حکومت انشورنس سیکٹرکی معاونت اورترقی کیلئے پرعزم ہے،وزیرخزانہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے انشورنس سیکٹر کی ترقی و معاونت کیلئے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔آج(پیر) پاکستان کی نمایاں انشورنس کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کے وفد سے گفتگو میں وزیرخزانہ نے اس امر پر زور دیا کہ حکومت بینکاری نظام سے ہٹ کر متبادل مالی معاونت کے ذرائع کو فروغ دینا چاہتی ہے اور انشورنس انڈسٹری کو چاہئے کہ وہ بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔اس کے لئے جدیدیت، پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور شعبے کی مزید ترقی پر توجہ مرکوز کرنا ناگزیر ہے۔
اجلاس میں انشورنس سیکٹر کی ترقی، قومی معیشت میں اس کے کردار، صحت کے نظام پر اس کے اثرات، پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز اور کیپٹل مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے علاوہ طویل المدتی سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خزانہ نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت انشورنس انڈسٹری کے طویل المدتی استحکام اور ترقی کے لئے صنعت کے رہنماؤں اور متعلقہ فریقین کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھے گی کیونکہ یہ شعبہ پاکستان کی معیشت کا ایک اہم ستون ہے۔
وفد نے وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو انشورنس سیکٹر کی ترقی و پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لیے مختلف تجاویز و سفارشات پیش کیں۔اس موقع پر انڈسٹری کے موجودہ اعداد و شمار بھی پیش کیے گئے، جن کے مطابق انشورنس سیکٹر کے مجموعی اثاثے 2,900 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں جبکہ یہ شعبہ براہ راست 20,000 اور بالواسطہ 234,000 ملازمتیں فراہم کر رہا ہے۔
وزیرخزانہ نے وفد کی بریفنگ کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کی قیمتی تجاویز اور بصیرت کو سراہا۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت ان سفارشات، بالخصوص ٹیکسیشن اور پالیسی اقدامات سے متعلق امور کو سنجیدگی سے زیر غور لائے گی تاکہ انشورنس انڈسٹری کی مستقبل کی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ ایف بی آرمیں ماہرین کی ایک ٹیم مختلف شعبوں سے موصول ہونے والی تجاویز کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے تاکہ ان کے معیشت اور ریونیو پر ممکنہ اثرات کا مکمل تجزیہ کیا جا سکے۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: انشورنس سیکٹر کی ترقی
پڑھیں:
ایف آئی اے اور آئی بی شوگرملز میں خریدوفروخت کی نگرانی کررہے ہیں، وزیر خزانہ
اسلام آباد:وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ شوگر ملز کی مکمل مانیٹرنگ کی جارہی ہے، ایف آئی اے اور آئی بی سمیت مختلف ادارے شوگر ملز کی خریدو فروخت کی نگرانی میں تعاون کررہے ہیں۔
یہ بات وزیر خزانہ نے وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
انہوں ںے کہا کہ ملک معاشی طور پر مستحکم ہورہا ہے، وزیراعظم اور کابینہ کو گزشتہ ہفتے ملک کی معاشی صورتحال سے آگاہ کیا گیا، ہمیں فروری میں 3.1 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، اسٹاک مارکیٹ نے نئے ریکارڈز قائم کیے، تجارتی خسارے میں نمایاں کمی آئی، اسٹاک مارکیٹ میں 52 ہزار سے زائد سرمایہ کاروں نے سرمایہ کاری کی۔
انہوں نے کہا کہ 2025ء میں معاشی اشاریوں میں مزید بہتری متوقع ہے، ایف بی آر نے شوگر ملز میں مانیٹرنگ سسٹم قائم کردیا ہے، شوگر ملز کی مکمل مانیٹرنگ کے لیے جدید نظام بروئے کار لایا جارہا ہے، ایف آئی اے اور آئی بی سمیت مختلف ادارے شوگر ملز کی خریدو فروخت کی نگرانی میں تعاون کررہے ہیں۔
وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ معاشی اشاریئے مثبت ہو رہے ہیں، تمام پاکستانی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں، تمام دوست ممالک پاکستان کی معاشی ترقی کے معترف ہیں، اوورسیز پاکستانیز لائق تحسین ہیں جنہوں نے پاکستان ترسیلات بھجوا کر زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیا، پاکستان کی معیشت استحکام سے ترقی کی طرف جا رہی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ چینی کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات تاریخ میں پہلے کبھی نہیں لئے گئے، سیلز ٹیکس وصولی ایک سال کے اندر 15 ارب سے 24 ارب روپے تک پہنچی ہے، پاکستان کے عوام کے مفاد میں جو بھی اقدامات کرنے ہوں گے وہ کریں گے، ایک سال کے اندر بے مثال اقدامات اٹھائے گئے، تعمیر و ترقی کا سفر جاری رہے گا۔