جے یو آئی نے عید کے بعد پی ٹی آئی کے احتجاج میں شمولیت کی مشروط حامی بھر لی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے درمیان اہم ملاقات کی اندرونی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے جے یو آئی کو عید کے بعد احتجاج میں شمولیت کی باضابطہ دعوت دے دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کے لیے مشروط حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ جے یو آئی نے احتجاج میں شمولیت کے بدلے پی ٹی آئی سے مدارس بل پر حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق جے یو آئی کا مؤقف ہے کہ اگر پی ٹی آئی مدارس بل پر ان کا ساتھ دے تو وہ احتجاج میں پی ٹی آئی کی حمایت کے لیے تیار ہیں۔تاہم پی ٹی آئی قیادت نے اس حوالے سے فوری جواب دینے کے بجائے بانی تحریک انصاف سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔ذرائع کے مطابق سلمان اکرم راجہ آج اڈیالہ جیل میں بانی تحریک انصاف سے ملاقات کریں گے اور اس معاملے پر حتمی مشاورت ہوگی۔ پی ٹی آئی تحریکِ تحفظِ آئین کے ساتھ مل کر احتجاج کی تیاری مکمل کرے گی.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی جے یو آئی
پڑھیں:
حکومت ناکام ‘ زرداری ‘ بلاول سندھ کا پانی بیچ رہے ہیں تحریک انصاف
اسلام آباد (خبرنگار) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے اختتام پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر ، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی۔ عمر ایوب نے کہا کہ زرداری کو صدر کہتے ہیں ، ہم اس انسٹالڈ حکومت کو نہیں مانتے۔ زرداری نے آج کوئی اچھی بات نہیں کی۔ پیپلز پارٹی نے سندھ میں کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ آصف زرداری ہو یا بلاول بھٹو دونوں سندھ کا پانی بیچنے جا رہے ہیں۔ یہ پیکا ایکٹ میں فارم 47 کی حکومت کے ساتھ کھڑے رہے۔ پنجاب میں پکے کے ڈاکوئوں کا ایک گروہ ہے۔ حکومت اقتصادی طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ کرپشن انتہا پر ہے اور یہ خوشیاں منا رہے ہیں کہ مہنگائی کم ہوگئی ہے۔ آئیں ہمارے ساتھ چلیں اور پتا کریں کہ مہنگائی کم ہوئی ہے یا بڑھی ہے۔ دو سالوں میں ایس آئی ایف سی صفر بٹہ صفر رہی ہے۔ آج تک ہمارے سوالات کے جوابات نہیں دیے۔ آئی ٹی کا سیکٹر ختم کردیا، کوئی انویسٹمنٹ نہیں آرہی۔ کرپشن کے ریکارڈ قائم کرنے کے سوا ان کی کوئی کارکردگی نہیں۔ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ سندھ کا پانی بیچ رہے ہیں۔ انہوں نے کونسل آف کامن انٹرسٹ کا اجلاس طلب نہیں کیا۔ شہباز رجیم کی کارکردگی بھی صفر ہے۔ چار ہزار ارب روپے مزید پاکستانی عوام پر قرضہ چڑھ گیا ہے۔ ریونیو میں 606ارب کا خسارہ ہے۔ اس وقت سٹیٹ ریزرو 11ارب ڈالر ہیں۔ آج ہم نے بے نظیر کی تصویر کے پیچھے زرداری کی لیگیسی دیکھی۔ آج زرداری ثابت نہیں کر سکے کہ جمہوریت ہے۔ زرداری اپوزیشن کے چیمبر سے گزر کر نہیں گئے۔ آج بھی متنازعہ صدر ہیں۔ ہمارا احتجاج جیسے آج تھا ہمیشہ ایسے جاری رہے گا۔ ہمیشہ فیصلے ایوان سے باہر ہوتے رہے ہیں۔ ایوان کو فوقیت نہیں دی گئی۔ ایوان مکمل نہیں ہے جس کا ہم اعادہ کرچکے ہیں۔