اب تک صرف ہالی وڈ کی فلموں نے ہی دنیا بھر میں 2 ارب ڈالرز سے زیادہ کا بزنس کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔مگر اب پہلی بار ایک ایشیائی فلم نے یہ منفرد سنگ میل حاصل کرلیا ہے اور یہ کوئی بالی وڈ یا بھارتی فلم نہیں بلکہ چین کی ایک کارٹون یا انیمیٹڈ فلم ہے۔جی ہاں واقعی نی زہا 2 نامی چینی فلم نے باکس آفس پر تہلکہ مچا دیا ہے اور 3 سے 9 مارچ کے دوران 3 کروڑ 82 لاکھ سے زائد ڈالرز کا بزنس کیا۔اس طرح اس کی مجموعی آمدنی 2.

04 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی۔یہ پہلی ایشیائی اور انیمیٹڈ فلم ہے جس نے 2 ارب ڈالرز سے زائد کا بزنس کیا ہے۔اس سے قبل سب سے زیادہ بزنس کرنے والی انیمیٹڈ فلم کا اعزاز انسائیڈ آؤٹ 2 کے پاس تھا جس نے 2027 میں ایک ارب 70 کروڑ ڈالرز کا بزنس کیا تھا۔29 جنوری 2025 کو ریلیز ہونے والی فلم مجموعی طور پر 7 ویں فلم ہے جس نے 2 ارب ڈالرز سے زائد کا بزنس کیا ہے۔یہ فلم متعدد ممالک میں آئندہ ہفتوں میں ریلیز ہوگی تو اس کی آمدنی میں مزید اضافے کا امکان ہے۔دنیا بھر میں سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلموں میں یہ چھٹے نمبر پر پہنچ گئی ہے اور ایوینجرز انفٹنی وار کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔نی زہا 2 ابھی 2025 میں سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم بھی ہے اور امکان یہی ہے کہ یہ ریکارڈ سال کے اختتام تک اسی کے پاس رہے گا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ارب ڈالرز سے کا بزنس کیا سے زیادہ ہے اور

پڑھیں:

مانچسٹر: بلوں کی ادائیگی کیلئے 200 پاؤنڈز کی امداد

برطانوی شہر مانچسٹر میں ایندھن کی کمی کا سامنا کرنے والے غریب شہریوں کی مدد کے لیے 1 چوتھائی ملین پاؤنڈز کے کلیمز کیے گئے ہیں۔

اس امداد کے اہل رہائشیوں کو درخواستیں جمع کرانے کی حتمی تاریخ 2024ء کے اختتام پر دی گئی تھی۔

کونسل نے ونٹر ہارڈ شپ فنڈ کے قیام کا اعلان کیا تھا جس سے رہائشیوں کو اپنے توانائی کے اخراجات کو پورا کرنے میں مدد کے لیے 200 پاؤنڈز تک کا کلیم کرنے کے قابل بنایا گیا۔

کونسل نے اس فنڈ کے لیے اپنی مختص رقم کو مکمل طور پر استعمال کرتے ہوئے 2 لاکھ 63 ہزار پاؤنڈز کو 1000 سے زیادہ گھرانوں میں تقسیم کیا ہے۔

یہ اقدام رہائش کی لاگت کے بحران کے شدید اثرات کو کم کرنے کے لیے کونسل کی تازہ ترین کوشش کی نمائندگی کرتا ہے۔

گزشتہ 2 سال کے دوران کونسل نے مختلف پروگراموں میں لاکھوں پاؤنڈز کی سرمایہ کاری کی ہے جس کا مقصد اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے اور سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں کی مدد کرنا ہے۔

ان اقدامات میں اسکول جانے کی عمر کے بچوں کے لیے کھانا فراہم کرنے سے لے کر ایندھن کے بلوں میں سبسڈی دینا اور ڈیجیٹل وسائل تک رسائی کو بہتر بنانا شامل ہے۔

کونسل اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور 2 سال گزرنے کے بعد بھی اس حوالے سے امداد دستیاب ہے۔

مانچسٹر سٹی کونسل کی تفصیلات کے مطابق آج تک کونسل نے کئی اہم سنگِ میل حاصل کیے ہیں، پچھلے 12 مہینوں میں چھٹیوں کے دوران 46 ہزار بچوں کو اسکول میں مفت کھانا فراہم کیا گیا، 2022ء سے کمیونٹی فوڈ بینکوں اور سپورٹ گروپس کے لیے 1 ملین پاؤنڈز سے زیادہ کی سپلائیز مختص کیں، اس کے علاوہ رہائشیوں کے لیے خوراک سے متعلق امداد پر 1 لاکھ 55ہزار پاؤنڈز اضافی خرچ کرنے کے علاوہ اکتوبر 2022ء سے کوسٹ آف لیونگ ایڈوائس لائن کے ذریعے تقریباً 14,000 افراد سے منسلک ہیں۔

2020ء سے اب تک 7,000 سے زیادہ سم کارڈز کی فراہمی کے ساتھ ساتھ 2,000 سے زیادہ آلات بشمول فونز، لیپ ٹاپس اور کمپیوٹرز کو ان افراد میں تقسیم کیا گیا جنہیں ڈیجیٹل اخراج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تقریباً 1,200 رہائشیوں کو ان کی رہائش کو برقرار رکھنے میں مدد کرنے کے لیے 1.9 ملین پاؤنڈز کی گرانٹ کی ادائیگی میں سہولت فراہم کی گئی، 24-2023ء کے مالی سال میں اضافی 2,359 صوابدیدی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔

70 رضاکارانہ اور کمیونٹی تنظیموں کو 1 ملین پاؤنڈز کی گرانٹ فنڈنگ ​​جاری کی گئی جس نے پچھلے سال تقریباً 54,000 رہائشیوں کی اجتماعی مدد کی۔

چھٹیوں کے دوران بچوں کو مفت سرگرمیاں اور کھانا پیش کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہالی ڈے ایکٹیویٹی فنڈ، نصف مدت اور گرمیوں کے وقفوں کے دوران 24,000 سے زیادہ بچوں کی حاضری دیکھی گئی، اگرچہ کافی کام کرنا باقی ہے، کونسل کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ ضرورت مندوں کے لیے مدد دستیاب ہے اور یہ مدد اکثر صرف ایک فون کال کی دوری پر ہوتی ہے۔

مانچسٹر سٹی کونسل لیڈر کونسلر بیو کریگ نے کہا ہے کہ ہمارے فنڈز کا ردعمل بہت زیادہ مثبت رہا ہے جو اس اقدام کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے، 2,000 سے زیادہ افراد کی مدد کرنے اور 2 لاکھ 50 ہزار پاؤنڈز سے زیادہ خرچ کرنے کے باوجود میں ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں جنہوں نے ابھی تک ہم سے رابطہ نہیں کیا ہے کہ وہ ایسے فنڈز کے لیے دعویٰ کریں جو ان کے مالی بوجھ کو کافی حد تک کم کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ ایک کونسل کے طور پر ہم رہائشیوں کی مدد اور بحران کے منفی اثرات کو کم کرنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم رہے ہیں، ہماری سپورٹ دستیاب ہے۔

واضح رہے کہ ہارڈ شپ فنڈ کا دعویٰ کرنے کے لیے اہلیت کے معیار کا تقاضہ ہے کہ افراد کی عمر 23 ستمبر 2024ء تک 66 برس یا اس سے زیادہ ہونی چاہیے اور انہیں محکمہ برائے کام اور پنشن (DWP) سے موسمِ سرما کے ایندھن کی ادائیگی نہیں ملے گی۔

درخواست دہندگان کو کونسل سے کونسل ٹیکس سپورٹ یا ہاؤسنگ بینیفٹ کی وصولی میں نہیں ہونا چاہیے، اگر افراد فائدہ حاصل کرتے ہیں اور 23 ستمبر 2024ء تک ان کی عمر 66 سال یا اس سے زیادہ ہے تو انہیں کونسل کی طرف سے خود بخود ادائیگی مل جائے گی اور درخواست فارم کو مکمل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

درخواست دہندگان کو مانچسٹر سٹی کونسل کے دائرہ اختیار میں رہنا چاہیے۔

افراد تصدیق کے لیے اپنا پوسٹ کوڈ چیک کر سکتے ہیں۔

ونٹر ہارڈ شپ فنڈ کے اخراجات کے لیے 80 سال سے کم عمر کے 1,268 گھرانوں کو کی گئی ادائیگیوں میں سے ہر ایک کو 150 پاؤنڈز دیے گئے جبکہ کُل 1 لاکھ 90 ہزار 200 پاؤنڈز ہیں۔

80 سال اور اس سے زیادہ عمر کے 364 گھرانوں کو کی گئی ادائیگیوں میں ہر ایک کو 200 پاؤنڈز اور کل 72 ہزار 800 پاؤنڈز دیے گئے۔

مجموعی طور پر 1 ہزار 632 ادائیگیاں کی گئی ہیں جن کی رقم 2 لاکھ 63 ہزار پاؤنڈز ہے۔

18 نومبر 2024ء کو اسکیم کے آغاز سے لے کر 23 فروری 2025ء تک، کل 2 ہزار 294 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا عثمان ججہ کو گرفتار کرنے والی ٹیم کیلئے انعام کا اعلان
  • پہلی ایشیائی فلم جس نے 2 ارب ڈالرز سے زیادہ کمالیے
  • ایشیائی ترقیاتی بینک سے ملنے والی کروڑوں ڈالر امداد کہاں خرچ ہوئی؟ بڑاانکشاف
  • 2024 میں دنیا کے آلودہ ترین 20 میں سے 19 شہر ایشیائی تھے، تحقیق
  • ڈاکٹر فریحہ طلحہ گلگت بلتستان کی پہلی ویٹرنری خاتون
  • شہباز شریف کا شوگر مافیا سے مقابلہ، کون ہوگا کامیاب؟
  • آفتاب احمد کا پی ایچ ڈی مقالے کا کامیاب دفاع
  • مانچسٹر: بلوں کی ادائیگی کیلئے 200 پاؤنڈز کی امداد
  • کاروباری طبقہ جیت گیا، نیب کی نئی بزنس فرینڈلی پالیسی سے اعتماد بحال، ہراسانی ختم