عید کے کپڑے سلائی نہ کرنے پردرزی کو قتل کر ڈالا دوسرا شدید زخمی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اٹک(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 مارچ 2025)پنجاب کے شہر اٹک میں عیدکے کپڑے سلائی نہ کرنے پر ایک درزی کو قتل کر ڈالاجبکہ فائرنگ سے دوسرا شدید زخمی ہوگیا، ملزم فائرنگ کرنے کے بعد موقع پر فرار ہوگیا، زخمی درزی کی حالت بھی تشویش ناک ، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے لاش اور زخمی کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا، بتایا گیا ہے کہ اٹک کے علاقے کیمبل پور موسیٰ میں عید کے کپڑے سلائی نہ کرنے پرملزم مدثر نے دو درزیوں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک درزی قتل جبکہ دوسرا شدید زخمی ہو گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم مدثرکی جانب سے فائرنگ کرنے کی وجہ درزی کی جانب سے عید کے کپڑوں کی سلائی سے انکار بتائی گئی ہے۔پولیس کے مطابق فائرنگ ساجد پر کی گئی تھی جس کی زد میں آ کر دوسرا درزی بھی شدید زخمی ہوگیا۔(جاری ہے)
ریسکیو عملے نے فوری طور پرمقتول ساجد کی لاش اور زخمی احسان کو ہسپتال منتقل کر دیا جہاں زخمی درزی کی حالت بھی تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزم مدثر فائرنگ کرنے کے بعد موقع سے فرار ہو گیا۔ پولیس نے واقعے کی مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔یاد رہے کہ قبل ازیں بھی چند ماہ قبل ایک واقعے میں پنجاب کے علاقے میلسی میںدرزی کی جانب سے کپڑوں کی سلائی سے انکار کرنے پر چار افراد نے درزی کو آہنی راڈ ز سے مار کر لہولہان کر دیاتھا۔ بتایا گیا تھا کہ درزی آصف کے پاس چار افراد آئے جن میں مہران، یوسف وغیرہ شامل تھے اور انہوں نے اپنے کپڑے سلائی کرنے کیلئے درزی کو دئیے تھے لیکن درازی نے وقت کی قلت کے باعث کپڑے سلائی کرنے سے انکار کردیا تھا جس پر طیش میں آکر مہران اوراس کے دیگر ساتھیوں نے درزی کو آہنی راڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایاتھا۔ چاروں افراد نے آہنی راڈز سے حملہ کرکے درازی آصف کو لہولہان کر دیاتھا۔آس پاس کے دکانداروں کی جانب سے شور سن کر آنے پر ملزمان موقع پرفرار ہوگئے تھے۔ ریسکیو اہلکاروں نے زخمی درازی آصف کو ہسپتال منتقل کر دیا تھا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی جانب سے فائرنگ کر درزی کو درزی کی
پڑھیں:
مسلسل ہارنے والے ٹیم کو دوبارہ موقع ملنے پر احمد شہزاد شدید برہم
پشاور:قومی کرکٹر احمد شہزاد نے کہا ہے کہ جو ٹیم مسلسل ہار رہی تھی وہی اب نیوزی لینڈ بھیج دی گئی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں احمد شہزاد نے کہا کہ غلط سلیکشن کی وجہ سے پاکستان کرکٹ ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی میں شکست ہوئی، ٹیم اگلے راؤنڈ میں کوالیفائی ہی نہیں کر پائی، باقی ٹیمیں چار چار اسپنرز ساتھ لائی تھیں اور ہمارے پاس صرف ایک اسپنر تھا۔
احمد شہزاد نے کہا کہ بار بار ہارنے کے باوجود وہی ٹیم برقرار ہے، اب انہی کھلاڑیوں کو دوبارہ دوسرے فارمیٹ میں موقع دیا جا رہا ہے، ایک فارمیٹ میں پرفارمنس دے کر یہی کھلاڑی دوبارہ ٹیم میں آ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم میں تبدیلی نہ لانے کی ضد کی جا رہی ہے۔ یہ وہی کھلاڑی ہیں جو سات آٹھ مرتبہ ناکام ہو کر بھی ٹیم میں شامل کیے جا رہے ہیں۔ یہی ٹیم اب دورہ نیوزی لینڈ پر بھی جا رہی ہے، جو سات آٹھ سالوں سے کھیل رہے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں نوجوانوں کو میرٹ پر مواقع دیے جائیں۔
احمد شہزاد نے کہا کہ بار بار شکست کے باوجود وہی سلیکشن کمیٹی، وہی کوچنگ اسٹاف برقرار ہے۔ سب کی جوابدہی ہونی چاہیے۔ تجربے کی کمی کے باعث انہیں یہ بھی نہیں معلوم کہ کیا کرنا ہے۔ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو پاکستان کرکٹ ٹیم کا حال بھی ہاکی ٹیم جیسا ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بھارت کی ٹیم پاکستان کے قریب آنے سے بھی گھبراتی تھی، لیکن اب وہی بھارت ہمیں آرام سے شکست دے دیتا ہے کیونکہ بھارت کی ٹیم میں کسی کے بچے، بھانجے، بھتیجے شامل نہیں کیے جاتے، بلکہ ٹیم مکمل طور پر میرٹ پر سلیکٹ کی جاتی ہے۔
احمد شہزاد نے کہا کہ پاکستان میں نیپوٹزم بڑھ چکا ہے۔ ہماری ٹیم میں کئی کھلاڑی سفارش پر شامل کیے گئے ہیں۔ اگر اوپر لیول پر یہی حال ہے تو ڈومیسٹک کرکٹ میں کیا ہو رہا ہوگا؟، جب تک نظام درست نہیں کیا جائے گا، پرفارمنس میں بہتری نہیں آئے گی۔
احمد شہزاد نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں کچھ لوگ گزشتہ دس بارہ سالوں سے موجود ہیں، لیکن ناکامی کے باوجود انہیں تبدیل نہیں کیا جا رہا۔ چیئرمین کرکٹ بورڈ کے پاس دو سے تین اہم عہدے موجود ہیں، ایک ساتھ تمام چیزوں کو مینیج نہیں کیا جا سکتا۔ ایک سال سے کوشش کی جا رہی ہے لیکن کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین پی سی بی نے آتے ہی بابر اعظم کو دوبارہ کپتان مقرر کیا، لیکن وہ ناکام ثابت ہوئے۔ کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہو رہی، ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں ٹیم سپر مین کوالیفائی نہیں کر سکی، آئی سی سی ایونٹ میں ٹیم کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی۔
قبل ازیں احمد شہزاد نے الخدمت فاؤنڈیشن کے ادارہ آغوش میں اپنی فلاحی تنظیم "احمد شہزاد فاؤنڈیشن" کے تحت 100 مستحق و غریب خاندانوں میں رمضان فوڈ پیکیج تقسیم کیا، جس میں آٹا، گھی، دالیں، چائے کی پتی اور دیگر اشیائے خوردنی شامل تھیں۔