہلکار مقبوضہ جموں و کشمیر میں تعینات کر رکھے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر مشتاق خان نے کہا ہے کہ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف برسر پیکار ہیں اور وہ اپنی جدوجہد سے دستبردار ہونے کیلئے ہرگز تیار نہیں ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر مشتاق خان نے ان خیالات کا اظہار کشمیری صحافیوں کے اعزاز میں جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے زیراہتمام افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف غزہ میں حماس نے بے سرو سامانی کے باوجود صہیونی سامراج کے خلاف اپنی قوت کا لوہا منوایا ہے، وہیں کشمیری عوام برہمن سامراج کے خلاف جدوجہد میں مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے مذموم مقصد کے تحت دس لاکھ فورسز اہلکار مقبوضہ جموں و کشمیر میں تعینات کر رکھے ہیں لیکن غیور کشمیری قابض اہلکاروں کے تمام تر جبر کے باوجود اپنی مزاحمتی تحریک عزم و ہمت سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے 05 اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت غیر قانونی طور پر ختم کی اور وہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے ایک مذموم ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ ڈاکٹر مشتاق نے کہا کہ بھارتی اقدامات ناقابل قبول ہیں اور وہ کشمیر پر اپنے جھوٹے اور غیر حقیقت پسندانہ بیانیے کے ذریعے عالمی برادری کو ہرگز گمراہ نہیں کر سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • گلمرگ میں فیشن شو کا انعقاد کشمیریوں کیخلاف ثقافتی یلغار ہے، حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ
  • بلاور کٹھوعہ میں تین افراد کی پُراسرار ہلاکت کی تحقیقات کا حکم دیا گیا، عمر عبداللہ
  • انجکشن سے ہلاکت انسانی غلطی کی وجہ سے ہوئی: وزیرِ صحت پنجاب
  • لبریشن فرنٹ کی بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کی مذمت
  • کشمیری بھارتی مظالم کے باوجود اپنی جدوجہد عزم وہمت سے جاری رکھے ہوئے ہیں، ڈاکٹر مشتاق
  • کشمیر کے بارے میں بھارتی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان حقائق کے بالکل منافی ہے، علی رضا سید
  • تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں ذہنی صحت کا بحران پیدا ہو رہا ہے، ماہرین
  • مظفر آباد میں منعقدہ سیمینار میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی مظلوم خواتین کی حالت زار کو اجاگر کیا گیا
  • اسلام آباد، سیمینار کے مقررین کا کشمیری خواتین کی حالت زار پر اظہار تشویش