چین دنیا کو ایک محرک قوت فراہم کرنا جاری رکھے گا، وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
بیجنگ :چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں چین کے کھلے پن کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ خواہ بیرونی ماحول کیسے بھی تبدیل ہو، چین نے ہمیشہ کھلے پن کی غیر متزلزل پالیسی پر عمل کیا ہے، ادارہ جاتی کھلے پن میں مسلسل توسیع کی ہے اور آزاد اور یکطرفہ کھلے پن کو منظم انداز سے وسعت دی ہے۔منگل کے روز.
ترجمان کا کہنا تھا کہ چین اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دے گا، چین-یورپ مال بردار ٹرین کے مستحکم اور ہموار آپریشن کو یقینی بنائے گا، مغربی خطے میں نئی زمینی-سمندری راہداری کی تعمیر کو تیز کرے گا، اور پیداوار سپلائی چین میں بین الاقوامی تعاون کی ترتیب کو بہتر بنائے گا.چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ چین کثیر الجہتی، دوطرفہ اور علاقائی اقتصادی تعاون کو مزید گہرا کرے گا، ڈبلیو ٹی او کے ساتھ کثیر الجہتی تجارتی نظام کی مضبوطی سے حفاظت کرے گا، دوسرے ممالک کے ساتھ مفادات کی ہم آہنگی کو وسعت دے گا اور مشترکہ ترقی کو فروغ دے گا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ چین اعلیٰ معیار کی ترقی اور اعلیٰ سطحی کھلے پن کے ذریعے دنیا کو محرک قوت فراہم کرنا جاری رکھے گا اور عالمی معیشت کی بحالی اور ترقی کے لیے نئی کلیدی تحریک فراہم کرے گا۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ چین کھلے پن کرے گا
پڑھیں:
تائیوان چین کے ایک صوبے کے طور پر، آزاد حیثیت نہیں رکھتا، چینی وزارت خارجہ
تائیوان چین کے ایک صوبے کے طور پر، آزاد حیثیت نہیں رکھتا، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماوننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں تائیوان کے معاملے پر کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی 1971 کی قرارداد نمبر 2758 میں واضح کیا گیا ہے کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان ایک ملک نہیں بلکہ چین کا حصہ ہے۔
قرارداد میں یہ بھی واضح ہے کہ اقوام متحدہ میں چین کی صرف ایک نشست ہے ۔ اس قرارداد کی دفعات کی پابندی کرنے کے لیے، اقوام متحدہ اور اس کی خصوصی ایجنسیاں تائیوان کا حوالہ دیتے وقت “چین کا صوبہ تائیوان” کی اصطلاح استعمال کرتی ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ کے دفتر برائے قانونی امور کی سرکاری قانونی رائے واضح طور پر بتاتی ہے کہ چین کے صوبے کے طور پر تائیوان کی آزاد حیثیت نہیں ہے اور یہ اقوام متحدہ کا مستقل موقف ہے۔
پیر کے روزترجمان نے کہا کہ تائیوان کے معاملے پر چین کا موقف مستقل اور واضح ہے۔ ہم ہمیشہ ایک چین کے اصول اور 1992 کے اتفاق رائے پر قائم رہے ہیں، اور چین کی پرامن وحدت کے لیے بھرپور اخلاص کے ساتھ کوششیں کرنے کو تیار ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ان کوششوں کے ساتھ چین قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا اور “تائیوان کی علیحدگی اور بیرونی قوتوں کی مداخلت کی سخت مخالفت کرے گا۔