تیزرفتارموٹر سائیکل سوارجرمانوں اور چالان کیلئے کمرکس لیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
علی ساہی: اوور سپیڈنگ کرنے والے موٹر سائیکل سواروں کے خلاف سخت کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ رواں ماہ لاہور میں 8 ہزار سے زائد چالان کیے گئے جبکہ صوبہ بھر میں 12 ہزار سے زائد چالان ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔
ترجمان کے مطابق لاہور میں 900 سے زائد اور صوبہ بھر میں 1600 سے زائد اوور سپیڈنگ کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ موٹر سائیکل سواروں کے لیے حد رفتار 60 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی ہے اور سپیڈ گن مشین کا استعمال اس حد رفتار کو مانیٹر کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
رمضان المبارک : پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول سے باہر
ایڈیشنل آئی جی مرزا فاران بیگ کا کہنا ہے کہ سپیڈ چیکنگ کیمروں کا استعمال حادثات کی روک تھام کے لیے ضروری ہے اور تیز رفتاری کے خلاف کارروائیوں سے حادثات میں واضح کمی آئی ہے۔
ایجوکیشن ونگ کے ذریعے ٹریفک قوانین سے متعلق عوام میں آگاہی بھی فراہم کی جا رہی ہے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کراچی:غیر ملکیوں پر خودکش حملہ کیس، پولیس نے چالان عدالت میں جمع کرا دیا
کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب غیر ملکیوں پر خودکش حملے کے کیس میں پولیس نے چالان عدالت میں جمع کرا دیا۔کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں چینی باشندوں پر خود کش حملے کے کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت پولیس کی جانب سے کیس کا چالان عدالت میں جمع کرایا گیا، چالان میں کہا گیا کہ دھماکے کے ماسٹر مائنڈ بشیر احمد، عبدالرحمان عرف رحما گل اور سراج بھٹار عرف دانش مفرور ہیں، کیس میں 2 ملزمان محمد جاوید اور مسمات گل نسا گرفتار ہیں۔واضح رہے کہ 6 اکتوبر 2024 کو رات 11 بجے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سول ایوی ایشن کے گارڈ روم کے سامنے دھماکہ ہوا تھا، دھماکے میں ہلاک دو چینی باشندوں کی نعشیں کوسٹر کے پاس پڑی تھیں، دھماکے کی ذمے داری کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی مجید بریگیڈ نے سوشل میڈیا پر قبول کی تھی۔چالان کے مطابق حملہ آوروں کو مبینہ طور پر کسی غیر ملکی ملک دشمن خفیہ ایجنسی کی مدد حاصل تھی، خود کش دھماکے کا مقصد پاکستان اور چین کے تعلقات کو متاثر کرنا تھا، دھماکے کا مقصد ملک کی سلامتی کو متاثر کرنا، معاشی قتل اور مالی فوائد تھے۔عدالت میں جمع کرائے گئے چالان میں کہا گیا کہ ملزمان نے دھماکے سے عوام میں خوف اور ملکی سلامتی اداروں کا مورال پست کرنا تھا، خود کش دھماکے میں دو چائینز باشندے ہلاک اور 10 افراد زخمی ہوئے۔چالان کے مطابق کیس میں گرفتار ملزم جاوید نے دیگر ملزمان کے ساتھ جائے وقوعہ پر جا کر سہولت کاری کی، ملزمہ گل نسا نے خود کش حملہ آوار کو کراچی میں داخل کرایا تھا۔