منفی پروپیگنڈے میں ملوث پی ٹی آئی کے 25 رہنما آج دوبارہ جے آئی ٹی میں طلب
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)منفی پروپیگنڈے میں ملوث پی ٹی آئی کے 25 رہنما کو آج دوبارہ جے آئی ٹی میں طلب کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور سوشل میڈیا ٹیم کو طلبی کے نوٹس جاری کئے۔
سلمان اکرم راجا، رؤف حسن، سید فردوس شمیم نقوی، خالد خورشید خان کو جے آئی ٹی میں طلب کیا گیا ہے، جبکہ میاں اسلم اقبال، محمد حماد رضا، عون عباس، عالیہ حمزہ ملک بھی شامل تفتیش ہوں گے۔
اسی طرح محمد شہباز شبیر، وقاص اکرم، کنول شوزب، تیمور سلیم خان اور اسد قیصر کے نام بھی پیش ہونے والوں میں شامل ہیں، اس کے علاوہ جے آئی ٹی نے شاہ فرمان، آصف رشید، محمد ارشد، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی کو بھی طلب کر رکھا ہے۔
پی ٹی آئی کے محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسیٰ ورک اور علی ملک کو بھی طلبی کے نوٹس جاری ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ جے آئی ٹی نے 7 مارچ 2025 کو بھی پی ٹی آئی کے 25 افراد کو طلب کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، رؤف حسن اور شاہ فرمان کے علاوہ باقی افراد جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جے آئی ٹی
پڑھیں:
موجودہ حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو دوبارہ بحال کر دیا ہے: حنیف عباسی
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ مین لائن ون منصوبے کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور اس سلسلے میں معاہدہ طے پا چکا ہے ،دوست ملک اس منصوبے میں سرمایہ کاری کرے گا،موجودہ حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو دوبارہ بحال کر دیا ہے جو پاکستان تحریک انصاف کے دور میں الزامات اور رکاوٹوں کی وجہ سے تعطل کا شکار ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں چینی کمپنیوں اور اعلی عہدیداروں پر بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے جن میں دعوی کیا گیا کہ چینی حکام بھی مبینہ کرپشن میں ملوث ہیں جس سے سی پیک کے منصوبوں کو نقصان پہنچا۔وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دورہ چین کے دوران سی پیک کی بحالی کو یقینی بنایا۔انہوں نے مزید بتایا کہ 9 اقتصادی زونز پر چین کے ساتھ مل کر کام شروع کر دیا گیا ہے جبکہ انڈسٹری کے لیے 23 مارچ سے بجلی کے نرخ کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور بجلی کے نرخ میں کتنی کمی ہوگی اس کی تفصیلات وزیراعظم خود اعلان کریں گے۔حنیف عباسی نے کہا کہ پاکستان کا ریلوے نظام 150 سال پرانا ہے اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔اولین ترجیح ٹرینوں کو بروقت روانہ کرنا، ان کی صفائی ستھرائی کو بہتر بنانا اور کارگو سروسز میں بہتری لانا ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ریلوے کی زمینوں پر قبضے ہیں جنہیں چھڑانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، اس کے علاوہ ریلوے لینڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی قائم کی جائے گی جس سے اربوں اور کھربوں روپے کی آمدنی متوقع ہے۔