واشنگٹن: ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک اور امریکی سینیٹر مارک کیلی کے درمیان ایک بار پھر سوشل میڈیا پر سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب مسک نے یوکرین کی حمایت پر مارک کیلی کو ‘غدار’ کہہ دیا۔

مارک کیلی نے حال ہی میں یوکرین کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے فوجیوں، نرسوں اور جنگ سے متاثرہ شہریوں سے ملاقات کی۔ اپنے دورے کے بعد انہوں نے یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا اور ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی تنقید کی کہ وہ یوکرین کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایلون مسک نے جوابی حملہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر کیلی کو ‘غدار’ قرار دے دیا۔

مارک کیلی نے فوری طور پر مسک کو جواب دیتے ہوئے کہا: “غدار؟ ایلون، اگر تمہیں یہ سمجھ نہیں آتی کہ آزادی کا دفاع امریکا کی بنیاد ہے، تو شاید یہ معاملہ ان لوگوں پر چھوڑ دینا چاہیے جو اس کو سمجھتے ہیں۔”

کیلی نے مزید کہا: “وہ سنجیدہ آدمی نہیں، اسے واپس راکٹ بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔”

بعد میں کیپیٹل ہل پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیلی نے ایلون مسک پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا: “مسک نے ارب پتی افراد کے لیے ٹیکس میں کمی کے لیے حکومت کو نقصان پہنچایا ہے۔ میں نے 25 سال نیوی میں خدمات انجام دیں اور جنگ میں حصہ لیا۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ مسک کی وفاداری صرف ارب پتیوں کے لیے ہے، نہ کہ امریکی عوام یا سابق فوجیوں کے لیے۔”

مارک کیلی کا یہ دورہ یوکرینی صدر زیلنسکی اور ٹرمپ کے درمیان وائٹ ہاؤس میں ہونے والی متنازع ملاقات کے بعد ہوا، جہاں ٹرمپ نے یوکرین کی شکایتوں پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

ایلون مسک پہلے بھی یوکرین کے معاملے پر متنازع بیانات دے چکے ہیں۔ 2023 میں انہوں نے مبینہ طور پر یوکرین کو روسی بحری بیڑے پر حملے سے روک دیا تھا، جس پر انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

یہ تازہ تنازع اس بات کو واضح کرتا ہے کہ یوکرین جنگ کے حوالے سے امریکی سیاست میں گہری تقسیم موجود ہے۔ مارک کیلی اور ڈیموکریٹس یوکرین کی حمایت جاری رکھنا چاہتے ہیں، جبکہ ایلون مسک اور دیگر قدامت پسند حلقے اس پالیسی پر نظرثانی کے حامی ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: یوکرین کی ایلون مسک مارک کیلی کیلی نے کے لیے

پڑھیں:

روس-یوکرین جنگ بندی کے لیے سعودی عرب میں آج مذاکرات ہوں گے

ریاض: روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لیے سعودی عرب میں آج اہم مذاکرات ہوں گے۔ 

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقاتیں کیں، جن میں جنگ بندی اور دیگر عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے مذاکرات سے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امن سمجھوتے کے لیے یوکرین کو کچھ علاقے چھوڑنے پڑ سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اجلاس واضح کرے گا کہ روس جنگ ختم کرنے کے لیے کیا قربانی دینے کو تیار ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق، مذاکرات میں غزہ کی تعمیر نو پر بھی گفتگو ہوئی۔ مارکو روبیو نے اس موقع پر حماس کو کسی بھی حل کا حصہ نہ بنانے کے امریکی عزم کا اعادہ کیا۔ اس کے علاوہ شام، یمن اور حوثیوں کی نیوی گیشن پر دھمکیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے یوکرینی صدر زیلنسکی سے ملاقات میں روس-یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں کو کامیاب بنانے پر زور دیا۔ سعودی عرب پہلے بھی اس تنازع کے حل کے لیے مصالحتی کردار ادا کرتا رہا ہے اور اس اجلاس سے بڑی پیش رفت متوقع ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ ایلون مسک کی حمایت میں سامنے آگئے، نئی برینڈڈ ٹیسلا گاڑی خریدنے کا اعلان
  • ٹرمپ کا ایلون مسک کی حمایت میں نئی برینڈڈ ٹیسلا گاڑی خریدنے کا اعلان
  • روس-یوکرین جنگ بندی کے لیے سعودی عرب میں آج مذاکرات ہوں گے
  • ایلون مسک: ایک کاروباری یا ڈکٹیٹر؟
  • کینیڈا میں ٹرمپ مخالف وزیراعظم نامزد‘لبرل پارٹی نے مارک کارنی کو نامزد کردیا
  • ایلون مسک کی نیٹو سے امریکی انخلا کی حمایت، یورپ کو اپنا دفاع خود کرنا ہوگا
  • کینیڈا کے آئندہ وزیر اعظم مارک کارنی کون ہیں؟
  • کینیڈا میں جسٹن ٹروڈو کا دور ختم،مارک کارنے کی حکمرانی شروع
  • امریکی وزیر خارجہ اور ایلون مسک کے درمیان شدید اختلافات، ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ