آئی ایم ایف نے بجلی سستی کرنے کی حکومتی تجویز مان لی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی سستی کرنے کی حکومتی تجویز مان لی۔
یاد رہے کہ 7 ارب ڈالر کے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی قرض پروگرام کے تحت 1 ارب ڈالر سے زائد کی دوسری قسط کے حصول کیلئے آئی ایم ایف وفد کیساتھ معاشی ٹیم کے اہم مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں۔
آئی ایم ایف وفد کیساتھ انتہائی اہم مذاکرات میں وزارت توانائی حکام کیساتھ ٹیرف ری بیسنگ پر بات چیت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق بجلی نرخوں میں کمی پر آئی ایم ایف نے گرین سگنل دیتے ہوئے نیپرا اور وزارت توانائی کو مشاورت کیساتھ فیصلہ کرنے کا اختیار دیا ہے، نیپرا اور وزارت توانائی حکام نے اپریل یا مئی سے بنیادی نرخوں میں زیادہ سے زیادہ 2 روپے تک فی یونٹ کمی کرنے کی تجویز کا پلان آئی ایم ایف کیساتھ شیئر کیا۔
سٹاک ایکسچینج میں شدید مندی ، سرمایہ کاروں کے اربوں ڈوب گئے
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایریل یا مئی سے بجلی کے فی یونٹ میں ایک سے 2 روپے تک کمی کی جا سکتی ہے، اس کا حتمی فیصلہ آئندہ ماہ ہو سکے گا۔
حکام کی جانب سے ڈسکوز کی نجکاری کا پلان بھی آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کیا گیا، وفد نے جنوری تک 2 ڈسکوز کی نجکاری نہ ہونے اور ناقص کارکردگی پر سخت تشویش کا اظہار کیا، ذرائع کے مطابق وفد کا کہنا ہے کہ ڈسکوز کی کارکردگی بہتر کئے بغیر پاور سیکٹر میں مکمل بہتری نہیں لائی جا سکتی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے نیپرا ایکٹ میں ترمیم کی تجویز کی بھی مخالفت کی گئی، وزارت توانائی کی جانب سے نیپرا ایکٹ میں ترمیم کی بھی وفد نے مخالفت کی، وزارت توانائی نے نیپرا ایکٹ میں ترمیم پیش کی تھی۔
یوکرین کے صدر نے امریکی صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
آئی ایم ایف وفد کیساتھ پاور سیکٹر کے گردشی قرضے پر اہم مذاکرات آج ہوں گے، وفد کیساتھ ایف بی آر ریونیو، ایگریکلچر انکم ٹیکس، پراپرٹی سیکٹر پر ٹیکس اور ساورن ویلتھ فنڈ پر مذاکرات ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق گورننس پر مذاکرات کیلئے عید کے بعد آئی ایم ایف کا ایک اور وفد پاکستان آ سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق وزارت توانائی ا ئی ایم ایف آئی ایم ایف وفد کیساتھ
پڑھیں:
مذاکرات کے نام پر دھمکیاں قبول نہیں، ایرانی سپریم لیڈر نے ٹرمپ کی تجویز مسترد کردی
ایٹمی پروگرام پر مذاکرات کرنے کی ٹرمپ کی تجویز کو ایران نے یکسر مسترد کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اسلامی جمہوریہ کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ہفتے کے روز ایک تقریر میں کہا کہ ایران کو مذاکرات کے نام پر دھمکیاں قبول نہیں ہیں، امریکا کی مذاکرات کی پیشکش صرف اپنے مقصد کیلئے ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ دھونس سے حل نہیں ہوگا، یہ لوگ اپنی خواہشات مسلط کرنا چاہتے ہیں، ایران انکی امیدیں پوری نہیں ہونے دے گا۔
خامنہ ای کی سرکاری ویب سائٹ نے انہیں یہ کہتے ہوئے بتایا کہ بعض غنڈہ گردی کرنے والی حکومتوں کے مذاکرات پر اصرار کا مقصد مسائل کو حل کرنا نہیں ہے بلکہ غلبہ حاصل کرنا اور اپنے مطالبات مسلط کرنا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران یقینی طور پر ان کی توقعات کو قبول نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو دیے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہوں نے ایران کی قیادت کو خط لکھا ہے جس میں ان سے نیوکلیور ڈیل کے حوالے سے بات چیت کرنے کا کہا۔
صدر ٹرمپ کا خط میں کہنا تھا کہ امید ہے ایرانی قیادت بات چیت چاہتی ہے کیونکہ یہ ایران کے لیے بہتر ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ انہیں اس خط کی ضرورت ہے ورنہ دوسری صورت میں ہمیں پھر کچھ کرنا پڑے گا، کیونکہ اب کوئی نیا نیوکلیر ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو دھمکی آمیز لہجے میں مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بات کرو یا پھر ہم کچھ کرتے ہیں، کیونکہ اب کوئی نیا نیو کلیر ہتھیار بننے نہیں دیں گے۔
Post Views: 1