مصطفی عامر قتل کیس میں پولیس نے خصوصی عدالت میں ریمانڈ رپورٹ جمع کرادی، رپورٹ میں انکشاف کیا کہ ملزم ارمغان نے قتل کے بعد والد کو آگاہ کیا تھا اور  والد نے ملزم کو روپوش ہونے کا مشورہ دیا تھا۔

ریمانڈ رپورٹ میں ملزم نے انکشاف کیا کے والد نے روپوش ہونے کا مشورہ دیا, ملزم کے والد نے مشورہ دیا کہ بعد میں سافٹ ویئر ہاؤس کا کاروبار شہر سے باہر منتقل کرلیں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزم اپنے باپ کے مشورے پر ساتھی شیراز کے ساتھ لاہور، اسلام آباد اور اسکردو میں روپوش رہا۔

یہ بھی پڑھییں: مصطفی عامر اغوا و قتل کیس: مرکزی ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع

ملزم ارمغان سے برآمد اسلحہ کی تحقیقات سی ٹی ڈی کررہا ہے، سائبر کرائم سے متعلق ایف آئی اے تحقیقات کررہا ہے۔

اینٹی نارکوٹکس فورس نے بھی ملزم سے تفتیش کی ہے، ملزم ارمغان دیگر مقدمات میں بھی نامزد اور مطلوب ہے۔

پولیس کو ہدایت ملی ہے کہ جن تھانوں کے مقدمات میں ملزم مطلوب یا مفرور ہے وہ ملزم کیخلاف کارروائی کریں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رپورٹ میں مشورہ دیا والد نے

پڑھیں:

مصطفیٰ قتل: اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کا ارمغان کے والد کا کریمنل ریکارڈ چیک کرنے کا حکم

---فائل فوٹوز

مصطفیٰ عامر  قتل کیس کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے پولیس کے لیے گائیڈ لائنز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم ارمغان سے ملنے والی تمام چیزیں فوراً فرانزک کے لیے بھیجی جائیں۔

اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کی جاری کی گئی گائیڈ لائنز میں ہدایت کی گئی ہے کہ ارمغان کے والد سے تحقیقات کی جائیں اور ان کا بھی کرمنل ریکارڈ چیک کیا جائے۔

اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے ارمغان کی رہائش گاہ سے ملنے والے ممنوعہ اسلحے، واکی ٹاکی، ڈیجیٹل سیف لاکرز اور 2 شناختی کارڈ سے متعلق بھی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں مصطفیٰ عامر قتل کیس میں تفتیش و پیشرفت پربریفنگ

مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مختلف پہلوؤں،پس پردہ عوامل اور محرکات پر باہم گفت و شنید اور تبادلہ خیال کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں اداروں سے سوالات و جوابات سمیت مزید ضروری تفصیلات کی طلبی کا اعادہ کیا گیا۔

انہوں نے ہدایت کی ہے کہ ملزم کے قریبی افراد کی سرگرمیوں کا جائزہ لے کر مقدمات درج کیے جائیں، ارمغان کے کالعدم تنظیموں سے تعلق، منی لانڈرنگ اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے متعلق بھی تحقیقات کی جائیں۔

اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ علاقے کی سیکیورٹی کے سربراہ اور مالک مکان سے بھی ملزم کی غیر قانونی سرگرمیوں کی تفصیلات لی جائیں۔

گائیڈ لائنز میں مزید کہا گیا کہ ملزم کی سرگرمیوں سے متعلق مقامی انٹیلی جنس یونٹ، گزری اور درخشاں تھانوں سے معلومات لی جائیں، مصطفیٰ عامر کے اغواء کے سلسلے میں تاوان طلب کرنے والے ٹیلی فونز کی تفصیلات حاصل کی جائیں۔

اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے ہدایت کی ہے کہ ارمغان کے فون اور  مصطفیٰ کی والدہ کے فون کو کیس پراپرٹی کا حصہ بنایا جائے، ملزم اور مقتول کے بینک اکاؤنٹس، فون ڈیٹا اور ٹریول ہسٹری حاصل کی جائے۔

گائیڈ لائنز میں اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے حب میں درج مقدمے کی کراچی منتقلی کے لیے ایس ایس پی حب کو لکھے گئے خط کا مقصد بتانے سے بھی آگاہ کرنے کا کہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کے بعد کیا کِیا؟ تفتیش میں نیا انکشاف
  • مصطفی عامر اغوا و قتل کیس: مرکزی ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع
  • مصطفیٰ قتل کیس: ریمانڈ رپورٹ میں اہم انکشاف
  • مصطفی قتل کیس میں مبینہ طور پر ایک سیاسی جماعت کی اعلیٰ قیادت اور سینئر رہنما کے بیٹے کے اثرا نداز ہونے کا انکشاف
  • مصطفیٰ عامر اغوا و قتل کیس: ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس، ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس، ملزم ارمغان کے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات، اعتراف جرم بھی کرلیا
  • مصطفٰی عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کے والد کو شامل تفتیش کیا جائے، اسپیشل پراسیکیوٹر
  • مصطفیٰ قتل: اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کا ارمغان کے والد کا کریمنل ریکارڈ چیک کرنے کا حکم