عورتوں بچوں سے بھری ٹرین کو حیریبیار مری کے دہشتگردوں نے یرغمال بنایا، ریسکیو آپریشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
سٹی42: پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں بولان کے پہاڑی ویرانے میں پانچ سو مسافروں کو کوئٹہ سے پنجاب لانے والی، عورتوں اور بچوں سے بھری ٹرین جعفر ایکسپریس پر رمضان شریف کے روزہ کے دوران حملہ غدار دشہتگردوں کے گروہ بی ایل اے کے کارندوں نے کیا۔ اس گروہ کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ مجید بریگیڈ اور ایس ٹی او ایس نے ٹرین پر حملہ کر کے اس کی حفاظت کرنے والے سکیورٹی اہلکاروں کو مار دیا اور مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔ دہشتگردوں نے اپنے خلاف جوابی کارروائی کرنے کی صورت میں یرغمال مسافروں کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔
سابق کرکٹر محمد یوسف دورہ نیوزی لینڈ سے دستبردار ؛ پاکستانی ٹیم کل صبح نیوزی لینڈ جائے گی
غدار بلوچ دشہتگرد گروہ کے انڈین سرپرست بے گناہ سویلینز پر اس دہشتگرد حملہ کو سوشل میڈیا کے ساتھ انڈیا کے نیوز میڈیا میں بھی سلیبریٹ کر رہے ہیں۔
انڈیا میں را کے ساتھ قریبی ربط رکھنے والی ایک نیوز آؤٹ لیٹ کی ویب سائٹ پر لکھا گیا کہ " جیسے ہی پاکستانی حکومت اور فوج کو ٹرین پر قبضہ ہونے کی خبر ملی تو ان کی سانسیں اٹک گئیں ۔"
انڈیا کی میڈیا آؤٹ لیٹس نے دہشت گرد گروہ کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ان دہشتگردوں کی فائرنگ میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوگئے ہیں۔یہ فوجی اہلکار ٹرین کی سیکورٹی کے لیے تعینات تھے۔
سرکاری تعلیمی اداروں کے ڈیلی ویجز ملازمین کی مستقلی کیلیے کمیٹی تشکیل
انڈین ویب سائٹ نے یہ بھی لکھا کہ دہشتگرد گروہ بی ایل اے نے پاکستان کی حکومت کو براہ راست دھمکی دی ہے کہ اگر ان پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ تمام یرغمالیوں کا قتل کر دیں گے۔
بی ایل اے کی نام نہاد "مجید بریگیڈ" بدنام دہشتگرد مجید لانگو کے نام سے بنائی گئی ہے۔ یہ خود کش نوعیت کے دہشتگردوں پر مشتمل ہے جن کے دلوں اور دماغوں میں کئی سال تک مسلسل پروپیگنڈا کر کے پنجابیوں اور پاکستانیوں سے نفرت بھری گئی ہے۔ اس گروہ کے ٹرینر اور منصوبہ ساز انڈیا کی بدنام دہشت گرد ایجنسی "را" کے براہ راست ملازم ہیں۔
پنجاب حکومت کا”سی ایم ایجوکیشن کارڈ“ متعارف کرانے کا فیصلہ
بی ایل اے کے دو اہم لیڈر حیریبیار مری اور براہمدغ بگٹی انڈیا کی ایجنسیوں کی مالی اور تکنیکی معاونت سے اس گروہ کو چلا رہے ہیں اور دونوں سالہا سال سے پاکستان سے باہر ہیں۔
حیریبیار مری کے بیشتر کارندوں نے اپنے بیوی بچوں اور ماں باپ کو بھی پاکستان سے باہر منتقل کر لیا ہے۔ یہ لوگ مختلف خلیجی ممالک اور یورپی ممالک میں مقیم ہیں۔
پاکستانی اخبار ڈان کے مطابق منگل کو بلوچستان میں پشاور جانے والی ٹرین پر فائرنگ کی گئی۔ اس کے بعد فوج کو فوری طور پر الرٹ کر دیا گیا۔ حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس فائرنگ کا واقعہ بلوچستان کے ضلع کچھ(بولان) کے علاقے پیروکنری میں پیش آیا جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور زخمی ہوگیا ہے جبکہ ٹرین اس وقت سرنگ میں کھڑی ہے۔
لاہور میں 265 ٹریفک حادثات؛ 314 افراد زخمی
ریلوے کنٹرولر محمد کاشف نے بتایا کہ نو بوگیوں والی ٹرین میں تقریباً 500 مسافر سفر کر رہے تھے۔ لیکن حیریبیار مری کے دہشتگردوں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے پوری ٹرین کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے دہشتگردوں حیریبیار مری بی ایل اے گروہ کے
پڑھیں:
کوئٹہ سے پشاور جانے والی ٹرین پر فائرنگ، ڈرائیور شدید زخمی، مسافر یرغمال
کوئٹہ:کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے باعث ڈرائیور زخمی ہوگیا، دہشت گردوں نے مچھ کی پہاڑیوں میں ٹرین روک دی جب کہ مسافروں کو یرغمال بنانے کی اطلاعات ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آج صبح ساڑھے نو بجے ٹرین کوئٹہ سے روانہ ہوئی، جب ٹرین گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے سے گزری تو وہاں نامعلوم مسلح افراد نے ٹرین پر فائرنگ کردی، نتیجے میں ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا، مسافر ڈرے سہمے ہوئے ہیں جب کہ علاقے میں اب بھی فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
عینی شاہدین اور لیویز ذرائع کے مطابق مچھ کی پہاڑیوں کے درمیان یہ واقعہ پیش آیا ہے، جہاں جعفر ایکسپریس کو روک دیا گیا ہے اور مزید فائرنگ کی آوازیں آرہی ہیں۔
ریلوے پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریل وہیں روک دی گئی ہے، ٹرین میں کم از کم 600 سے 700 مسافر سوار ہیں، کئی مسافروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں تاہم تصدیق کا عمل جاری ہے۔
ڈی ایس ریلوے کے پی آر او کے مطابق تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، سبی سے ایمبولینسز جائے وقوع روانہ کردی ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کے ذرائع کے مطابق یہ مچھ کی پہاڑیوں کا درمیانی علاقہ ہے جس کا سیکیورٹی فورسز نے محاصرہ کرلیا ہے، مزید کانوائے روانہ کردیے گیے ہیں۔
ملزمان کے فرار ہونے کی فی الحال کوئی اطلاعات نہیں ہیں بلکہ اطلاعات یہ آرہی ہیں کہ ملزمان نے مسافروں کو یرغمال بنالیا ہے اور قابض ہوکر بیٹھ گئے ہیں اور علاقے میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔