ویب ڈیسک: سپریم کورٹ نے نو مئی واقعات میں ملوث ملزمان کی ضمانت منسوخی کیس میں درخواست گزار کے وکیل کو تیاری کے لیے وقت دے دیا۔

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نو مئی واقعات میں ملوث ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے اپیلوں پر مختصر سماعت کی۔ بینچ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس گل حسن اورنگزیب بھی شامل ہیں۔

پنجاب پراسیکیوشن کی طرف سے ایڈووکیٹ ذوالفقار نقوی عدالت میں پیش ہوئے۔

رمضان المبارک : پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول سے باہر

عدالت عظمیٰ نے تیاری کے لیے وکیل درخواست گزار کو وقت دیتے ہوئے کیس کی سماعت عید کے بعد تک ملتوی کر دی۔

گزشتہ روز بھی عدالت نے نو مئی کے تمام کیسز یکجا کرکے عید کے بعد تک ملتوی کی تھی۔

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

سپر ٹیکس خاص مقصد کیلئے تھا، ایک مرتبہ لاگو ہونے کے بعد قیامت تک چلے گا؟ جج آئینی بینچ

 سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سپر ٹیکس ایک مرتبہ خاص مقصد کےلیے لگایا گیا تھا اور ایک مرتبہ سپرٹیکس لاگو کرنے کے بعد کیا قیامت تک چلےگا۔سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں کمپنیز کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیے۔ وکیل مخدوم علی نے عدالت کو بتایا کہ سپرلیوی ٹیکس حکومت نے 2015 میں لاگو کیا جس کا مقصد آپریشن ضرب عزب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی تھا۔مخدوم علی نے کہا کہ حکومت نے منی بل 2015 میں ایک مرتبہ سپرٹیکس کا نفاذ کیا، سال 2015 سے 2022 تک سپرٹیکس نافذ رہا جس کا ابتدائی تخمینہ 80 ارب روپے اکٹھے کرنے کا تھا مگر نہیں معلوم حکومت نے سپر لیوی ٹیکس کی مد میں کتنی رقم اکٹھی کی، حکومت سے پوچھا جائے سپرٹیکس کی مد میں کتنا ٹیکس اکٹھا ہوا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ کوئی حساب ہے کہ سپرٹیکس میں کتنی رقم اکٹھی ہوئی، اس پر وکیل مخدوم علی نے کہا وزیرخزانہ کی کسی تقریر میں سپرٹیکس کے ریکوری اور خرچ کا نہیں بتایا گیا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ سپرٹیکس آپریشن کے متاثرین کی بحالی کیلئے تھا، حقیقت ہے دہشتگردی کا ہر روز سامنا کرنا پڑتا ہے، آپریشن میں مجموعی طور پر کتنے لوگ بےگھر ہوئے اور کن علاقوں سے ہوئے؟جسٹس جمال نے سوال کیا کہ آپریشن سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے حکومتی پلان کیا تھا اورکیا متاثرہ علاقوں کی آباد کاری کا کوئی پی سی ون تیار ہوا؟ کیا متاثرہ علاقوں کی بحالی کا کوئی تخمینہ لگایا گیا؟ کیا منی بل کے ذریعے سروسز پر ٹیکس کا نفاذ کیا جاسکتا ہے؟وکیل مخدوم علی نے جواب دیا حکومت آمدن پر  پہلے ہی انکم ٹیکس لے چکی تھی، ڈبل ٹیکسیشن سے بچنے کے لیے سپر ٹیکس کا نام دیا گیا، سوشل ویلفیئر کا سبجیکٹ صوبوں کو منتقل ہو چکا ہے، یہ سپر ٹیکس نہیں ٹیکس ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا سپرٹیکس ایک مرتبہ خاص مقصد کےلیے لگایا گیا تھا، ایک مرتبہ سپرٹیکس لاگو کرنے کے بعد کیا قیامت تک چلےگا؟ جسٹس امین الدین نے کہا کہ اعتراض ہے قومی مجموعی فنڈز سے رقم صوبوں کی رضامندی بغیرکیسے خرچ ہوسکتی ہے۔ اس موقع پر وکیل  ایف بی آر رضاربانی نے دلائل دیے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ مسلسل عمل ہے، متاثرین دہشتگردی کے خاتمے کے نتیجہ میں بے گھر ہوئے، اس پر  کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی نے کہا کیا دہشتگردی 2020 میں ختم ہوگئی؟حکومت نے 2020میں سپرٹیکس وصولی ختم کردی۔ 

بعد ازاں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • 9مئی مقدمات: سپریم کورٹ نے ملزمان کی ضمانت منسوخی کیس میں وکیل کو تیاری کیلئے مہلت دیدی
  • سپر ٹیکس خاص مقصد کیلئے تھا، ایک مرتبہ لاگو ہونے کے بعد قیامت تک چلے گا؟ جج آئینی بینچ
  • نو مئی مقدمات: ملزمان کی ضمانت منسوخی کیس میں وکیل درخواست گزار کو تیاری کیلئے مہلت
  • 9 مئی کیسزکےملزمان کی ضمانت منسوخی کی سماعت عید تک ملتوی
  • 9 مئی کیسز، ملزمان کی ضمانت منسوخی کی سماعت عید تک ملتوی
  • پی ٹی آئی رہنمائوں کہی ضمانت منسوخی کیخلا ف پنجاب حکومت کی اپیل کے مقدمات ڈی لسٹ 
  • سپر ٹیکس کیس کی سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا آئینی بینچ ٹوٹ گیا
  • 9 مئی ملزمان کی ضمانت منسوخی درخواست؛ پنجاب حکومت کی مہلت کی استدعا منظور
  • سپریم کورٹ: 9 مئی کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کی اپیلوں پر سماعت عید کے بعد ہوگی