غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے چین میں “گہرائی” سے ترقی کرنےکا موقع آ چکا ہے ، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
بیجنگ :”چین کی جانب سے وسعت اور کھلے پن میں تسلسل اور استحکام ہے، جو غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری اداروں کے لئے بہت اہم ہے، اور یہی ہمارا چین میں “گہرائی” سے ترقی کرنے کا اعتماد ہے۔” ڈنمارک کی ایک معروف بائیو کمپنی نووونیسس گروپ کے ایشیا پیسیفک ریجن کے نائب صدر وانگ چھونگ نے چین کے دو اجلاسوں کی جانب سے جاری کردہ پالیسی پیغامات پر گہری توجہ دی ہے۔منگل کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا ہے کہ چین میں وانگ چھونگ جیسے غیر ملکی کمپنیوں کے ایگزیکٹوز کے لئے چین کے دو اجلاسوں پر توجہ مرکوز کرنا ایک لازمی مشق ہے۔ 2024 کے اختتام تک ، چین میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے چلنے والے اداروں کی تعداد 1.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: غیر ملکی سرمایہ کاری سے چلنے والے چین میں
پڑھیں:
ریکوڈک منصوبے سے 2028 تک سونے اور تانبے کی پیداوار متوقع۔ ترجمان او جی ڈی سی ایل
ریکوڈک منصوبے سے متعلق ترجمان او جی ڈی سی ایل (آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ) نے کہا ہے کہ 2028 تک اس منصوبے سے سونے اور تانبے کی پیداوار متوقع ہے۔ یہ منصوبہ پاکستان کے معاشی ترقی اور معدنی وسائل کے حوالے سے نہایت اہم سمجھا جا رہا ہے۔
ترجمان او جی ڈی سی ایل کے مطابق پاکستان میں معدنی وسائل کے فروغ اور سرمایہ کاری کے امکانات کو اجاگر کرنے کے لیے "پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025" 8 اور 9 اپریل کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔ اس فورم میں عالمی اور مقامی سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد میں شرکت متوقع ہے۔
ترجمان او جی ڈی سی ایل کے مطابق یہ فورم پاکستان کے وسیع معدنی ذخائر کی دریافت اور ترقی میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، حکومت پاکستان نے حال ہی میں "منرل پالیسی 2025" متعارف کروائی ہے، جو ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرے گی۔ اس پالیسی کے نتیجے میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
پاکستان معدنی وسائل کے لحاظ سے انتہائی زرخیز ملک ہے جہاں تقریباً 600,000 مربع کلومیٹر پر پھیلے مختلف قیمتی معدنی ذخائر موجود ہیں۔ ریکوڈک منصوبہ بھی ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے جہاں سے 2028 تک سونے اور تانبے کی پیداوار متوقع ہے۔
ترجمان او جی ڈی سی ایل کے مطابق پاکستان کی معدنی برآمدات سالانہ 2.8 بلین ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے۔ عالمی کمپنیاں بھی پاکستان کے معدنی وسائل میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یہ فورم ملکی اور غیر ملکی ماہرین، سرمایہ کاروں اور پالیسی سازوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا تاکہ پاکستان کے معدنی وسائل کو مزید ترقی دی جا سکے اور معیشت کو استحکام ملے۔