نادیہ حسین کے شوہرسے تفتیش کے دوران مزید انکشافات سامنے آ گئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اداکارہ نادیہ حسین کے شوہر عاطف خان سے تفتیش کے دوران مزید انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نادیہ حسین کے شوہر عاطف خان سے ایف آئی اے کی جانب سے تفتیش جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ عاطف کے فراڈ کا سلسلہ 2016 سے دسمبر 2023 تک چلتا رہا تھا۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق 7 سال میں بینکنگ گروپ کو 1 ارب 20 کروڑ کا نقصان ہوا، یہ بات ناقابل یقین ہے کہ بورڈ اس فراڈ سے بے خبر تھا، پتہ چلانے کی کوشش کررہے ہیں کہ فراڈ میں اور کون لوث ہے، کیوں کہ عاطف خان کے علاوہ دیگر کئی افراد کا کردار بھی مشکوک ہے۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ فنانشل کرائم پر تحقیقات کا دائرہ مزید بڑھایا جا رہا ہے، عاطف تقریباً 7 سال سے کمپنی کے پیسوں سے ٹریڈنگ کر رہا تھا، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے مطابق دسمبر 2023 کو اس کے بارے میں بورڈ کو بھی بتا دیا گیا تھا۔عاطف خان نے دوسرے نجی بینک سے آر ایف پر 40 کروڑ لون بھی لیا تھا، جس کے عوض نجی بینک کو رسیو ایبل رپورٹ میں کلائنٹس کے نام دیے گئے، بینک کو دیے گئے ناموں میں 70 فی صد سے زائد جعلی تھے۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ این سی سی پی آئی اور اسٹاک ایکسچینج نے بھی بورڈ سے رابطہ کیا تھا، اور بورڈ کو بتایا گیا تھا کہ بروکریج ہاؤس کے پاس پیسے نہیں لیکن تجارت ہو رہی ہے، اس کے بعد ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے تحقیقات کے بعد 20 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا، اور عاطف خان کی جانب سے یہ بات بھی چھپا دی گئی تھی۔ایف آئی اے ذرائع نے کہا ہے کہ اس کیس پر ہر زاویے سے تحقیقات جاری ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے
پڑھیں:
چیمپئنز ٹرافی کی اختتامی تقریب میں پی سی بی حکام کو نہ بلانے پر بورڈ ناخوش، آئی سی سی کے سامنے معاملہ اٹھایا جائے گا
چیمپئنز ٹرافی کی اختتامی تقریب میں پی سی بی حکام کو نہ بلانے پر بورڈ ناخوش، آئی سی سی کے سامنے معاملہ اٹھایا جائے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 March, 2025 سب نیوز
دبئی (سب نیوز )آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی اختتامی تقریب میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) حکام کو نہ بلانے پر بورڈ ناخوش ہے جس پر آئی سی سی سے احتجاج کا فیصلہ کرلیا اور معاملے پر آئی سی سی سے وضاحت مانگی جائے گی۔دبئی میں کھیلے گئے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کا فائنل ختم ہونے پر ٹرافی اور دوسرے ایوارڈز دینے کی تقریب ہوئی جس میں آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ، بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر راجربینی، سیکرٹری بی سی بی آئی اور نیوزی لیند کرکٹ بورڈ کے راجر ٹوز موجود تھے۔
حیران کن طور پر میزبان پی سی بی کے نمائندے کو آئی سی سی نے مدعو نہیں کیا تھا۔ذرائع کے مطابق پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر اور ٹورنامنٹ ڈائریکٹر سمیر احمد سید وہاں موجود تھے لیکن آئی سی سی نے ان کو اس تقریب میں مدعو نہیں کیا۔ایونٹ کی اختتامی تقریب میں پی سی بی حکام کو نہ بلانے پر بورڈ نے اظہار ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے آئی سی سی سے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ سمیر احمد سید کو اسٹیج پر نہ بلانا سمجھ سے بالاتر ہے، چیئرمین پی سی بی کی مصروفیت کی باعث سمیرسید نے نمائندگی کی۔پی سی بی حکام اس حوالے سے باقاعدہ طور پر آئی سی سی کو خط لکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ ان سے وضاحت مانگی جائے کہ میزبان بورڈ کو نظر انداز کیوں کیا گیا۔پی سی بی سربراہ محسن نقوی کی فائنل پر عدم دستیابی کے بارے میں آئی سی سی کو آگاہ کر دیا گیا تھا کہ سمیر احمد سید فائنل پر پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
اختتامی تقریب میں اسٹیج پر کس کو مدعو کرنا ہے، اس کا فیصلہ آئی سی سی حکام نے ہی کرنا ہوتا ہے۔ماضی میں آئی سی سی ایونٹس پر میزبان ملک کی اسٹیج پر نمائندگی ہمیشہ ہوتی رہی ہے مگر حیران کن طور پر دبئی میں اس روایت کی پاسداری نہیں کی گئی جس پر پی سی بی حکام کے ساتھ کرکٹ فینز بھی آئی سی سی کے اس رویے پر سخت ناراض ہیں۔