ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے حقیقی آزادی مارچ کیسز میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔  

سینئر سول جج محمد عباس شاہ نے پی ٹی آئی حقیقی آزادی مارچ پر درج 2 کیسزکی سماعت کی۔ مقدمے میں نامزد کوئی بھی ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ عدم پیشی پر علی نواز اعوان، راجا خرم نواز و دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔ دونوں مقدمات میں بانی پی ٹی آئی سمیت دیگرافراد نامزد ہیں۔

ملزمان کی بریت کی درخواست پر آج بھی دلائل نہ ہوسکے۔ جج محمد عباس شاہ نے کہا کہ ملزمان کی موجودگی میں بریت کی درخواستیں سنوں گا۔ وکیل درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اس سے قبل متعدد کیسز میں بانی پی ٹی آئی کی غیر موجودگی میں دلائل ہوئے اور وہ بری ہوئے۔ عدالت نے دونوں کیسز کی سماعت 23 اپریل تک ملتوی کردی۔ بانی پی ٹی آئی و دیگر کیخلاف تھانہ کوہسار میں 2 مقدمات درج ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی

پڑھیں:

سلمان اکرم راجہ کے وارنٹِ گرفتاری معطل

---فائل فوٹو 

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریکِ انصاف سلمان اکرم راجہ کے وارنٹِ گرفتاری معطل کر دیے۔

قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اورجسٹس محمد آصف نے اعتراضات کے ساتھ درخواست پر سماعت کی۔

وکیل سلمان اکرم راجہ ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے۔

قائم مقام چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ الزام کیا ہے اور درخواست پر اعتراض کیا ہے؟ 

اس پر سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ الزام ہے کہ کسی پولیس اسٹیشن پر حملہ ہو گیا ہے اور میں اس میں شامل تھا۔

بانی کو سحری نہ دینے، عبادت سے روکنے کی باتیں غلط ہیں، سلمان اکرم

سلمان اکرم راجا نے کہا کہ بانی نے کہا جو لیڈر شپ پر حملہ ہوتا ہے وہ بھگوڑے کرتے ہیں، انھیں پارٹی سے کوئی شکایت نہیں ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے مکالمے میں کہا کہ تو آپ ایسے نہ کریں نہ پھر، آپ کو پتہ ہے نہ آپ کے بارے میں کہا جاتا ہے آپ بولتے بہت ہیں۔

اس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں پہلے گرفتار ہو چکا ہوں، پیشی کے باوجود وارنٹ جاری ہونا حیران کن ہے، میرے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری ہوئے، یہ سنجیدہ معاملہ ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ یہ تو واقعی سنجیدہ معاملہ ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں روٹین میں ریگولر کورٹ میں پیش ہوتا ہوں۔

اس موقع پر سلمان اکرم راجہ نے  سپریم کورٹ کے صغریٰ بی بی کیس کا حوالہ دیا۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آفس اعتراض دور کر کے کل رکھ لیتے ہیں۔

اس پر سلمان اکرم راجہ نے عدالت سے استدعا کی کہ پرسوں رکھ لیں کل اڈیالہ جیل جانا ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ پرسوں رکھ لیتے ہیں۔

احتجاج بھی ہوگا، جلسے بھی کرینگے، کسی کی شہ پر کچھ نہیں کرینگے، سلمان اکرم راجہ

ہم ایک لائحہ عمل ترتیب دیں گے، فراست اور پلاننگ کے ساتھ آگے بڑھیں گے، سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی

 سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ ایف آئی آر میں 100 لوگوں کا نام لکھ دیا ہے کہ ان کا اتا پتہ معلوم نہیں، ابھی کہہ رہے تفتیش کر رہے ہیں جن کا اتا پتہ نہیں ان کے وارنٹ جاری کر رہے ہیں۔

 قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے حکم پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیے گئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

عدالت نے سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سلمان اکرم راجہ کے وارنٹِ گرفتاری جاری کیے تھے جنہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے معطل کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آزادی مارچ پر درج 2 مقدمات میں مسلسل عدم پیشی پر راجہ خرم شہزادنواز علی نواز ودیگرکے وارنٹ گرفتاری جاری
  • پی ٹی آئی رہنماوں کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس: علی اعوان، خرم نواز و دیگر کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری
  • بین الاقوامی عدالت کے وارنٹ پر فلپائن کے سابق صدر کی گرفتاری
  • بانیٔ پی ٹی آئی کا 9 مئی کے 8 کیسز میں جلد سماعت کیلئے عدالت سے رجوع
  • ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس: روپوش ملزمان کے چھٹی بار ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • سلمان اکرم راجہ کے وارنٹِ گرفتاری معطل
  • 26 نومبر احتجاج، پی ٹی آئی 9 کارکنان کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر نوٹس جاری